سابق وزیر اعظم میر ظفر اللہ خان جمالی انتقال کرگئے

اپ ڈیٹ 03 دسمبر 2020
سابق وزیر اعظم کو چند روز قبل طبیعت بگڑنے پر ہسپتال داخل کیا گیا تھا — فائل فوٹو
سابق وزیر اعظم کو چند روز قبل طبیعت بگڑنے پر ہسپتال داخل کیا گیا تھا — فائل فوٹو

سابق وزیر اعظم میر ظفر اللہ خان جمالی انتقال کرگئے۔

میر ظفراللہ خان جمالی کو چند روز قبل دل کے دورہ پڑنے کے باعث راولپنڈی کے آرمڈ فورسز انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (اے ایف آئی سی) میں داخل کیا گیا تھا، جہاں انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا۔

مزیدپڑھیں: سابق وزیر اعظم میر ظفراللہ جمالی کے انتقال کی افواہیں

سابق وزیر اعظم اے ایف آئی سی کے سی سی یو بیڈ 19 پر زیر علاج تھے۔

سینیٹر ثنا جمالی نے سابق وزیراعظم ظفر اللہ خان جمالی کے انتقال کی تصدیق کر دی۔

تعزیتی پیغامات

وزیر اعظم عمران خان نے سابق وزیرا عظم میر ظفر اللہ خان جمالی کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا میر ظفر اللہ خان جمالی کے انتقال پر تعزیتی پیغام جاری کیا گیا۔

وقاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے ٹوئٹر پر میر ظفر اللہ جمالی کے ساتھ اپنی تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم کی وفات پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتا ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ میر ظفراللہ خان جمالی ایک انتہائی وضع دار، ایماندار اور نفیس شخص تھے۔

بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے ٹوئٹر پر سابق وزیر اعظم پاکستان میر ظفراللہ جمالی کی وفات پر دلی رنج و غم کا اظہار کیا۔

انہوں نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ اللہ مرحوم کی مغفرت فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا کرے۔

پاکستان تحریک انصاف کے ناراض رہنما جہانگیر ترین نے بھی سابق وزیرا عظم کے انتقال پر تعزیتی ٹوئٹ کیا۔

واضح رہے کہ میر ظفراللہ خان جمالی ملک کے 15ویں وزیر اعظم رہے ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر فیصل جاوید خان نے بھی میر ظفر اللہ خان جمالی کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا.

میر ظفراللہ خان جمالی کون تھے؟

میر ظفر اللہ خان جمالی سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف فوجی حکومت کے دوران وزیر اعظم کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں۔

بعدازاں پرویز مشرف نے 2004 میں ان سے استعفیٰ طلب کیا اور ان کی جگہ شوکت عزیز کو وزیر اعظم منتخب کیا۔

میر ظفر اللہ خان جمالی نے 2013 کے عام انتخابات بطور آزاد امیدوار کامیابی حاصل کی لیکن بعد میں مسلم لیگ (ن) میں شامل ہوگئے تھے۔

مزیدپڑھیں: پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق وزیر دفاع چوہدری احمد مختار انتقال کرگئے

مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے اکتوبر 2017 میں میر ظفراللہ جمالی کو شوکاز نوٹس جاری کیا تھا جب انہوں نے سپریم کورٹ میں پاناما پیپرز کیس میں نااہلی کے باوجود نواز شریف کو پارٹی صدر کا منصب سنبھالنے کے بل پر پارٹی کی پالیسی سے اختلاف کیا تھا۔

انہوں نے نے صحت کے خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے اسمبلی کی مدت پوری ہونے سے صرف ایک دن قبل قومی اسمبلی سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

وہ مسلم لیگ (ن) کی عدلیہ سے تصادم کی پالیسی کے مخالف تھے۔

مسلم لیگ (ق) کی جانب سے وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے والی میر ظفراللہ خان جمالی 23 نومبر 2002 سے 26 جون 2004 تک ملک کے وزیر اعظم رہے۔

یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماء ایاز سومرو انتقال کرگئے

خیال رہے کہ دل کے عارضے کے باعث ہسپتال میں داخل ہونے والے سابق وزیر اعظم میر ظفراللہ خان جمالی کی افواہیں گردش کر رہی تھیں۔

جس پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سمیت مختلف سیاسی رہنماؤں نے دکھ اور افسوس کا اظہار بھی کردیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں