ہزارہ برادری کو بلیک میلر کہہ کر وزیراعظم فرعونیت کے مرتکب ہوئے ہیں، مریم نواز

اپ ڈیٹ 08 جنوری 2021
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے اس بیان کے بعد میں قوم سے بات کیے بغیر نہیں رہ سکی —فوٹو: ڈان نیوز
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے اس بیان کے بعد میں قوم سے بات کیے بغیر نہیں رہ سکی —فوٹو: ڈان نیوز

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ ہزارہ برادری سے متعلق وزیرا عظم عمران خان کا بیان انسانیت سے عاری ہے۔

کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ مجھے پریس کانفرنس نہیں کرنی تھی لیکن جب ہزارہ برادری سے متعلق وزیر اعظم عمران خان کا بیان سنا کہ مجھے بلیک میل مت کریں، آپ اپنے مردوں کو دفنائیں میں آپ کے پاس واپس آؤں گا۔

انہوں نے کہا کہ 'عمران خان کے اس بیان کے بعد میں قوم سے بات کیے بغیر نہیں رہ سکی'۔

مزیدپڑھیں: ہزارہ برادری کو مکمل تحفظ اور سیکیورٹی کا یقین دلائیں گے، عمران خان

مریم نواز نے وزیر اعٖظم عمران خان کو مخاطب کرکے کہا کہ 'آپ جانتے ہیں کہ ہزارہ برادری کمزور طبقہ ہے جسے سیکیورٹی کی ضرورت ہے لیکن آپ اس میں ناکام اور فیل ہوئے'۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ کی اس نااہلی کی وجہ سے وہاں پر دہشت گردی کا واقعہ ہوا اور کان کنوں کے گلے کاٹے گئے۔

نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ ہزارہ برادری اپنے مردوں کو زندہ کرنے کا مطالبہ نہیں کررہے بلکہ رحم کی اُمید کررہے ہیں، وہ آپ سے صرف یہ کہہ رہے تھے کہ آپ آکر شفقت کا ہاتھ رکھ دیں۔

مریم نواز نے کہا کہ ہزارہ برادری ہمدردی کے دو بول چاہتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم صرف یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ وزیرا عظم یہاں آکر یقین دلائیں کہ اب دوبارہ ایسے واقعات نہیں ہوں گے'۔

پریس کانفرنس کے دوران مریم نواز نے ہزارہ برادری کی غمزدہ خواتین کی تصاویر بھی دکھائیں اور کہا کہ 'کیا یہ بلیک میلر ہیں؟'

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا فرض ہے کہ وہ ہزارہ برادری کے غم میں برابر کے شریک ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: کان کنوں کا قتل: انتہائی سرد موسم میں بھی ہزارہ برادری کا احتجاج جاری

مریم نواز نے کہا کہ ہزارہ برادری کو بلیک میلر کہہ کر جس غرور، تکبر اور سفاکی پر مبنی بیان دیا گیا ہے اس کے بعد ہم صرف آپ کے لیے دعا ہی کرسکتے ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر نے کہا کہ 'یہ فرعونیت ہے'۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہ صورتحال آپ کے گھر میں پیش آتی تو کیا آپ انہیں بھی بلیک میلرز کہتے۔

مریم نواز نے وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کرکے کہا کہ 'مردہ دفن کیے جانے کے بعد آپ کا دورہ کوئی معنی نہیں رکھتا، اس کی کوئی حیثیت نہیں ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر تکبر اور ہٹ دھرمی کا کوئی چہرہ ہوتا تو وہ عمران خان جیسا ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی کلیئرنس ہمیں بھی نہیں ملی تھی لیکن ہم وہاں گئے اور جو کرسکے وہ کیا لیکن میں اور قوم سوال کرتے ہیں کہ 22 کروڑ افراد کی زندگی سے زیادہ آپ کی زندگی اہم اور قیمتی ہے'۔

مریم نواز نے کہا کہ اس کا جواب آپ کو دنیا اور آخرت میں دینا پڑے گا اور آج بتایا گیا کہ سیکیورٹی خدشات نہیں مگر عمران خان کی انا اور ضد تھی۔

مزید پڑھیں: بلوچستان: مچھ میں اغوا کے بعد 11 کان کنوں کا قتل

انہوں نے عمران خان کو مخاطب کرکے کہا کہ 'پھر آپ کہتے ہیں کہ فوج سب جانتی ہے، کیا فوج جانتی ہے کہ آپ کتنے بزدل ہیں، آپ کی نااہلی سے 22 کروڑ عوام متاثر ہورہے ہیں'۔

مریم نواز نے کہا کہ 'کیا سلیکٹرز جانتے ہیں کہ ان کے انتخاب کی وجہ سے برادر دوست ناراض ہوئے، خارجہ پالیسی برباد کردی، گورننس کا ستیاناس کیا اور اب مظلموں کو بلیک میلرز کا لیبل دے کر انسانیت کی توہین کررہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'میں سلیکٹرز سے بھی سوال کرتی ہوں کہ کیا 22 کروڑ عوام میں یہ ہی ایک سوغات ملی تھی'۔

نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ 'موجودہ حکومت کی پے در پے غلطیوں پر عوام اب سلیکٹرز سے جواب طلب کررہے ہیں'۔

آخر میں انہوں نے ہزارہ برادری سے درخواست کی کہ وہ اپنے پیاروں کو دفنادیں کیونکہ جس انسان سے آپ اُمید لگائے بیٹھے ہیں اس کے سینے میں دل نہیں ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جسے کوئٹہ جانے کی اجازت نہ ملی وہ خود این آر او کیسے دے سکتا ہے۔

علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ ہم کوئٹہ میں ہزارہ برادری سے اظہار یکجہتی کے لیے ان سے ملے اور ان کے دھرنے میں شامل ہوئے۔

مزید پڑھیں: تدفین کیلئے آمد کی شرط رکھ کر وزیراعظم کو بلیک میل نہیں کیا جاسکتا، عمران خان

مریم نواز نے کہا کہ اگر اس معاملے پر سیاست کرتے تو وزیراعظم عمران خان کو منہ چھپانے کی جگہ نہیں ملتی اور اگر آپ اپنی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام ہیں تو ہم تنقید کا حق رکھتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 'پاکستان کو دہشت گردی کا تحفہ پرویز مشرف سے ملا لیکن سابق وزیراعظم نواز شریف نے سیکیورٹی اداروں کے ساتھ مل کر دہشت گردی کو ختم کیا'۔

انہوں نے کہا کہ وہاں ہر خاندان بہت بڑی کہانی ہے اور وہاں ملاقات کے دوران جو مناظر دیکھے اس پر میرا دل دہل گیا۔

مریم نواز نے کہا کہ میں اپنے جذبات بیان کرنے سے قاصر ہوں کیونکہ کچھ متاثرہ خواتین نے کہا کہ اب ان کے گھر میں کوئی مرد نہیں جو جنازوں کو کاندھا دے۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے مچھ واقعے پر کہا تھا کہ ہم نے ہزارہ برادری کے تمام مطالبات مان لیے ہیں لیکن کسی بھی وزیراعظم کو اس طرح بلیک میل نہیں کیا جاتا کہ آپ آئیں گے تو ہم تدفین کریں گے۔

اسلام آباد میں اسپیشل اکنامک زونز اتھارٹی کی لانچنگ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا تھا کہ شاید سب سے زیادہ ظلم ہزارہ برادری کے لوگوں پر ہوا، خاص طور پر گزشتہ 20 برسوں میں 11 ستمبر 2001 کے بعد ان کے اوپر دہشت گردی، ظلم اور قتل کیا گیا وہ کسی اور برادری پر نہیں ہوا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں