کورونا وائرس کی وبا کو ایک سال سے زیادہ عرصہ ہوگیا ہے اور کم از کم اس سال کے آخر تک اس کے خاتمے کا امکان نظر نہیں آتا۔

یہی وجہ ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی ٹیکنالوجی نمائش کنزیومر الیکٹرونکس شو (سی ای ایس) میں اس سال نت نئی ٹیکنالوجیز سے لیس فیس ماسکس کو متعارف کرایا گیا ہے۔

لاس ویگاس میں سی ای ایس کے دوران ایک ایسا ہی فیس ماسک پیش کیا گیا ہے جو درحقیقت کسی فٹنس ٹریکر کی طرح کام کرتا ہے۔

ایئرپوپ نامی کمپنی کا یہ اسمارٹ ماسک ہماری سانس، ہوا کے معیار اور ماسک کے فلٹر کی افادیت کو ایک ایپ کے ذریعے ٹریک کرتا ہے۔

مگر کیا ہمیں واقعی اس طرح کی ٹریکنگ کی ضرورت ہے؟ کمپنی کے بانی کرس ہوسمر کا تو ماننا ہے کہ ہاں ضرورت ہے۔

ویسے بنیادی طور پر یہ ماسک فضائی آلودگی سے تحفظ کے لیے وائرس سے بچاؤ کے لیے نہیں، تاہم کسی حد تک کورونا وائرس سے بھی تحفظ ضرور فراہم کرے گا۔

کمپنی کے مطابق سانس نہ صرف جسمانی صحت بلکہ ہماری ذہنی یا جذباتی صحت کا بھی بہت اہم حصہ ہے۔

اس نئے ماسک کو ایکٹیو پلس کا نام دیا گیا ہے جس میں ایک سنسر ہالو نصب کیا گیا ہے، جو سانس، ہوا کے معیار اور فلٹر کی افادیت کو مانیٹر کرتا ہے، جس کا ڈیٹا وہ ایپ میں فراہم کرتا ہے۔

ویسے تو اس بار متعدد کمپنیوں نے فیس ماسکس کو بنانا شروع کردیا ہے، مگر ایئرپوپ 2015 سے یہ کام کررہی ہے۔

فوٹو بشکریہ ایئرپوپ
فوٹو بشکریہ ایئرپوپ

اس کمپنی کی بنیاد شنگھائی میں صحت کے لیے مضر فضائی آلودگی کو دیکھتے ہوئے رکھی گئی تھی۔

اب کورونا وائرس کی وبا کے نتیجے میں فیس ماسک کا استعمال پوری دنیا میں عام ہوچکا ہے اور کمپنی کے مطابق یہ نیا ماسک نقصان دہ ہوا کے ساتھ جراثیموں جیسے کورونا وائرس سے بھی تحفظ فراہم کرے سکے گا۔

اس نئے ماسک کی قیمت 150 ڈالرز (24 ہزار پاکستانی روپے) رکھی گئی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں