سینیٹ میں واضح اکثریت پی ٹی آئی کا حق ہے، فردوس عاشق اعوان

اپ ڈیٹ 17 دسمبر 2020
فردوس عاشق اعوان لاہور میں پریس کانفرنس کر رہی تھیں—فوٹو: ڈان نیوز
فردوس عاشق اعوان لاہور میں پریس کانفرنس کر رہی تھیں—فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے اپوزیشن کی تنقید کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں عددی اکثریت کے پیش نظر سینیٹ میں واضح اکثریت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا حق ہے اور اس کے لیے آئینی عمل کو آگے بڑھائیں گے۔

لاہور میں فردوس عاشق اعوان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے انتخابی اصلاحات کا وعدہ کیا تھا اور اس کے لیے کمیٹی بنی اور اس نے تجاویز پیش کی جبکہ 11 جماعتوں کے گٹھ جوڑ نے شفاف انتخابات کے اس منصوبے کو رد کردیا ہے۔

مزید پڑھیں: قانون کو گھر کی لونڈی بنانے والوں کو ایف آئی ار کا اندراج ناگوار گزرا، فردوس عاشق

انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں واضح اکثریت پی ٹی آئی کا حق ہے، ہماری اسمبلیوں میں عددی اکثریت ہے اور انشااللہ ہم سینیٹ میں اپنے اکثریتی جماعت بننے کے لیے آئینی اور قانونی حدود کے تحت انتخابی عمل کو آگے بڑھائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ابھی عمران خان نے شو آف ہینڈ سے انتخاب کا اعلان کیا ہے تو بلبلا اٹھے ہیں لیکن عمران خان نے چھانگا مانگا کی سیاست کو دفن کرنے کا اعلان کیا ہے۔

فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ مریم نواز نے وزیراعظم عمران خان کی ذات کو حسد، بغض اور عناد پر مبنی زہر آلود بیانے سے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ سیاست میں داؤ پیچ، مخالف پر تنقید اور معاملات پر اختلاف جمہوریت کا حسن اور سیاست کی روح ہے لیکن مریم نواز سے ہم توقع نہیں کرسکتے ہیں انہیں ایسی جمہوریت پسند آئے جس میں وہ اقتدار میں نہ ہو۔

مریم نواز کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مریم نواز اور ان کے خاندان کے دیگر افراد پاکستان کو کمزور کرنے کی سازشیں کر رہے ہیں۔

فردوس اعوان نے کہا کہ ہمارے قائد کا دامن شفاف ہے، پاکستان کی سب سے بڑی عدالت نے انہیں صادق اور امین کے لقب سے نوازا ہے جبکہ دوسری طرف عدالت نے کرپٹ کا سرٹیفکیٹ ملا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی حلقوں میں جانے سے کیوں گھبرائیں گے، انہوں نے کوئی کرپشن نہیں کی اور پاکستان سے باہر جائیدادیں یا کاروبار نہیں بنایا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے کندھوں پر کرپشن کا بوجھ نہیں ہے، انہوں نے کہیں پر اقربا پروری اور اپنے خاندان کو نوازنے کے لیے کوئی پالیسی نہیں بنائی۔

یہ بھی پڑھیں: 'شو آف ہینڈز کیخلاف نہیں، سینیٹ انتخابات سے متعلق حکمت عملی پی ڈی ایم طے کرے گی'

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ عمران خان نے خاندانی نظام کو عوامی طاقت سے تہس نہس کردیا، باریاں رکھنے والا کلچر تھا اور اقتدار کا نام جمہوریت رکھا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈھائی سال بعد یاد آیا ہے کہ یہ انتخابات دھاندلی زدہ تھے۔

اس سے قبل مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا تھا کہ وہ شو آف ہینڈز کے خلاف نہیں لیکن اس اعلان کے پیچھے شفافیت مقصود نہیں، بات یہ ہے کہ جب چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد آئی تھی اس وقت آپ کو شو آف ہینڈز یاد نہیں آیا۔

ان کا کہنا تھا کہ کہ اس وقت آپ نے اپوزیشن اراکین کو توڑنے، دباؤ میں لانے کے لیے اداروں، ریاستی طاقت کا استعمال کیا اور نہ صرف خفیہ رائے شماری کی حمایت کی بلکہ اس کا پورا فائدہ اٹھایا اور آج جب آپ کو محسوس ہوتا ہے کہ کمزور ہوگئےہیں، اپنے اراکین اسمبلی پر اعتماد نہیں رہا تو شو آف ہینڈز یاد آگیا۔

انہوں نے واضح کیا کہ چونکہ مسلم لیگ (ں) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کا حصہ ہے اس لیے اس حوالے سے حکمت عملی پی ڈی ایم میں مرتب کی جائے گی۔

مریم نواز نے کہا کہ جب کوئی نالائق، ناکام حکومت عوام کے گھیرے میں آجاتی ہے تو وہ اس طرح کے ہتھکنڈوں پر اتر آتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سینیٹ کے انتخابات ایک ماہ پہلے کروالیں یا بعد میں اس سے آپ کی جاتی ہوئی حکومت کو کوئی دوام نہیں ملے گا آپ اپنی جاتی ہوئی حکومت کو نہیں بچا سکتے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں