پاکستان و ترکی کا مشترکہ طور پر 'ترک لالا' ڈراما بنانے کا امکان

اپ ڈیٹ 08 جنوری 2021
وزیر اعظم نے وفد کو حکومتی معاونت کی یقین دہانی کروائی—فوٹو: وزیر اعظم دفتر
وزیر اعظم نے وفد کو حکومتی معاونت کی یقین دہانی کروائی—فوٹو: وزیر اعظم دفتر

پاکستان اور ترکی کے درمیان اگرچہ حکومتی سطح پر کئی مشترکہ منصوبے جاری ہیں تاہم اب امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان جلد مشترکہ ڈراما و فلمیں بنانے کا منصوبہ بھی شروع ہوگا۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق ترکی سے آئے شہرہ آفاق ڈرامے 'ارطغرل غازی' کو بنانے والے پروڈکشن ہاؤس تکدن فلمز کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) کمال تکدن اور مذکورہ ڈرامے کے اداکار جلال آل نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی، اس دوران دونوں ممالک کے مشترکہ منصوبے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق ترک ڈراما ساز کمال تکدن و ترک اداکار جلال آل کی وزیر اعظم سے ہونے والی ملاقات میں پاکستانی اداکار عدنان صدیقی، ہمایوں سعید، وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز و شہریار آفریدی سمیت دیگر عہدیداروں نے شرکت کی۔

ملاقات کے دوران پاکستان اور ترکی کی جانب سے مشترکہ طور پر بنائے جانے والی ممکنہ ٹی وی سیریل 'ترک لالا' پر تفصیلی گفتگو کی گئی اور وزیر اعظم کو مذکورہ منصوبے سے متعلق آگاہی دی گئی۔

وفد میں اہم حکومتی عہدیداروں نے بھی شرکت کی—فوٹو: ریڈیو پاکستان
وفد میں اہم حکومتی عہدیداروں نے بھی شرکت کی—فوٹو: ریڈیو پاکستان

اسی حوالے سے ترک خبر رساں ادارے انادولو نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ملاقات کے دوران شہریار آفریدی نے وزیر اعظم کو آگاہ کیا کہ سلطنت عثمانیہ کو جنگ میں مدد فراہم کرنے والے برصغیر کے مجاہد 'ترک لالا' پر دونوں ممالک مشترکہ سیریل بنائیں گے۔

ملاقات کے دوران ترک ڈراما ساز کمال تکدن نے وزیر اعظم کی جانب سے ترک ڈراموں کی تعریف پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہیں 'ترک لالا' کے کردار کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔

کمال تکدن نے وزیر اعظم کو بتایا کہ 'ترک لالا' کی قربانیوں پر ترکی میں ہر سال 30 جون کو ان کا دن بھی منایا جاتا ہے اور مذکورہ کردار پر ڈراما بنائے جانے سے دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تعلقات کی ایک نئی تاریخ شروع ہوگی۔

ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے جہاں ترک ڈراموں کی تعریف کی، وہیں ترک وفد پر واضح کیا کہ ماضی میں پاکستانی ڈرامے نہ صرف برصغیر بلکہ مشرق وسطیٰ اور مغربی ممالک میں بھی پسند کیے جاتے تھے۔

وزیر اعظم عمران خان نے پاکستان اور ترکی کی جانب سے مشترکہ طور پر 'ترک لالا' کے کردار پر تاریخی ڈرامے بنائے جانے کے منصوبے کی تعریف کی اور وفد کو یقین دہانی کرائی کہ حکومت پاکستان ٹیم سے ہر ممکن تعاون کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: 'ارطغرل غازی' کے ایک اور کردار 'عبدالرحمٰن' کی پاکستان آمد

وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ ملاقات کے دوران پاکستان اور ترکی کے درمیان مشترکہ طور پر 'ترک لالا' ڈراما بنائے جانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

تاہم یہ واضح نہیں کیا گیا کہ مذکورہ ڈراما ترکی و پاکستان کی حکومتوں کے تعاون سے بنے گا یا ڈرامے کو نجی پروڈکشن کمپنیاں تیار کریں گی؟

تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ ممکنہ طور پر 'ترک لالا' کے موضوع پر دونوں ممالک کی نجی پروڈکشن کمپنیاں ٹی وی سیریل بنائیں گی، جسے ممکنہ طور پر اردو اور ترک زبان میں تیار کیا جائے گا۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ 'ترک لالا' پر تکدن فلمز اور عدنان صدیقی اور ہمایوں سعید کی مشترکہ پروڈکشن کمپنی کی جانب سے سیریل بنائی جائے گی اور ڈرامے کو بنانے کے لیے حکومت پاکستان بھی مالی معاونت فراہم کرے گی تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔

'ترک لالا' کون تھا؟

انادولو کے مطابق 'ترک لالا' برصغیر اور حالیہ پاکستان کے صوبے خیبرپختونخوا (کے پی) کے دارالحکومت پشاور سے تعلق رکھنے والا جنگجو مجاہد تھا۔

ترک لالا پشتو زبان بولنے والا تھا اور انہیں بڑے بھائی کے نام سے بھی پکارا جاتا تھا۔

ترک لالا 1920 میں سلطنت عثمانیہ اور یورپی ممالک کے درمیان ہونے والی بلقان جنگوں میں سلطنت عثمانیہ کا ساتھ دینے کے لیے اپنے لشکر کے ہمراہ وہاں گیا تھا۔

'ترک لالا' نے بلقان جنگوں میں سلطنت عثمانیہ کا ساتھ دینے والے برصغیر کے قافلے کی سربراہی کی تھی۔

اگرچہ مذکورہ جنگوں کے بعد ہی سلنطت عثمانیہ کے بکھرنے کا آغاز ہوا تاہم ان جنگوں میں 'ترک لالا' کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل تھا، جس پر اب جلد ہی پاکستان و ترکی کی پروڈکشن کمپنیاں ٹی وی سیریل بنائیں گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں