’بار سیاست‘ میں وکلا کی فائرنگ کی خطرناک روایت، مقدمات درج

اپ ڈیٹ 11 جنوری 2021
پولیس نے کئی وکلا کے خلاف مقدمہ درج کیا—فوٹو:وائٹ اسٹار
پولیس نے کئی وکلا کے خلاف مقدمہ درج کیا—فوٹو:وائٹ اسٹار

پنجاب کے مختلف اضلاع اور تحصیلوں کے بار انتخابات میں کامیاب ہونے والے اُمیدواروں کے حامی وکلا کی شدید ہوئی فائرنگ پر پولیس نے 69 وکلا کے خلاف مقدمات درج کردیے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سمندری سٹی پولیس نے بار ایسوسی ایشن کے 5 وکلا اور دیگر کے خلاف ہوائی فائرنگ کے الزام میں مقدمہ درج کیا۔

ایس ایچ او طارق امیر کی مدعیت میں تعزیرات پاکستان کی دفعات 148، 149، 186، 337 ایچ 2، 382، 506II اور پنجاب اسلحہ ترمیمی آرڈیننس 2015 کی دفعہ 11بی کے تحت مقدمہ درج کر دیا گیا۔

مزید پڑھیں: لاہور: وکلا کا امراض قلب کے ہسپتال پر دھاوا، 3 مریض جاں بحق

پولیس کا کہنا تھا کہ 5 وکلا زین علی، عثمان سکندر، اویس اکرم، نعیم گجر، جعفر اقبال اور دیگر افراد نے تحصیل سمندری میں بار کے انتخابات کے نتائج آتے ہی فائرنگ شروع کی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ وکلا نے پولیس اہلکار تجمل حسین پر تشدد کیا اور جب انہوں نے ریکارڈنگ شروع کی تو ان کا موبائل بھی چھین لیا اور انہیں دھمکایا۔

پولیس نے بتایا کہ پولیس کے جائے وقوع پر پہنچتے ہی مشتبہ افراد فرار ہوگئے۔

اس سے قبل ہوائی فائرنگ کے کیس میں وکلا کو بھاری قیمت چکانی پڑی تھی جب ان کے خلاف مقدمہ درج کرکے گرفتار کیا گیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق وکلا کے ایک گروپ نے سرگودھا روڈ اور پیپلز کالونی کے تھانوں میں دھکم پیل کرکے وکلا کو چھڑایا تھا، جس کے بعد پولیس نے کارروائی کی تھی اور اس حوالے سے 28 نومبر کو دو مختلف تھانوں میں تین مقدمات درج کیے گئے تھے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ پنجاب بار کونسل کے انتخابات کے نتائج کے بعد خوشی میں ہوائی فائرنگ کی اور ان کی شناخت ویڈیو کے ذریعے کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: فیصل آباد میں مرد وکلا کے ساتھ خاتون وکیل کی ہوائی فائرنگ

میونسپل کارپوریشن کے متعدد عہدیداروں کی جانب سے گزشتہ ہفتے ایک وکیل شفقت حمید پر تشدد کیا گیا تھا جس کی اطلاع ملتے ہی وکلا نے دفتر پر حملہ کیا، دفتر میں توڑ پھوڑ کی، ملازمین کو ہراساں کیا اور متعدد عہدیداروں پر تشدد کیا۔

بعد ازاں میونسپل کارپوریشن کے چیف افسر نعیم اللہ وڑائچ سمیت 14 اہلکاروں کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعات کے تحت ڈکیتی اور دیگر الزامات پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

بہاولنگر

بہاولنگر میں منچن آباد پولیس نے 17 وکلا کے خلاف مقدمہ درج کیا جو بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات کے موقع پر ہوئی فائرنگ کر رہے تھے۔

ایف آئی آر کے مطابق منچن آباد کورٹ کے احاطے میں وکلا کے دو گروپ اپنے اُمیدواروں کی جیت پر نعرے لگارہے تھے اور جشن منا رہے تھے۔

ایف آئی آر میں کہا گیا کہ اعجاز اور احمد سمیت 7 وکلا نے عدالت کے مرکزی دروازے پر ہوائی فائرنگ شروع کی اور بعد مزید 8 سے 10 وکلا کا گروپ بھی ان کے ساتھ شامل ہوا۔

مزید پڑھیں: جج پر 'تشدد': ایم پی اے کا کزن گرفتار، شوہر کی تلاش جاری

عدالت کا احاطے میں تعینات پولیس اہلکاروں نے وکلا کو روکنے کی کوشش کی لیکن ان کی ایک نہ سنی، منچن آباد پولیس نے عہدیداروں کی شکایت پر اہلکاروں کو تعینات کر دیا گیا تھا اور دفعہ 337 ایچ 2، 148 اور 149 کےتحت 17 وکلا کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی۔

سرگودھا

سرگودھا میں کنٹونمنٹ پولیس نے بار کے سالانہ انتخابات کے نتائج کے اعلان پر ہوائی فائرنگ کرکے اپنے ساتھیوں کی زندگی کو خطرے میں ڈالنے پر 47 وکلا کے خلاف مقدمہ درج کیا۔

ڈسٹرکٹ پولیس افسر ذوالفقار احمد نے ہوائی فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیا۔

پولیس نے سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیوز کو دیکھتے ہوئے 7 وکلا اور 40 نامعلوم افراد کو مقدمےمیں نامزد کردیا۔


یہ خبر 11 جنوری 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں