پنجاب: ’شور مچانے پر‘ ماموں نے 20 دن کے بھانجے کو قتل کردیا

اپ ڈیٹ 20 دسمبر 2020
بچے کی عمر 20 دن تھی—فائل فوٹو: ڈان
بچے کی عمر 20 دن تھی—فائل فوٹو: ڈان

شیخوپورہ: صوبہ پنجاب میں ایک ماموں نے اپنے شیرخوار بھانجے کو ’شور مچانے پر‘ جان سے ماردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق واقعہ تھانہ خانقاہ ڈوگراں کی حدود میں گھنیاں غازی گاؤں میں پیش آیا۔

رپورٹس کے مطابق خاتون اللہ مافی اپنے شوہر سے جھگڑے کے بعد اپنے بھائی عمران کے ساتھ رہ رہی تھیں۔

پولیس کے مطابق خاتون کا شیرخوار بچہ رات کے وقت روتا تھا اور جمعہ کی رات کو بھی جب 20 دن کے بچے نے رونا شروع کیا تو عمران نے بچے کا سر دیوار سے دے مارا۔

مزید پڑھیں: پشاور: شور مچانے پر چچا نے کمسن بھتیجی کو گولی مار کر قتل کردیا

بعد ازاں بچے کو ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔

خانقاہ ڈوگراں پولیس نے خاتون اللہ مافی کی شکایت پر عمران کے خلاف مقدمہ درج کرلیا اور تحقیقات شروع کردیں تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔

اس سے قبل نومبر 2020 میں فیصل آباد میں ایک شخص نے گھر میں شور مچانے پر اپنی 6 سالہ بیٹی کو مبینہ طور پر تشدد کر کے قتل کردیا، جس کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔

چک 476-جی بی سے تعلق رکھنے والے محمد سردار نے پولیس تھانے میں دی گئی درخواست میں کہا تھا کہ ان کے بھتیجے ریاض احمد نے اپنی بیٹی نور فاطمہ کو ڈنڈے مار مار کر قتل کردیا۔

انہوں نے اپنی درخواست میں مزید کہا تھا کہ ’ہم نے ریاض احمد کو نور فاطمہ پر تشدد سے روکنے کی کوشش کی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا‘۔

درخواست گزار نے کہا تھا کہ بچی کی والدہ شگفتہ بی بی نے ریاض احمد سے علیحدگی اختیار کرلی تھی اور وہ ان کے ساتھ رہائش پذیر نہیں تھی۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد: ’شور مچانے' پر باپ کے ہاتھوں ڈیڑھ سالہ بیٹا قتل، بیٹی زخمی

اس سے قبل اپریل میں صوبہ خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں ایک شخص نے کھیل کے دوران شور مچانے پر غصے میں اپنی 7 سالہ بھتیجی کو گولی مار کر قتل کردیا تھا۔

22اپریل کو بچی کے والد کی مدعیت میں درج کی گئی ایف آئی آر میں بتایا گیا تھا کہ پشاور کے علاقے تہکال میں 48سالہ مشتبہ ملزم کو گھر کے باہر کھیلنے والے بچوں کے شور مچانے پر غصہ آ گیا۔

شکایت گزار کے مطابق ملزم نے پہلے گالم گلوچ کی اور پھر اپنا پستول نکال کر بچوں پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں اس کی بھتیجی زخمی ہو گئی تھی، جسے بعد ازاں ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ راستے میں ہی دم توڑ گئی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں