اسحٰق ڈار، سابق وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کے خلاف نیب انکوائری کی منظوری

اپ ڈیٹ 03 دسمبر 2020
قومی احتساب بیورو کے چیئرمین نیب کے  ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں 7 انکوائریز کی منظوری دی— فائل فوٹو: ڈان
قومی احتساب بیورو کے چیئرمین نیب کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں 7 انکوائریز کی منظوری دی— فائل فوٹو: ڈان

قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار اور سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان مہدی شاہ کے خلاف انکوائری کی منظوری دے دی۔

اس ضمن میں نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس اسلام آباد میں واقع نیب ہیڈکوارٹرز میں ہوا جس میں ڈپٹی چئیرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل اکاؤنٹبلٹی نیب، ڈی جی آپریشن نیب، ڈی جی نیب راولپنڈی اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

اجلاس سے متعلق نیب کے جاری کردہ اعلامیے میں کہا کہ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں سابق ڈائریکٹر اسٹیٹ منیجمنٹ کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) اسد اللہ فیض، سابق ڈپٹی ڈائریکٹرجنرل اسٹیٹ منیجمنٹ سی ڈی اے شاہد مرتضیٰ بخاری، ڈی اے او اسٹیٹ منیجمنٹ ٹو سی ڈی اے محمد ارشد، سابق اکاؤنٹس افسر اسٹیٹ منیجمنٹ سی ڈی اے مقبول احمد، عطاالرحمٰن، سعیدالرحمن، منوراحمد اور محمد احمد کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔

مزید پڑھیں: فوج بطور ادارہ نہیں، کچھ لوگ جمہوریت کو کمزور کر رہے ہیں، اسحٰق ڈار

مذکورہ ملزمان پر مبینہ طورپر غیرقانونی طور پر کلینک کے لیے مختص پلاٹ کو کمرشل مقاصد کے لیے الاٹ کرنے کا الزام عائد ہے جس کی وجہ سے قومی خزانے کو 9 کروڑ 19 لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔

ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں سابق سفیر سفارتخانہ پاکستان صوفیہ اے ایس بابر ہاشمی، سابق اکاؤٹنٹ ایمبیسی آف پاکستان صوفیہ محمد طفیل قاضی کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔

دونوں پر مبینہ طور پر سفارتخانے کے فنڈز میں خردبرد کرنے کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا۔

اعلامیے کے مطابق نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں 3 افسران کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی گئی، جن میں چیف ایگزیکٹو آفیسر زرعی ترقیاتی بینک لمیٹڈ سید طلعت محمود کے خلاف 2 تحقیقات کی منظوری دی گئی۔

علاوہ ازیں پاکستان اسپورٹس بورڈ لیاقت جمنازیم کے افسران /اہلکاران اور دیگر کے خلاف بھی تحقیقات کی منظوری دی گئی۔

نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں 7 انکوائریز کی منظوری دی گئی جن میں سابق وزیر خزانہ اسحق ڈار، سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ، چیف ایگزیکٹیو آفیسر زید ٹی بی ایل سید طلعت محمود اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔

وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کے افسران/اہلکاران اور دیگر، سابق رکن صوبائی اسمبلی پنجاب ملک تنویر اسلم اور دیگر، نمرا تنویر، راحیلہ اصغر، اصغر نواز، میسرز جیو ماسٹرز پرائیویٹ لمیٹڈ، میسرز جیو ماسٹر انٹر نیشنل لمیٹڈ کی انتظامیہ اور دیگر کے خلاف انکوائریز کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں سابق چئیرمین پاکستان سائنس فاؤنڈیشن حکومت پاکستان ڈاکٹر منظور حسین سومرو، وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے افسران/اہلکاروں اور دیگر کے خلاف تحقیقات کا معاملہ وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو بھجوانے کی منظوری دی گئی۔

قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں وزارت خارجہ کے افسران اور دیگر کے خلاف پاکستان ٹوکیو کے سفارتخانے کی عمارت کی فروخت کا معاملہ مزید کارروائی کے لیے وزارت خارجہ کو بھجوا نے کی منظوری دی۔

اجلاس میں سی ڈی اے کے افسران/اہلکاران اور دیگر کے خلاف انٹیگریٹیڈ ریسورس منیجمنٹ انفارمیشن سسٹم سے متعلق جاری انکوائری متعلقہ کمپنی کی طرف سے منصوبہ مکمل کرنے اور اب تک عدم شواہد کی بنیاد پر قانون کے مطابق بند کردی گئی۔

ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس سے خطاب میں چئیرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ نیب احتساب سب کے لیے کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: میں کسی گلّو یا اُلّو بٹ کو نہیں جانتا: اسحاق ڈار

انہوں نے کہا کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ اور کرپشن فری پاکستان نیب کی اولین ترجیح ہے۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ احتساب سب کے لیے کی پالیسی کے تحت 466 ارب روپے بلواسطہ اور بلاواسطہ طور پر بدعنوان عناصر سے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروائے گئے۔

جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کی کارکردگی کو معتبر قومی اور بین الا قوامی اداروں نے سراہا ہے جو نیب کے لیے اعزاز کی بات ہے۔

انہوں نے ہدایت کی کہ مفرور اور اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کے لیے قانو ن کے مطابق تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں تاکہ بدعنوان عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا جا سکے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں