'ہمارے 2 استعفے شرارت کرکے بھیجے گئے، ارکان سے کہا ہے کہ اسپیکر کو تصدیق کردیں'

اپ ڈیٹ 26 دسمبر 2020
مریم نواز نے کہا کہ سونامی پہلے بدنامی میں تبدیل ہوا اور اب گمنامی میں تبدیل ہوگا — فوٹو: ڈان نیوز
مریم نواز نے کہا کہ سونامی پہلے بدنامی میں تبدیل ہوا اور اب گمنامی میں تبدیل ہوگا — فوٹو: ڈان نیوز

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ ہمارے دو ارکان قومی اسمبلی کے استعفے کسی نے شرارت کر کے اسیپکر کے پاس بھیج دیے ہیں، میں اسپیکر سے کہتی ہوں کہ ان دونوں شیروں کو بلا کر پوچھ لو اور ان کے استعفے منظور کرلو۔

سکھر میں پارٹی کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ 'جب بھی ملک نے ترقی کی وہ نواز شریف کا دور تھا، ترقی کا سفر وہاں سے شروع ہوگا جہاں سے نواز شریف کے جانے کے بعد ٹوٹا تھا، جبکہ سونامی پہلے بدنامی میں تبدیل ہوا اور اب گمنامی میں تبدیل ہوگا'۔

انہوں نے کہا کہ 'عمران خان کی حکومت چلانے کی تیاری نہیں تھی مگر ان کی چوری کرنے اور دوستوں کو نوازنے کی تیاری پوری تھی، جب پتہ تھا کہ نالائق ہو، تیاری نہیں تو کیوں 22 کروڑ عوام کی قسمت کے ساتھ کھلواڑ کیا، سیاسی مخالفین کو چور کہنے والا ڈھائی سال بعد کہتا ہے کہ حکومت چلانے کی تیاری نہیں تھی'۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ بٹن دبانے سے تبدیلی نہیں آتی یے اور وہ ایسا بٹن کہاں سے لائیں جس سے تبدیلی آئے، جب آر ٹی ایس کا بٹن دبانے سے اتنی بڑی ووٹ چوری ہونے کی تبدیلی آسکتی ہے تو ڈھائی سال میں تبدیلی کیوں نہیں آسکتی ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: غیر محسوس کردار اب پیچھے ہٹ رہے ہیں، مریم نواز

مریم نواز نے کہا کہ 'ہمیں کسی کو کہنے کی ضرورت نہیں کہ اس کو نکالو، تم خود ہی کافی ہو خود کو نکالنے کے لیے، پی ڈی ایم ، مسلم لیگ (ن) اور نواز شریف کے ساتھ عوام ہیں اور جن کے پاس عوام کی طاقت ہوتی ہے وہ کسی ادارے کی طرف نہیں دیکھتے، جبکہ ہم عوام کی طاقت سے تمہارا محاسبہ کریں گے'۔

انہوں نے کہا کہ 'عمران خان کی ایک ہی کوالیفکیشن ہے وہ ہے تابعداری، اگر یہی کوالیفکیشن ہے تو نواز شریف اور مریم نواز کو اس کی ضرورت نہیں، نواز شریف بہت بڑا لیڈر ہیں جنہوں نے عمران خان سے پہلے ہی دن کہہ دیا تھا کی بچے تم بیچ میں سے ہٹ جاؤ، ہمارا مقابلہ تم سے نہیں ہے، تمہیں تو مریم نواز کا مقابلہ کرنے کے لیے اسے جیل میں بند کرنا پڑتا ہے، ٹی وی پر اس کی آواز کو بند کرنا پڑتا ہے اور ایک باپ کے سامنے اس کی بیٹی کو گرفتار کرنا پڑتا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی کے ہمارے تمام 160 ارکان کے استعفے ہمارے پاس آچکے ہیں، قومی اسمبلی کے چند رہ گئے ہیں وہ بھی ایک، دو دن میں آجائیں گے'۔

لیگی نائب صدر نے کہا کہ 'ہمارے دو ارکان قومی اسمبلی مرتضیٰ عباسی اور سجاد علی کے استعفے کسی نے شرارت کر کے اسیپکر کے پاس بھیج دیے ہیں، میں اسپیکر سے کہتی ہوں کہ ان دونوں شیروں کو بلا کر پوچھ لو اور ان کے استعفے منظور کرلو، ہمارے شیر خود ہی ان سے کہیں گے کہ ہاں یہ استعفے انہوں نے دیے ہیں، پی ٹی آئی کے ارکان کی طرح نہیں کہ جب استعفے دیے اور اسپیکر نے بلایا تو کہا کہ ہم سے عمران خان نے زبردستی استعفے لیے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ اپنے قائد کے ساتھ ڈٹ کر کھڑی ہے، ہم سب نواز شریف اور ووٹ کی عزت کے لیے جان بھی دے دیں گے، عمران خان تم ہماری فکر چھوڑو اپنی اور اپنے ارکان کی فکر کرو کیونکہ مسلم لیگ (ن) کا ہر رکن قومی و صوبائی اسمبلی اور کارکن نواز شریف کے ساتھ کھڑا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر عمران خان رخصت ہوا اور الیکشن ہوئے تو مسلم لیگ (ن) دو تہائی اکثریت کے ساتھ واپس آئے گی اور لوگ جان چکے ہیں کہ عمران خان جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کی حکومت چلانے کی تیاری نہیں لیکن تابعداری کی پوری تیاری تھی، مریم نواز

انہوں نے اس موقع پر کارکنوں سے سوال کیا کہ کیا ہمیں ان جعلی اسمبلیوں سے استعفے دے کر باہر آجانا چاہیے اور کیا نواز شریف، ان کی بیٹی مریم نواز اور پی ڈی ایم لانگ مارچ کی کال دے گی تو وہ اسلام آباد آئین گے۔

مریم نواز نے کہا کہ ہمیں پتہ ہے کہ عمران خان کو گھر بھیجنے کے لیے ہمیں لانگ مارچ کرنے کی بھی ضرورت نہیں پڑے گی۔

قبل ازیں لاہور ملتان میں میڈیا سے گفتگو میں بھی مریم نواز نے حکومت اور وزیر اعظم عمران خان پر خوب تنقید کی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں