کینیڈین حکومت سے کریمہ بلوچ کی موت کی تحقیقات کی درخواست

26 دسمبر 2020
پیر کو کینیڈین پولیس نے بتایا تھا کہ کریمہ بلوچ کی لاش ملی ہے—تصویر: کریمہ بلوچ ٹوئٹر
پیر کو کینیڈین پولیس نے بتایا تھا کہ کریمہ بلوچ کی لاش ملی ہے—تصویر: کریمہ بلوچ ٹوئٹر

کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان کی مشیر برائے اطلاعات اور پارلیمانی سیکریٹری بشریٰ رند نے کہا ہے کہ دفتر خارجہ نے کینیڈین حکومت سے کریمہ بلوچ کی موت کی تحقیقات کرنے اور انکوائری رپورٹ فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان اسٹوڈنٹ آرگنائزیشن (بی ایس او) آزاد کی سابقہ چیئرپرسن کریمہ بلوچ کی اندوہناک موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بشریٰ رند نے کہا کہ چونکہ انہوں نے وہاں سیاسی پناہ لے رکھی تھی لہٰذا پاکستانی شہری کو تحفظ فراہم کرنا کینیڈین حکومت کی ذمہ داری تھی۔

بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کی رہنما شائنہ خان اور دیگر خواتین رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے انکشاف کیا کہ کینیڈین پولیس نے اس کیس سے تعلق کے شبے میں 2 افراد کو حراست میں لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کینیڈین پولیس کی تحقیقات مکمل، کریمہ بلوچ کی موت کو ’غیرمجرمانہ‘ قرار دے دیا

متعلقہ حکام سے انکوائری رپورٹ پاکستان کو فراہم کرنے کی درخواست کرتے ہوئے انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مشتبہ افراد کو تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔

علاوہ ازیں انہوں نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ انصاف کیا جائے گا۔

بشریٰ رند کا کہنا تھا کہ حکومت بلوچستان نے اسلام آباد کے ذریعے کینیڈین حکومت سے رابطہ کیا ہے تا کہ کریمہ بلوچ کی میت وطن لائی جاسکے۔

وزیراعلیٰ کی مشیر اطلاعات نے یہ بھی بتایا کہ 'ہم ان کے اہلِ خانہ سے رابطے میں ہیں اور کریمہ کی میت وطن لانے کے سلسلے میں تمام تعاون اور مدد فراہم کریں گے'۔

مزید پڑھیں: سیاسی کارکن کریمہ بلوچ کینیڈا میں مردہ پائی گئیں، پولیس

خیال رہے کہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والی کریمہ بلوچ جو کریمہ محراب کے نام سے بھی جانی جاتی تھی وہ اتوار 20 دسمبر کو ٹورنٹو کے ڈاؤن ٹاؤن واٹر فرنٹ ایریا سے لاپتا ہوگئی تھیں۔

بعدازاں اگلے ہی روز پیر کو کینیڈین پولیس نے بتایا تھا کہ کریمہ بلوچ کی لاش ملی ہے۔

پولیس نے کہا تھا کہ ’حالات کا جائزہ لیا گیا اور افسران نے یہ تعین کیا کہ یہ ایک غیر مجرمانہ موت ہے اور اس میں کسی سازشی معاملے کا شبہ نہیں‘، مزید یہ کہ خاتون کے اہل خانہ کو تحقیقات سے متعلق آگاہ کردیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں