کورونا کی دوسری لہر کے باعث ایئرلفٹ کا 31 مارچ تک سروس معطل رکھنے کا اعلان

اپ ڈیٹ 01 جنوری 2021
مارچ 2020 سے جنوری تک تقریباً 10 ماہ کے عرصے میں ایئرلفٹ کو بحال نہیں کیا گیا— فائل فوٹو: ایئر لفٹ
مارچ 2020 سے جنوری تک تقریباً 10 ماہ کے عرصے میں ایئرلفٹ کو بحال نہیں کیا گیا— فائل فوٹو: ایئر لفٹ

ٹرانسپورٹ کی نجی سروس 'ایئرلفٹ' نے عالمی وبا کورونا وائرس کی دوسری لہر کے باعث سروس کی معطلی میں 31 مارچ 2021 تک توسیع کردی۔

صارفین کو ارسال کئی گئی ای میل میں ایئرلفٹ نے کہا کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا کی دوسری لہر کے تناظر میں ایئر لفٹ نے اپنی خدمات کی عارضی معطلی میں 31 مارچ2021 تک توسیع کا فیصلہ کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ مارچ کے اواخر میں ہماری ٹیم صورتحال کا جائزہ لے گی اور سروس کی بحالی سے متعلق فیصلہ کرے گی، ہم ہر قدم پر اپنے صارفین کو آگاہ کرتے رہیں گے۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس: ایئرلفٹ کا 31 دسمبر تک سروس معطل رکھنے کا اعلان

ایئر لفٹ نے کہا کہ گزشتہ چند ماہ میں پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے باعث ہماری ٹیم نے مسافروں کی حفاظت کو ترجیح دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ہمارا فیصلہ ہمارے صارفین، پائلٹس، ٹیم کے ساتھیوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے بہترین مفادات سے مطابقت رکھتا ہے۔

ایئرلفٹ نے کہا کہ صورتحال بہتر ہونے اور طویل عرصے تک کووڈ-19 وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے بعد ہم صارفین کو سروس فراہم کرنے کے لیے پُرعزم ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ طویل انتظار ہے، ہمیں اُمید ہے کہ ہم سڑکوں پر واپس آئیں گے اور ہم مستقبل قریب میں آپ کے سفر کو آسان اور محفوظ بنانے کے لیے پرجوش ہیں۔

ساتھ ہی ایئرلفٹ نے بتایا کہ ان کی ایئرلفٹ ایکسپریس-30 منٹ ڈیلیوری سروس نے بھی متنوع شکل اختیار کی ہے اور اب یہ سروس کراچی اور لاہور میں موجود ہے۔

خیال رہے کہ 18 مارچ 2020 کو رائیڈ شیئرنگ سروس نے ملک میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے تناظر میں ابتدائی طور پر 19 مارچ سے لے کر 6 اپریل تک ملک میں سروس معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ايئرلفٹ اور سويول سروس بند کرنے کا حکم نہيں دیا، سيکريٹری ٹرانسپورٹ

اس حوالے سے جاری کردہ بیان میں ایئرلفٹ نے صارفین سے سفر سے گریز کرنے کی ہدایات کی تھی۔

تاہم 6 اپریل کے بعد بھی ایئرلفٹ کی سروس بحال نہیں ہوئی تھی اور جون میں جاری کردہ بیان میں بس سروس نے کہا تھا کہ کورونا وائرس کے کیسز اور اموات کی شرح کے صارفین کے لیے خدشات موجود ہیں لہذا صورتحال میں بہتری ہونے تک سروس معطل رہے گی۔

یاد رہے کہ جون کے آغاز میں حکومت سندھ نے صوبائی دارالحکومت کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ اور سفری سہولیات کی دیگر سروسز بحال کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن ایئرلفٹ نے اپنی سروسز بحال نہیں کی تھیں جبکہ دیگر آن لائن سروسز جیسا کہ کریم اور اوبر وغیرہ ایس او پیز کے ساتھ خدمات جاری رکھے ہوئے ہیں۔

جس کے بعد 11 اگست کو ایئر لفٹ نے اعلان کیا تھا کہ کورونا وائرس کے خطرات کی وجہ سے اگست اور ستمبر میں ان کی خدمات معطل رہیں گی۔

صارفین کو ارسال کردہ ای میل میں کہا گیا تھا کہ کورونا وائرس سے متعلق پابندیوں کے باوجود اس کا خطرہ موجود ہے۔

بعدازاں اکتوبر میں 'ایئرلفٹ' نے عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے 31 دسمبر 2020 تک سروس معطل رکھنے کے فیصلے کا اعلان کیا تھا۔

صارفین کو ارسال کئی گئی ای میل میں ایئرلفٹ نے کہا تھا کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا دنیا بھر میں لوگوں کو متاثر کررہی ہے اس لیے ہم نے 31 دسمبر 2020 تک اپنی خدمات معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ حالات کو دیکھتے ہوئے یکم جنوری 2021 کو مذکورہ فیصلے کا جائزہ لیا جائے گا تاہم مارچ 2020 سے جنوری تک تقریباً 10 ماہ کے عرصے میں ایئرلفٹ کو بحال نہیں کیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں