روس سے تعلق رکھنے والے ایک یوٹیوبر پر الزام لگایا گیا ہے کہ اس نے اپنی گرل فرینڈ کو ایک لائیو اسٹریم کے دوران شدید سردی میں گھر سے باہر نکال کر دروازہ بند کردیا، جس سے وہ ہلاک ہوگئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق 30 سالہ اسٹاس ریفلے نے اپنی گرل فرینڈ کو منجمد کردینے والے موسم کے دوران گھر سے زبردستی نکال دیا تھا جس دوران اس کے جسم پر لباس بھی نہ ہونے کے برابر تھا۔

اس لائیو اسٹریم کے علاوہ اسٹاس ریفلے اور اس کی گرل فرینڈ ویلنٹینا گریگوریوا کی دیگر ویڈیوز مسلسل یوٹیوب پر لوٖڈ ہورہی ہیں۔

اس واقعے کی سب سے پہلے رپورٹ روسی خبررساں ادارے بازا نے 2 دسمبر کو کی تھی۔

رپورٹس کے مطابق لائیو اسٹریم کے دوران یہ یوٹیوبر یہ کہتا رہا 'میرے بنی، تمہارے ساتھ کیا ہوا، لوگوں نبض نہیں ل رہی، وہ زرد پڑگئئی ہے، اس کی سانس نہیں چل رہی'۔

یوٹیوب پر اس حوالے سے متعدد ویڈیو کلپس اپ لوڈ ہوئے جن کو لاکھوں بار دیکھا جاچکا ہے۔

روس کے تحقیقاتی ادارے نے میڈیا کو بتایا کہ اس خاتون کی موت کی تحقیقات جاری ہے۔

یوٹیوب کے نمائندے نے اس حوالے سے بتایا کہ لائیو اسٹریم کا علم ہونے کے بعد اسٹاس ریفلے کے چینیل کو پلیٹ فارم سے ہٹادیا گیا ہے۔

ویسے یہ لائیو اسٹریم کسی اور پلیٹ فارم پر ہوئی تھی مگر یوٹیوب کے مطابق اس کے لوڈ ہونے والے کلپس کو ڈیلیٹ کیا گیا ہے، اس قسم کے خوفناک مواد کو یوٹیوب پر قبول نہیں کیا جاسکتا۔

یہ ابھی واضح نہیں کہ کس پلیٹ فارم کو یوٹیوبر نے لائیو اسٹریم کے لیے استعمال کیا تھا تاہم دی مررر کی رپورٹ کے مطابق اس مقصد کے لیے ڈونیٹ ای پے کو استعمال کیا گیا، جس پر اسٹریمز کے دوران لوگ رقم کماتے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس لائیو اسٹریم کے دوران ایک ویور نے اسٹاس کو ایک ہزار ڈالر بھی ادا کیے۔

دی مررر کے مطابق یوٹیوبر کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

لائیو اسٹریم کو اس وقت بھی جاری رکھا گیا جب اسٹاس کو احساس ہوا کہ گرل فرینڈ مبینہ طور ہایپو تھرمیا کے نتیجے میں ہلاک ہوچکی ہے۔

رپورٹس کے مطابق پھر وہ اس خاتون کو گھر میں واپس لے کر گیا اور اس دوران بھی ویڈیو بنانے کا سلسلہ جاری رہا۔

تبصرے (0) بند ہیں