ملائیشیا میں کورونا کے بہانے ایمرجنسی نافذ، پارلیمنٹ معطل

اپ ڈیٹ 13 جنوری 2021
پارلیمنٹ کو معطل کیے جانے کے بعد وزیر اعظم نے وضاحت کی کہ مارشل لا نہیں لگایا گیا—فوٹو: بلوم برگ
پارلیمنٹ کو معطل کیے جانے کے بعد وزیر اعظم نے وضاحت کی کہ مارشل لا نہیں لگایا گیا—فوٹو: بلوم برگ

جنوب مشرقی ایشیا کے اہم ترین اسلامی ملک ملائیشیا میں کورونا کی وبا کا بہانا بنا کر بادشاہ نے وزیر اعظم کی درخواست پر ملک میں ایمرجنسی نافذ کرکے پارلیمنٹ کو معطل کردیا۔

خبر رساں ادارے ایجنسی فرانس پریس (اے ایف پی) کے مطابق ملائیشیا کے بادشاہ سلطان عبداللہ سلطان احمد شاہ نے وزیر اعظم محی الدین یاسین کی درخواست پر رواں برس یکم اگست تک ایمرجنسی نافذ کرنے کی اجازت دے دی۔

بادشاہ نے جہاں ایمرجنسی نافذ کرنے کی اجازت دے دی، وہیں پارلیمنٹ کو بھی معطل کردیا گیا۔

بادشاہ کی جانب سے ایمرجنسی نافذ کیے جانے اور پارلیمنٹ کو معطل کیے جانے کے اعلان کے بعد وزیر اعظم محی الدین یاسین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے وضاحت کہ ایمرجنسی نافذ کیے جانے کا مطلب مارشل لا لگانا نہیں ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ پارلیمنٹ کے معطل رہنے کے باوجود تمام معاملات سول حکومت دیکھے گی اور کورونا کی وبا کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال معمول پر آتے ہی انتخابات کرائے جائیں گے۔

ملائیشیا میں کورونا کو بہانا بنا کر ایک ایسے وقت میں ایمر جنسی نافذ کرکے پارلیمنٹ کو معطل کیا گیا ہے جب کہ رواں برس کے وسط تک وہاں عام انتخابات کرائے جانے کی اُمید تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ملائیشیا: وزیراعظم مہاتیر محمد نے استعفیٰ دے دیا

اگرچہ حکومت نے عام انتخابات کی کوئی تاریخ نہیں دی تھی تاہم 2020 میں کہا تھا کہ کورونا کے باعث ہونے والی صورتحال معمول پر آتے ہی 2021 میں انتخابات کرائے جائیں گے۔

اگرچہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ملائیشیا میں کورونا کے کیسز میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے تاہم اس کے باوجود وہاں 12 جنوری 2021 تک مجموعی کیسز کی تعداد ایک لاکھ 42 ہزار سے بھی کم تھی اور وہاں اموات کی تعداد 600 سے بھی کم تھی۔

مہاتیر محمد نے فروری 2020 میں استعفیٰ دیا تھا—فائل فوٹو: اے ایف پی
مہاتیر محمد نے فروری 2020 میں استعفیٰ دیا تھا—فائل فوٹو: اے ایف پی

ملائیشیا میں گزشتہ برس فروری میں سیاسی حالات اس وقت کشیدہ ہوگئے تھے جب 2018 میں منتخب ہونے والے 95 سالہ مہاتیر محمد نے اپنی اتحادی جماعتوں سے اختلافات کے باعث استعفیٰ دے دیا تھا۔

مہاتیر محمد نے 2018 کے انتخابات میں حالیہ وزیر اعظم محی الدین یاسین کے اتحاد کے ساتھ انتخابات جیتے تھے اور دونوں کے درمیان ترتیب وار اقتدار منتقلی کا معاہدہ ہوا تھا تاہم بعد ازاں مہاتیر محمد نے ایسا کرنے سے انکار کیا تو وہاں سیاسی بحران پیدا ہوگیا اور انہوں نے استعفیٰ دیا۔

مزید پڑھیں: ملائیشیا: مہاتیر محمد کی جگہ محی الدین کو وزیراعظم بنانے کا اعلان

مہاتیر محمد کے بعد محی الدین یاسین مارچ 2020 میں نئے وزیر اعظم بنے اور انہوں نے اکتوبر 2020 میں اعلان کیا تھا کہ کورونا کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال معمول پر آتے ہی 2021 میں نئے انتخابات کرائے جائیں گے۔

تاہم اب وہاں ایمرجنسی نافذ کرکے پارلیمنٹ کو بھی معطل کردیا گیا، جس کا مطلب یہ ہے کہ اگست تک وہاں کوئی بھی قانونی و اقتدار کی تبدیلی کا کام نہیں ہوسکتا۔

ملائیشیا میں آخری بار ایمرجنسی نافذ کرنے یا پارلیمنٹ کو معطل کیے جانے کا واقعہ نصف صدی قبل 1969 میں پیش آیا تھا، جب وہاں نسلی فسادات پھوٹ پڑے تھے۔

ملک میں کورونا کا بہانا بنا کر ایمرجنسی نافذ کیے جانے اور پارلیمنٹ کو معطل کیے جانے پر حکومت پر سخت تنقید بھی کی جا رہی ہے اور حزب اختلاف کے رہنما حکومت پر اقتدا کر طول دینے کے الزامات لگا رہے ہیں۔

محی الدین یاسین مارچ 2020 میں ملائیشیا کے وزیر اعظم بنے تھے—فائل فوٹو: اے پی
محی الدین یاسین مارچ 2020 میں ملائیشیا کے وزیر اعظم بنے تھے—فائل فوٹو: اے پی

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Qaswar khan Jan 13, 2021 12:33pm
Bhut khub