‏پاکستان نے برطانیہ سے آنے والی تمام پروازوں پر پابندی عائد کردی

21 دسمبر 2020
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ سے ٹرانزٹ فلائٹ کے ذریعے آنے والے مسافروں پر پابندی کا اطلاق نہیں ہوگا — فائل فوٹو / اے ایف پی
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ سے ٹرانزٹ فلائٹ کے ذریعے آنے والے مسافروں پر پابندی کا اطلاق نہیں ہوگا — فائل فوٹو / اے ایف پی

پاکستان نے بھی دیگر کئی ممالک کے بعد برطانیہ میں نئے کروونا وائرس کے پیش نظر وہاں سے آنے والے مسافروں پر عارضی پابندیاں عائد کردی ہیں۔

کابینہ سیکریٹریٹ کے ایوی ایشن ڈویژن کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ این سی او سی کے اجلاس میں برطانیہ میں نئے کورونا وائرس کے پیش نظر برطانیہ سے آنے والے مسافروں پر 22 دسمبر کی رات سے 29 دسمبر کی رات تک عارضی پابندی ہوگی، جبکہ براہ راست اور بلواسطہ برطانیہ سے آنے تمام مسافروں پر پابندی کا اطلاق ہوگا۔

نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ وہ مسافر جو 10 روز سے برطانیہ میں ہیں ان پر بھی پابندی کا اطلاق ہوگا، تاہم برطانیہ سے ٹرانزٹ فلائٹ کے ذریعے آنے والے مسافروں پر پابندی کا اطلاق نہیں ہوگا۔‏

پاکستانی شہری، جو وزٹ ویزا پر برطانیہ میں ہیں انہیں سفر سے 72 گھنٹے قبل کروونا کا ٹیسٹ کروانا لازمی ہوگا، برطانیہ سے آنے والے مسافروں کا ایئرپورٹ پر دوبارہ ٹیسٹ کیا جائے گا اور پی سی ار ٹیسٹ رپورٹ آنے تک مسافروں کو حکومتی مسافر خانہ میں ہی رہنا ہوگا۔

مزید پڑھیں: وائرس کی نئی قسم کا خطرہ، کئی ممالک نے برطانیہ کے سفر پر پابندی عائد کردی

این سی او سی کے فیصلے کے مطابق ایسے مسافروں کو 7 دن کے لیے گھر میں قرنطینہ بھی لازم کرنا ہوگا، 7 روز قبل برطانیہ سے آنے والے مسافروں کے بھی ٹیسٹ کیے جائیں گیے جن میں 21 اور 22 دسمبر کو آنے والے مسافر بھی شامل ہوں گے۔

قبل ازیں یورپی یونین کے متعدد ممالک اور کینیڈا نے برطانیہ کے سفر پر پابندی عائد کردی اور دیگر بھی ایسے ہی اقدام پر غور کر رہے ہیں تاکہ انگلینڈ کے جنوبی حصے میں سامنے آنے والے کورونا وائرس کی ایک نئی قسم کو براعظم تک پھیلانے سے روکا جاسکے۔

فرانس، جرمنی، اٹلی، نیدرلینڈز، بیلجیئم، آسٹریا، آئرلینڈ اور بلغاریہ نے برطانیہ کے سفر پر پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کی نئی قسم زیادہ تیزی سے پھیلنے کا انکشاف

برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے اعلان کیا کہ جنوبی انگلینڈ میں کرسمس شاپنگ اور اجتماعات منسوخ کردیے جانے چاہیے کیونکہ انفیکشن تیزی سے پھیل رہا ہے جس کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ یہ کورونا وائرس کی نئی قسم ہے۔

برطانوی وزیراعظم نے فوری طور پر لاکھوں افراد کے کرسمس کے منصوبوں کو ختم کرتے ہوئے ان علاقوں میں سخت پابندی نافذ کردیں۔

تبصرے (0) بند ہیں