حکومت نے بجلی کے نرخوں میں ایک روپے 90 پیسے اضافے کا فیصلہ کرلیا

اپ ڈیٹ 15 جنوری 2021
رپورٹ کے مطابق اس بارے میں باضابطہ اعلان ایک دو روز میں سامنے آنے کی امید ہے - فائل فوٹو:اے ایف پی
رپورٹ کے مطابق اس بارے میں باضابطہ اعلان ایک دو روز میں سامنے آنے کی امید ہے - فائل فوٹو:اے ایف پی

اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے پروگرام کی بحالی کی جانب قدم بڑھاتے ہوئے حکومت نے بلنگ کے رواں مہینے میں بجلی کے نرخوں میں تقریبا 1.90 روپے فی یونٹ اضافے کا اصولی فیصلہ کرلیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس بارے میں باضابطہ اعلان ایک دو روز میں سامنے آنے کی اُمید ہے۔

ایک وفاقی وزیر نے ڈان کو بتایا کہ ٹیرف میں اضافے کے پیچھے عقلی وضاحت کے لیے ایک نیوز کانفرنس طلب کی گئی تھی تاہم وزیر اعظم آفس کی ہدایت پر آخری لمحے میں اس کو مؤخر کردیا گیا۔

وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر کی زیرصدارت کابینہ کمیٹی برائے توانائی (سی سی او ای) کے اجلاس کے بعد حکومت نے یہ نیوز کانفرنس طلب کی تھی۔

مزید پڑھیں: حکومت کا صنعتوں کے لیے بجلی کی ’پیک آور‘ قیمت ختم کرنے کا اعلان

اسد عمر کے علاوہ اس نیوز کانفرنس میں وزیر اطلاعات شبلی فراز، وزیر توانائی عمر ایوب خان اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی تابش گوہر نے شرکت کرنی تھی تاہم شیڈول سے چند منٹ قبل ہی اسے منسوخ کردیا گیا تھا۔

کابینہ کے رکن نے کہا کہ وزیر اعظم آفس نہیں چاہتا کہ جمعہ کو ہونے والے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ہی بجلی کے نرخوں میں بھی اضافے کا اعلان کیا جائے لہذا نیوز کانفرنس کو منسوخ کرنا پڑا اور اگلے دو روز میں اسے دوبارہ بلایا جائے گا۔

تاہم انہوں نے بتایا کہ نرخوں میں اضافہ یکم جنوری سے لاگو ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل الیکٹرک اینڈ پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے سابقہ واپڈا کی تمام ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) کے بیس ٹیرف میں اوسطا 3.30 روپے فی یونٹ اضافہ کیا ہے تاہم وزیر اعظم آفس میں ملاقاتوں کا ایک سلسلہ اختتام کو پہنچا ہے کہ اچانک اضافہ ان صارفین کے لیے ایک سنگین دھچکا ہوگا جو کورونا وائرس سے پہلے ہی متاثر ہیں لہذا یہ فیصلہ کیا گیا کہ پہلے مرحلے میں اضافہ 1.90 روپے فی یونٹ سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: بڑے بریک ڈاؤن کے بعد ملک کے بیشتر شہروں میں بجلی بحال

کابینہ کے ممبر نے بتایا کہ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ٹیرف میں اضافہ مرحلہ وار کیا جائے گا اور پہلے مرحلے میں قیمت میں ایک روپے 90 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا جائے گا جبکہ باقی دوسرے مرحلے میں اضافہ کیا جائے گا۔

نیپرا ایکٹ میں ترمیم کے بعد تمام 10 ڈسکوز نے مالی سال 2019 اور مالی سال 2020 کے اپنے موجودہ ٹیرف میں اضافے کے لیے الگ سے درخواستیں دائر کی تھیں۔

ڈسکوز کی جانب سے طلب کیے جانے والے ٹیرف میں 10 فیصد سے 27 فیصد تک اضافہ شامل تھا تاہم 31 دسمبر 2020 کو نیپرا نے مالی سال 2019 اور مالی سال 2020 کی اوسط قیمت میں 24.72 فیصد یا 3.30 روپے فی یونٹ اضافے کی منظوری دی۔

نیپرا کے مطابق بجلی کی بنیادی قیمت 13.35 روپے فی یونٹ سے بڑھ کر 16.65 روپے فی یونٹ ہوجانی چاہیے، اس طرح کے اضافے کے کل اثرات کا تخمینہ لگ بھگ 280 ارب روپے ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں