گلگت: معذور خاتون سے گینگ ریپ کے 3 مجرمان کو سزائے موت سنادی گئی

اپ ڈیٹ 07 دسمبر 2020
خاتون کے حاملہ ہونے پر راز افشاں ہوا جس پر پولیس نے تحقیقات کیں اور 4 ملزمان کو گرفتار کیا — فائل فوٹو / رائٹرز
خاتون کے حاملہ ہونے پر راز افشاں ہوا جس پر پولیس نے تحقیقات کیں اور 4 ملزمان کو گرفتار کیا — فائل فوٹو / رائٹرز

انسداد دہشت گردی عدالت نے گلگت بلتستان کے ضلع شگر میں معذور خاتون کو گینگ ریپ کا نشانہ بنانے والے 3 مجرمان کو سزائے موت اور 10، 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنادی۔

عدالتی فیصلے کے مطابق مجرمان 7 ماہ تک بول چال کی صلاحیت سے محروم خاتون کو جنسی زیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔

خاتون کے حاملہ ہونے پر راز افشاں ہوا جس پر پولیس نے تحقیقات کیں اور 4 ملزمان کو گرفتار کیا۔

ملزمان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر کے 20 نومبر 2020 کو کیس خصوصی عدالت میں دائر کیا گیا۔

مزید پڑھیں: گلگت بلتستان: 14 سالہ لڑکے کے ریپ اور قتل کے جرم میں 4 مجرمان کو سزائے موت

عدالت نے یومیہ سماعت کے بعد 3 ملزمان کو جرم ثابت ہونے پر سزائے موت اور 10، 10 لاکھ جرمانے کی سزائیں سنا دی جبکہ ایک ملزم کو عدم شواہد پر بری کر دیا گیا۔

عدالت سے سزا پانے والے تینوں مجرمان کی عمریں 18 سے 24 سال کے درمیان ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال اپریل میں گلگت بلتستان کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 14 سالہ لڑکے کے قتل اور ریپ کے جرم میں 4 مجرمان کو سزائے موت سنائی تھی۔

اس مقدمے کا فیصلہ بھی ایک ماہ کے مختصر عرصے میں سنایا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں