ادویات بنانے والی کمپنی اور آکسفورڈ یونیورسٹی کے ساتھ مل کر کووڈ 19 ویکسین تیار کرنے والی کمپنی آسترازینیکا کے سربراہ کا کہنا ہے کہ محققین کا ماننا ہے کہ یہ ویکسین کورونا وائرس کی نئی قسم کے خلاف موثر ثابت ہوسکتی ہے۔

آسترا زینیکا کے چیف ایگزیکیٹو پاکل سوریوٹ نے ایک انٹرویو کے دوران بتایا کہ محققین ویکسین کی تیاری کے لیے ایسے کامیاب فارمولے کو تیار کیا جو اسے دیگر ویکسینز جتنا موثر بناسکے گا۔

کچھ حلقوں کی جانب سے یہ خیال ظاہر کیا گیا تھا کہ یہ ویکسین فائرزر کی تیار کردہ ویکسین جتنی اچھی نہیں ہوگی۔

حتمی ٹرائل کے نتائج میں عندیہ دیا گیا تھا کہ آکسفورڈ یونیورسٹی کی ویکسین کووڈ 19 سے بچاؤ کے لیے 70 فیصد تک موثر ہے جبکہ فائزر کی ویکسین کی افادیت 95 فیصد رہی تھی۔

پاسکل سوریوٹ نے کہا 'ہمارے خیال میں ہم نے کامیاب فارمولے کا تعین اور اس کی افادیت کا تعین کرلیا ہے، میں اس بارے میں ابھی مزید نہیں بتاسکتا،اس حوالے سے نتائج جاری کیے جائیں گے'۔

برطانوی حکومت کی جانب سے اس ویکسین کے استعمال کی منظوری آئندہ ہفتے دیئے جانے کا امکان ہے۔

رپورٹس کے مطابق جنوری کے پہلے ہفتے سے برطانیہ میں اس ویکسین کو عوام کے لیے متعارف کرا دیا جائے گا۔

جب پاسکل سوریوٹ سے پوچھا گیا کہ یہ ویکسین برطانیہ میں پھیلنے والی کورونا وائرس کی نئی قسم کے خلاف کتنی موثر ہوگی تو ان کا کہنا تھا 'اب تک ہمارا خیال ہے کہ یہ ویکسین موثر ثابت ہوگی، مگر ہم مکمل پریقین نہیں، تو ہم اس کی جانچ کریں گے'۔

برطانوی حکام کا کہنا ہے کہ اس نئی قسم کے نتیجے میں ملک بھر میں کیسز کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ نئی قسم زیادہ متعدی ہے، تاہم اس سے لوگوں میں بیماری کی شدت زیادہ نہیں ہوتی۔

متعدد ممالک نے اس نئی قسم کی دریافت کے بعد برطانیہ کے حوالے سے سفری پابندیوں کا اطلاق کیا ہے، مگر اس نئی قسم کے کیسز اب تک دنیا کے مختلف ممالک میں سامنے آچکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں