ہر گزرتا لمحہ ہماری زندگی سے جب نکل جاتا ہے تو دوبارہ واپس نہیں آتا اور ابھی تک سائنسدان وقت کا سفر کرنے والی مشین بھی تیار کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں۔

مگر کیا آپ سوچ سکتے ہیں کہ کچھ افراد 2021 سے چھلانگ لگا کر واپس 2020 میں چلے جائیں؟

کم از کم گوام سے ہونولولو سفر کرنے والے افراد کے ساتھ ایسا ضرور ہوا ہے۔

جی ہاں یونائیٹڈ ایئرلائنز کی ایک پرواز کے مسافروں کے ساتھ یہ حیرت انگیز واقعہ پیش آیا اور وہ 2021 سے پرواز کرکے واپس 2020 میں چلے گئے۔

ہوائی پروازوں پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ فلائٹ راڈار 24 نے ایک ٹوئٹ میں یہ انکشاف کیا کہ اس پرواز نے گوام سے یکم جنوری کی رات 12 بج کر 02 منٹ پر اڑان بھری، یعنی اس وقت مسافر نئے سال کا آغاز کرچکے تھے۔

گوام بحر الکاہل کے علاقے مائیکرونیشیا کا ایک جزیرہ ہے جو امریکا کا حصہ ہے تاہم اس کی 50 ریاستوں میں شامل نہیں جبکہ ہونولولو امریکی ریاست ہوائی کا شہر ہے۔

اور یہ پرواز ہونولولو میں 31 دسمبر کی شام 7 بج کر 20 کو لینڈ ہوئی کیونکہ گوام اور ہونولولو کے وقت میں 20 گھنٹے کا فرق ہے۔

یہ پرواز 10 گھنٹے سے زائد وقت کے بعد گوام سے ہونولولو پہنچی تھی اور 2021 سے چھلانگ لگا کر ایک بار پھر 2020 کے سال میں چلی گئی۔

یعنی اس پرواز میں سوار افراد نے 2 بار نئے سال کا جشن منایا ہوگا۔

یقیناً گیا وقت پھر واپس لوٹ کر نہیں آتا مگر اس طرح کے عجیب و غریب وقت کے حساب سے ایسا ممکن بھی ہوجاتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں