'فوج کے خلاف بھارت کی پروپیگنڈا مشین جیسی زبان استعمال ہورہی ہے'

اپ ڈیٹ 26 دسمبر 2020
وزیراعظم کا چکوال میں یونیورسٹی کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب—تصویر: ڈان نیوز
وزیراعظم کا چکوال میں یونیورسٹی کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب—تصویر: ڈان نیوز

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کی تاریخ میں جس طرح سیاسی اپوزیشن جماعتوں نے فوج پر حملہ کیا وہ اس سے پہلے کبھی نہیں ہوا اور وہ زبان استعمال کی جارہی ہے جو بھارت کی پروپیگنڈا مشین پاکستان کے خلاف استعمال کرتی ہے۔

چکوال میں یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اس سے قبل جنرل (ر) پرویز مشرف پر تنقید کی جاتی تھی لیکن وہ سیاسی شخصیت تھے کیوں کہ وہ ملک کے سربراہ بن چکے تھے۔

وزیراعظم نے کہا کہ یورپی یونین کی ڈس انفو لیب نے انکشاف کیا کہ ہندستان نے 700 جعلی نیوز ویب سائٹس بنا رکھی تھیں جس میں مردہ اشخاص کے ناموں کو بھی استعمال کیا اور اس کا واحد مقصد یہ تھا کہ پاکستان کو دنیا میں برے انداز میں پیش کیا جائے تا کہ باہر سے کوئی پاکستان میں سرمایہ کاری نہ کرے۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ خاص طور پر پاکستانی فوج کو ہدف بنایا گیا کیوں کہ بھارت طویل عرصے سے چاہتا ہے کہ پاکستانی فوج کمزور ہو اور ان کی پوری منصوبہ بندی ہے کہ دنیا میں پاکستانی فوج کو اس طرح پیش کیا جائے کہ جیسے وہ دہشت گرد ہیں جبکہ نریندر مودی تو گزشتہ آرمی چیف کو دہشت گرد کہہ بھی چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن اگر استعفے دے گی تو خالی نشستوں پر ضمنی انتخابات کرادوں گا، وزیر اعظم

وزیراعطم نے کہا کہ بدقسمتی سے معلوم ہوا کہ یہ جعلی نیوز سائٹس اپوزیشن کی اس پی ڈی ایم کو بھی فروغ دے رہے تھے اور کئی ایسے صحافی بھی ہیں جو اس ڈس انفارمیشن کا حصہ تھے اور پی ڈی ایم کو سپورٹ کرتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ پاکستان کی اپوزیشن پہلی مرتبہ اس طرح پاکستانی فوج ، آرمی چیف، آئی ایس آئی چیف کو اس طرح ہدف بنا رہی ہے اس سے قبل اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کا مؤقف یہ ہے کہ الیکشن میں فوج نے دھاندلی کروائی اس لیے حکومت سلیکٹڈ لیکن کوئی ان سے پوچھے کہ اگر انتخابات می دھاندلی ہوئی ہے تو کیا آپ الیکشن کمیشن، سپریم کورٹ گئے یا پارلیمنٹ میں آئے کسی فورم پر آپ نے کہا کہ دھاندلی ہوئی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ امریکی انتخابات میں جب ری پبلکنز نے کہا کہ دھاندلی ہوئی ہے تو میڈیا پہلے کہتا تھا کہ انہوں نے ابھی تک کوئی ثبوت نہیں دیے۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نہ دھاندلی کے کوئی ثبوت دیے نہ کسی فورم پر گئے اور پاکستانی فوج پر حملہ کرنا شروع کردیا کہ وہ ایک سیلیکٹڈ حکومت لے کر آئے۔

مزید پڑھیں: اپوزیشن، حکومت اور فوج کے درمیان دراڑ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے، وزیراعظم

ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے ملک میں بدترین کرپشن کی، آصف زرداری کو نواز شریف نے کرپشن ہر پی جیل میں ڈالا تھا، انہی دونوں جماعتوں کی وجہ سے ملکی قرضے میں اضافہ ہوا، جبکہ مولانا فضل الرحمٰن نے خود فیصلہ کرلیا کہ میں صادق و امین ہوں اور کسی کو جوابدہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ 'خود کو جمہوریت پسند کہلانے والے کہتے ہیں کہ جمہوری حکومت گرا دو، اپوزیشن کا صرف ایک مطالبہ ہے کسی طرح انہیں این آر او دے دیں لیکن کسی نے انہیں این آر او دیا تو وہ کام کرے گا جو دشمن کرتا ہو اور کسی نے ان چوروں کو این آر او دیا تو ملک سے غداری کرے گا'۔

مریم نواز اور بلاول بھٹو زرداری پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کوئی ان سے پوچھے کہ آپ دونوں کی اہلیت کیا ہے؟ دونوں نے زندگی میں ایک گھنٹہ کام نہیں کیا اور ملک چلانے جارہے ہیں، ان دونوں کا تجربہ یہ ہے کہ یہ بڑی شان و شوکت سے پلے بڑھے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں صحت کا نظام 10 سال میں ایسا ہوگا جو امیر ترین ملکوں کا بھی نہیں ہوگا، نجی ہسپتالوں کے لیے کم قیمت پر زمینیں فراہم کریں گے جبکہ پوری کوشش ہے کہ اسکولوں کو ڈی سینٹرلائز کردیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

S Dec 26, 2020 04:50pm
Ya kha ker jan nahain chura sakty . sach tu sach hai