ہزاروں سال پرانے برفانی دور کا گینڈا روس میں دریافت

03 جنوری 2021
— فوٹو بشکریہ سائبیرین ٹائمز
— فوٹو بشکریہ سائبیرین ٹائمز

سائبیریا میں ہزاروں سال سے برف میں حیران کن حد تک مکمل محفوظ گینڈے کی لاش کو دریافت کیا گیا ہے۔

سائبرین ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق برفانی عہد کا یہ گینڈا اگست 2020 میں یوکیتیا کے خطے میں اس وقت دریافت ہوا جب وہاں کی برف پگھل گئی۔

خیال کیا جارہا ہے کہ یہ گینڈے کا بچہ ہے جس کی عمر 3 سے 4 سال ہوسکتی ہے اور اس کی موت 20 سے 50 ہزار سال پہلے ہوئی تھی۔

جب سے اس کا جسم برف میں منجمد ہوکر محفوظ تھا اور اب بھی اس کے بال، نرم ٹشوز، آنتیں، دانت، چربی کے ٹکڑے اور سینگ جسم کا حصہ ہیں۔

یوکیتیا کے اکیڈمی آف سائنسز کی ڈاکٹر ویلری پیٹونیکوف نے بتایا 'یہ نوعمر گینڈا 3 سے 4 سال کا تھا اور ممکنہ طور پر ڈوب کر ہلاک ہوا'۔

انہوں نے کہا کہ اس کے ریڈیو کاربن ٹیسٹ سے معلوم ہوگا کہ اس کی موت کب ہوگی مگر امکان ہے یہ 20 سے 50 ہزار سال سے پرانی لاش ہے۔

اس سے قبل اسی خطے سے 2014 میں ایک ایسے ہی گینڈے کے بچے کے منجمد جسم کو دریافت کیا گیا تھا جو کہ 34 ہزار سال پرانا تھا۔

ڈاکٹر ویلری نے وضاحت کی کہ اس نو دریافت شدہ گینڈے کا جسم گھنے بالوں سے دھکا ہوا ہے، جس سے وضاحت ہوتی ہے کہ اس زمانے کے گینڈوں نے کم عمری میں ہی سرد موسم سے مطابقت حاصل کرلی تھی۔

یہ خطہ قدم عہد کے جانوروں کی دریافت کے حوالے سے شہرت رکھتا ہے اور اس نئی دریافت کو خطے کے صدر مقام یاتوسک میں بھیجنے کے لیے برف سے بنی سڑکوں کے بننے کا انتظار کیا جارہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں