ایل او سی پر بھارت کی بلااشتعال فائرنگ سے خاتون شہید، 3 افراد زخمی

22 دسمبر 2020
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ زخمیوں کو علاج کے لیے قریبی صحت مرکز منتقل کردیا گیا ہے — فائل فوٹو / رائٹرز
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ زخمیوں کو علاج کے لیے قریبی صحت مرکز منتقل کردیا گیا ہے — فائل فوٹو / رائٹرز

بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر سیزفائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی جس کے نتیجے میں خاتون شہید اور بچے سمیت 3 افراد زخمی ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی فوج نے ایل او سی کے تتہ پانی اور جندروٹ سیکٹرز پر بلااشتعال فائرنگ کی اور شہری آبادی کو مارٹر گولوں اور بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایا۔

بیان میں کہا گیا کہ بھارتی اشتعال انگیزی سے 50 سالہ خاتون شہید اور چار سالہ بچے نایاب سمیت 3 افراد زخمی ہوئے۔

زخمیوں کو علاج کے لیے قریبی صحت مرکز منتقل کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ 18 دسمبر کو بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول سے ملحقہ آزاد جموں و کشمیر کے سیکٹر چری کوٹ پر فائرنگ کر کے اقوام متحدہ کی گاڑی کو بھی نشانہ بنایا جس میں پاکستان اور بھارت میں اقوام متحدہ کے مبصر ملٹری گروپ کے دو افسران سوار تھے۔

مزید پڑھیں: بھارتی فوج کی ایل او سی پر اقوام متحدہ کی گاڑی پر فائرنگ، مبصرین محفوظ رہے

آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارتی فوج نے ایل او سی کے چری کوٹ سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ کی اور اقوام متحدہ کی گاڑی کو نشانہ بنایا جس میں فوجی مبصر سوار تھے، انہیں اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ پولاس گاؤں جارہے تھے۔

آئی ایس پی آر کہا کہ یہ واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی گاڑی دور سے باآسانی پہچانی جاسکتی ہے کیونکہ اس کی شاخت اور نشانات واضح ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ گاڑی کو نقصان پہنچا ہے اور دونوں افسران محفوظ رہے اور انہیں پاک فوج نے راولا کوٹ پہنچادیا لیکن بھارت کے اس طرح کے غیر قانونی اقدامات تمام بین الاقوامی اقدار کے خلاف ہے اور اس کی وجہ بھارتی فوج کا عام شہریوں کو نشانہ بنانے کا واضح مقصد ہے اور اس سے نہ صرف شہری بلکہ اقوام متحدہ کے مبصرین بھی نشانہ بن رہے ہیں۔

بھارتی فوج نے آزاد جموں و کشمیر کے بگسر سیکٹر پر 15 دسمبر کو بھی فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں پاک فوج کے دو جوان شہید ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ایل او سی پر بھارت کی سیز فائر کی خلاف ورزی، 2 جوان شہید

پاک فوج کے شعبہ تعلقات کے مطابق بھارتی فوج نے ایل او سی کے ساتھ بگسر سیکٹر پر سیز فائر کی خلاف ورزی کی۔

بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی پر پاکستان نے بھرپور جواب دیا جس سے بھارتی فوج کا بھاری جانی و مالی نقصان ہوا۔

تاہم فائرنگ کے تبادلے میں 35 سالہ نائیک شاہ جہاں اور 21 سالہ سپاہی حمید شہید ہوگئے۔

قبل ازیں 10 دسمبر کو بھی کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے 2 جوان شہید ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں: ایل او سی: بھارتی شرانگیزی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے 2 جوان شہید

بھارت کی جانب سے پاکستان کی حدود میں حملے کے ممکنہ خطرے کے باعث پاک فوج کو پہلے ہی ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔

بھارت کی جانب سے وقتاً فوقتاً لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلااشتعال فائرنگ کی جاتی ہے اور شہری آبادی کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔

خیال رہے کہ ایل او سی پر جنگ بندی کے لیے 2003 میں پاکستان اور بھارتی افواج کی جانب سے ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے تاہم اس کے باوجود جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔

حکام کے مطابق رواں برس ایل او سی پر بھارتی فوج کی جارحیت کے نتیجے میں آزاد جموں و کشمیر میں 50 سے زائد افراد شہید اور 240 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں