8 افسران کی برطرفی سے پی ٹی وی بحران کی زد میں

اپ ڈیٹ 08 دسمبر 2020
پی ٹی وی کے چیئرمین کو گزشتہ ماہ تعینات کیا گیا ہے—فائل فوٹو: بشکریہ پرو پاکستانی
پی ٹی وی کے چیئرمین کو گزشتہ ماہ تعینات کیا گیا ہے—فائل فوٹو: بشکریہ پرو پاکستانی

اسلام آباد: پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن (پی ٹی وی سی) اس وقت ایک نئے بحران کی لپیٹ میں آگیا جب بورڈ آف ڈائریکٹرز کے نئے تعینات ہونے والے چیئرمین نعیم بخاری نے ریاستی ادارے کے 8 کنٹریکٹ افسران کی خدمات ختم کرنے کے حکم پر دستخط کردیے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس حکم پر ڈائریکٹر پی ٹی وی ایڈمن اینڈ پرسنل کی جانب سے دستخط کیے گئے لیکن منیجنگ ڈائریکٹر پی ٹی وی عامر منظور کی جانب سے جوابی دستخط نہیں کیے گئے۔

آرڈر کے مطابق چیف آف مارکیٹنگ اسٹریٹجی اینڈ کونٹینٹ خاور اظہر، ان ہاؤس انالسٹ اینڈ برانڈ ایمبیسڈر راشد لطیف، چیف ہیوم ریسورس آفیسر محمد طاہر مشتاق، چیف آف نیوز اینڈ کرنٹ افیئرز قطرینہ حسین، چیف ٹیکنالوجی آفیسر ناصر نقوی، ایگزیکٹو پروڈیوسر کرنٹ افیئرز خرم انور، ہیڈ آف اسٹریٹجی اینڈ کارپوریٹ کمیونکیشنز عاصم بیگ اور جی ایم سیکیورٹی کرنل (ر) محمد ندیم نیازی کو برطرف کیا گیا۔

مزید پڑھیں: عمران خان کے وکیل نعیم بخاری پی ٹی وی چیئرمین مقرر

مذکورہ حکم میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ پی ٹی وی کے پاس مالی وسائل کی کمی ہے کیونکہ ادارے میں تقریباً 3 ہزار 560 ریگولر ملازمین ہیں۔

اس حکم میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’یہ اصولی فیصلہ کیا گیا ہے کہ زیادہ تنخواہوں پر موجود کنٹریکٹ ملازمین کی تعداد میں تیزی سے کمی کی جائے گی اور وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات سمیت سیکریٹری اطلاعات نے اس کی منظوری دی ہے‘۔

پی ٹی وی بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین نعیم بخاری نے نہ صرف اس حکم پر دستخط کیے بلکہ اس پر ایک نوٹ بھی لکھا کہ ’یہ حتمی منظوری بورڈ آف ڈائریکٹرز پی ٹی وی سی کی اجازت/ منظوری کے ساتھ دی گئی ہے‘۔

اس حکم پر ردعمل دیتے ہوئے پی ٹی وی کے سابق قانونی مشیر وقاص ملک نے ڈان کو بتایا کہ اس فیصلے کو قانون کی عدالتوں میں چیلنج کیا جائے گا، مزید یہ کہ یہ حکم پبلک سیکٹر کمپنیز (کارپوریٹ گورننس) رولز 2013 کے برعکس ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’یہ رولز پی ٹی وی کے لیے لاگو ہوتے ہیں کیونکہ یہ سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن پاکستان کے پاس ایک رجسٹرڈ کمپنی ہے‘۔

سابق مشیر کا کہنا تھا کہ رولز کے مطابق بورڈ آف ڈائریکٹرز کی بنیادی ذمہ داری پالیسی سازی ہے جبکہ انتظامیہ معاملات منیجنگ ڈائریکٹر کا دائرہ کار ہے۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی کے منیجنگ ڈائریکٹر عامر منظور نے برطرفی کے حکم پر دستخط نہیں کیے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ نعیم بخاری کو کنٹریکٹ پر 3 سال کی مدت کے لیے پی ٹی وی بورڈ آف ڈائریکٹرز کا چیئرمین بنایا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: نعیم بخاری کا پی ٹی وی پر اپوزیشن کے 'بلیک آؤٹ' کا عندیہ

پیشے کے اعتبار سے وکیل نعیم بخاری ایک ٹیلی ویژن شو کی میزبانی بھی کرتے ہیں جبکہ پاکستان تحریک انصاف کی قانونی ٹیم کے سربراہ بھی ہیں۔

پاکستان ٹیلی ویژن کو تقریباً 2 برس سے پریشان کن صورتحال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جو بنیادی طور پر بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین کے عہدے کے حوالے سے ہے۔

گزشتہ سال ستمبر میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایک فیصلے میں پی ٹی وی بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین ارشد خان کی تعیناتی کو منسوخ کردیا تھا۔

تاہم عدالت عالیہ نے منیجنگ ڈائریکٹر پی ٹی وی عامر منظور، چیف آف نیوز اینڈ کرنٹ افیئرز قطرینہ حسین اور ہیڈ آف مارکیٹنگ اینڈ کانٹینٹ خاور اظہر کی تعیناتی کو قانونی قرار دیا تھا۔


یہ خبر 08 دسمبر 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں