جج پر 'تشدد': ایم پی اے کا کزن گرفتار، شوہر کی تلاش جاری

اپ ڈیٹ 15 ستمبر 2020
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی جانب سے درج کرائی گئی ایف آئی آر کے مطابق ملزمان نے جج کو راستے میں روک کر تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ فائل فوٹو:محمد عاصم
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی جانب سے درج کرائی گئی ایف آئی آر کے مطابق ملزمان نے جج کو راستے میں روک کر تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ فائل فوٹو:محمد عاصم

اسلام آباد: ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج (اے ڈی ایس جے) پر حملہ کرنے اور مجرمانہ دھمکی دینے کے الزام میں حکمران جماعت سے تعلق رکھنے والے قانون ساز کی شریک حیات اور کزن کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کرلیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سیکریٹریٹ پولیس اسٹیشن میں پنجاب اسمبلی کی رکن کے شوہر اور کزن کے خلاف پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کی دفعہ 337-اے، 337-ایف، 352 اور 506 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

پولیس نے کزن کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ ایم پی اے کے شریک حیات کا سراغ لگانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

ایف آئی آر جج کی جانب سے دائر کی گئی شکایت کے بعد درج کی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: سابق جج ارشد، ’دباؤ پر فیصلہ‘ کرنے کو ثابت کرنے میں ناکام رہے، انکوائری رپورٹ

شکایت کنندہ نے بتایا تھا کہ وہ ابھی کونسٹیٹیوشن ایونیو کے پیٹرول پمپ پر رکے ہی تھے کہ ایک لینڈ کروزر مخالف سمت سے آئی اور اس میں سے دو افراد اترے۔

ایف آئی آر میں کہا گیا کہ انہوں نے جج کے پاس جاکر اسے پیٹنا شروع کردیا اور انہیں گاڑی سے نکالنے کی کوشش کی، جج کے سر، چہرے، آنکھوں، ناک اور ٹانگوں سمیت اس کے جسم پر چوٹیں آئیں۔

ایف آئی آر میں کہا گیا کہ اپنے دفاع میں جج نے ہوائی فائرنگ کی جس کے نتیجے میں حملہ آور فرار ہوگئے تاہم وہ جج کو دوبارہ پیٹنے کے ارادے کے ساتھ پھر واپس آئے۔

ایف آئی آر میں کہا گیا کہ حملہ آوروں میں سے ایک کی شناخت پنجاب اسمبلی کی ایم پی اے کے شوہر کے طور پر ہوئی ہے۔

رابطہ کرنے پر سینئر پولیس افسر نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان کو بتایا کہ ایف آئی آر میں نامزد افراد میں سے ایک کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ ایم پی اے کے شوہر ابھی بھی فرار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جج کیخلاف نازیبا ریمارکس: پشاور ہائی کورٹ کا وفاقی وزرا کو توہین عدالت کا نوٹس

انہوں نے بتایا کہ پولیس کی ایک ٹیم ان کا پتا لگانے اور گرفتار کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

افسران کا کہنا تھا کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق لینڈ کروزر کے ڈرائیور نے کونسٹیٹیوشن ایونیو پر جج کو اوورٹیک کرنے کے لیے راستہ حاصل کرنے کے لیے ہارن بجایا تھا۔

اگرچہ جج نے انہیں راستہ دے دیا تھا تاہم وہ لینڈ کروزر کے ڈرائیور کے ہارن بجانے کے انداز سے ناراض ہوکر اس کے آگے نکلتے وقت اسے قابل اعتراض اشارہ کیا۔

بعد ازاں جب جج پیٹرول پمپ پر رکے تو لینڈ کروزر بھی وہاں پہنچ گئی۔

جج معطل

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایم پی اے کے شوہر کے ساتھ لڑائی اور ہوائی فائرنگ کرنے پر اے ڈی ایس جے کو معطل کردیا۔

دوسری جانب اے ڈی ایس جے نے اپنے ساتھی جج فیضان حیدر گیلانی کے سامنے پی پی سی کی مختلف شقوں کے تحت حکمران جماعت کے ایم پی اے کے شوہر چوہدری خرم کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کرنے کے لیے درخواست دائر کی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کی انتظامیہ نے ایک سرکلر کے ذریعے بتایا ہے کہ اے ڈی ایس جے کو معطل کردیا گیا ہے تاہم سرکلر میں ان کی معطلی کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔

ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے عدالت سے باہر تصفیہ سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ بااثر افراد ہمیشہ قانونی کارروائی سے بچنے کے لیے سمجھوتہ کرتے ہیں۔

اے ڈی ایس جے کا نام لیے بغیر جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ایک شخص نے انتہائی محفوظ ریڈ زون میں ہوائی فائرنگ کی اور ایک اور بااثر شخص سے اس کا جھگڑا ہوا لیکن بعد میں وہ ایک سمجھوتے پر پہنچ گئے۔

تبصرے (0) بند ہیں