قومی ٹیم کے اوپنر فخر زمان کیلئے پاک بحریہ میں لیفٹیننٹ کا اعزازی رینک

اپ ڈیٹ 28 دسمبر 2020
فخرزمان نے 2007 میں بطور سیلر پاک نیوی میں شمولیت کی تھی— فوٹو: پاک بحریہ
فخرزمان نے 2007 میں بطور سیلر پاک نیوی میں شمولیت کی تھی— فوٹو: پاک بحریہ

پاک بحریہ نے قومی کرکٹ ٹیم کے اوپنر فخر زمان کو لیفٹیننٹ کا اعزازی رینک تفویض کردیا۔

ترجمان پاک بحریہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی نے نیول ہیڈ کوارٹرز میں فخر زمان کو لیفٹیننٹ کا اعزازی رینک تفویض کیا۔

انہوں نے کہا کہ فخر زمان کو یہ اعزازی رینک کرکٹ کے میدان میں شان دار کارکردگی دکھانے اور پاک بحریہ سے ان کی وابستگی کی بنا پر دیا گیا۔

مزید پڑھیں: نیوی کا 'فخر' جو ایڈم گلکرسٹ بن سکتا ہے

ترجمان پاک بحریہ کا کہنا تھا کہ فخر زمان نے 2007 میں بطور سیلر پاک بحریہ کی آپریشن برانچ میں شمولیت اختیار کی تھی اور اپنے کیریئر کے دوران انہوں نے کرکٹ کے میدان میں پاک بحریہ کے لیے متعدد اعزاز حاصل کیے۔

بیان کے مطابق فخر زمان نے 2012 میں آسٹریلیا میں منعقدہ انٹرنیشنل ڈیفنس کرکٹ چیلنج کپ میں پاک بحریہ کی نمائندگی کرتے ہوئے ٹورنامنٹ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز اپنے نام کیا تھا۔

ترجمان پاک بحریہ نے کہا کہ فخر زمان کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کی جانب سے سند تحسین سے بھی نوازا جاچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فخر زمان بین الاقوامی کرکٹ میں بھی اب تک متعدد ریکارڈز بنا چکے ہیں۔

تقریب سے خطاب کے دوران چیف آف نیول اسٹاف نے فخر زمان اور ان کے اہل خانہ کو مبارک باد دی۔

مزید پڑھیں: فخر زمان دورہ نیوزی لینڈ سے باہر ہوگئے

انہوں نے کہا کہ پاک بحریہ ملک میں مختلف کھیلوں کے فروغ کے لیے اپنا کردار ادا کر رہی ہے اور آئندہ بھی کھلاڑیوں کی معاونت کرتی رہے گی۔

ترجمان پاک بحریہ کے مطابق تقریب میں عسکری و سول حکام اور پی سی بی کے عہدیداران کے علاوہ سابق کرکٹرز اور فخر زمان کے اہل خانہ نے شرکت کی۔

فخر زمان نیول چیف اور پی سی بی کے شکر گزار

فخر زمان نے انہیں لیفٹیننٹ کا رینک دینے پر چیف آف نیول اسٹاف امجد خان نیازی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ سب والدین اور دوستوں کے دعاؤں کے بغیر ممکن نہیں تھا۔

انہوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کا بھی شکریہ ادا کیا۔

یاد رہے کہ فخر زمان نے 2007 میں پاک بحریہ میں بطور سیلر شمولیت کے لیے ٹیسٹ دیا اور کامیاب ہونے کے بعد ملازمت پر لگ گئے اور ایک سال تک پاک بحریہ میں سخت تربیت حاصل کی، صبح سورج طلوع ہونے سے پہلے اٹھنا، میلوں تک دوڑنا، پھر اسکول جانا اور آخر میں شام کو کھیلنا۔

فخر زمان کو ایک سال بعد کراچی بھیج دیا گیا تاکہ پی این ایس کارساز اور پی این ایس ہمالیہ میں مزید تربیت حاصل کرسکیں اور کراچی نے ان کی زندگی کو ہمیشہ کے لیے بدل ڈالا۔

پی این ایس کارساز میں فخر کی ملاقات ناظم خان سے ہوئی جو پاکستان نیول کرکٹ اکیڈمی کے کوچ تھے، فخر نے کرکٹ کھیلنے کی اپنی خواہش کا اظہار کیا اور ناظم نے اپنی اکیڈمی میں ان کا استقبال کیا۔

فخر نے فرسٹ کلاس سطح کا حصہ بننے سے پہلے کراچی انڈر 19 اور کراچی انڈر 23 کی نمائندگی کی اور بعد ازاں قومی ٹیم کا حصہ بن گئے اور اوپنر کے طور ٹیم کا مستقل رکن ہیں۔

یہ بھی دیکھیں : فخر زمان نے سابق عظیم کپتانوں کو اپنا مداح بنا لیا

فخر زمان کو دورہ نیوزی لینڈ کے لیے ٹیم کی روانگی تک بخار سے صحت یاب نہ ہونے پر اسکواڈ سے باہر کردیا گیا تھا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ ‘فخر زمان کو دورے سے باہر کرنے کا فیصلہ ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں کی صحت کو مدنظر رکھ کر کیا گیا جو اولین ترجیح ہے’۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ فخر زمان لاہور میں ٹیم ہوٹل میں آئسولیشن میں ہیں اور ان کی صحت یابی تک پی سی بی کا میڈیکل پینل ان کی دیکھ بھال کرے گا۔

سوشل میڈیا صارفین نے فخر زمان کو پاک بحریہ کا لیفٹیننٹ کا اعزازی رینک تفویض کیے جانے پر نہایت خوشی کا اظہار کیا اور ٹوئٹر پر فخر زمان کے نام سے ٹاپ ٹرینڈ بھی بن گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں