حریم شاہ تنازع: مفتی عبدالقوی کو چچا نے 'ذہنی مریض' قرار دے دیا

اپ ڈیٹ 23 جنوری 2021
حریم شاہ نے 18 جنوری کو مفتی عبدالقوی کو تھپڑ مارنے کی مختصر ویڈیو شیئر کی تھی
—اسکرین شاٹ/ فائل فوٹو: فیس بک
حریم شاہ نے 18 جنوری کو مفتی عبدالقوی کو تھپڑ مارنے کی مختصر ویڈیو شیئر کی تھی —اسکرین شاٹ/ فائل فوٹو: فیس بک

ٹک ٹاک اسٹار حریم شاہ نے گزشتہ روز رویت ہلال کمیٹی کے سابق رکن مفتی عبدالقوی کو تھپڑ مارنے کی ویڈیو شیئر کی تھی اور ان پر ہراسانی کے الزامات لگائے تھے، جس کے بعد عبدالقوی کو ان کے چچا نے ذہنی مریض قرار دے دیا۔

خیال رہے کہ ٹک ٹاک اسٹار حریم شاہ نے ابتدائی طور پر 18 جنوری کو مفتی عبدالقوی کو تھپڑ مارنے کی مختصر ویڈیو شیئر کی تھی، جس میں اگرچہ ٹک ٹاک اسٹار کا چہرہ نہیں دکھائی دے رہا مگر ایک خاتون کو مفتی قوی کو تھپڑ مارتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

مذکورہ ویڈیو کے بعد حریم شاہ نے دعویٰ کیا تھا کہ مفتی قوی نے ان کے ساتھ بدتمیزی اور نازیبا گفتگو کی، جس وجہ سے انہوں نے انہیں تھپڑ رسید کیا۔

مزید پڑھیں: ہراساں کرنے پر مفتی عبدالقوی کو میری کزن نے تھپڑا مارا، حریم شاہ

بعد ازاں حریم شاہ نے دعویٰ کیا کہ مفتی قوی کو تھپڑ انہوں نے نہیں بلکہ ان کی کزن نے مارا۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

مذکورہ معاملے کے بعد حریم شاہ نے مفتی قوی کی ڈریسنگ روم میں بنائی گئی مزید دو ویڈیوز بھی شیئر کی تھیں، جن میں انہیں دوسرے سے خوشگوار موڈ میں بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

علاوہ ازیں دونوں کی سوشل میڈیا پر بھی متعدد ویڈیوز زیر گردش ہیں، جن میں دونوں کو نہ صرف فون پر باتیں کرتے دیکھا جا سکتا ہے بلکہ دونوں کو ایک ساتھ کھانا کھاتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حریم شاہ نے مفتی قوی کی ڈریسنگ روم کی ویڈیوز بھی شیئر کردیں

ان تمام ویڈیوز کے بعد حریم شاہ نے مفتی قوی کے ساتھ بنائی گئی ایک اور ویڈیو شیئر کی، جس میں دونوں کو میک اپ روم میں دیکھا جا سکتا ہے۔

ریلیز کی گئی ویڈیو میں میک اپ آرٹسٹ خاتون مفتی قوی کو میک اپ کر رہی ہیں، جب کہ پاس ہی حریم شاہ اپنے موبائل سے ویڈیو بناتی دکھائی دیتی ہیں۔

گزشتہ چند روز سے جاری مذکورہ معاملے کے بعد آج مفتوی عبدالقوی کے چچا نے پریس کانفرنس کی اور انہیں ذہنی مریض قرار دیا۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مفتی عبدالقوی کے چچا عبدالواحد ندیم نے کہا کہ ہم کبھی سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ ہمارے خاندان کا ہونہار فرزند ایسی کوئی حرکت کرسکتا ہے جس سے پورا خاندان ٖغم کی کیفیت میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس لیے ہم نے متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا ہے کہ جب تک ان کی دماغی حالت صحیح نہیں ہوتی اور وہ اپنی حالت ٹھیک نہیں کرلیتے اس وقت تک ان سے لفظ 'مفتی' واپس لے لیا گیا ہے کیونکہ اس میں صرف خاندان کی نہیں علمِ دین اور اسلام کی توہین ہے۔

مفتی عبدالقوی کے چچا کا کہنا تھا کہ بہت دکھ کے ساتھ کہنا پڑرہا ہے کہ آج کے بعد ہم عبدالقوی صاحب تو کہہ سکتے ہیں لیکن ہم ان سے مفتی کا لفظ واپس لے چکے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایسا اس لیے کیا کہ ہمارے دادا، والد اور بڑے بھائی اور پھر ہم سب کو مفتی کہا جاتا تھا اور پھر انہیں کہا جانا شروع کیا گیا مگر اپنی خراب دماغی حالت کی وجہ سے انہوں نے اس لفظ کو داغدار کردیا ہے۔

مزید پڑھیں: حریم شاہ کی مفتی عبدالقوی کو تھپڑ مارنے کی ویڈیو وائرل

مفتی عبدالقوی کے چچا نے مزید کہا کہ ہمارے خاندانی اصول کے لحاظ سے وہ اس لفظ کے حقدار نہیں رہے۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ وہ بچپن سے بہت ذہین، لائق تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب انتہائی غلیظ گفتگو، انتہائی غلط حرکات تک مسئلہ پہنچا تو اس پر پورا خاندان ان کو ملامت کررہا ہے، سب سخت پریشان ہیں، صبح سے شام تک فون آتے رہتے ہیں کہ آپ کے کیا لگتے ہیں؟

مفتی عبدالقوی کے چچا نے کہا کہ وہ میرے بھتیجے ہیں لیکن ان کو کیا ہوا؟ کیسے وہ اس عادت کا شکار ہوئے؟کس طریقے سے وہ لوگ جو مقامی شہرت کے مالک تھے آج ان کو خواہش ہوئی کہ کیوں نہ ہم ایسے آدمی کا سہارا لیں۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ مفتی عبدالقوی کے نام کے ساتھ کسی کا نام جائے گا تو یقینی بات ہے کہ اس کو بھی شہرت ملی گی، اس کا نام بھی آئے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مفتی عبدالقوی کو میل جول سے روک دیا گیا ہے اور فیصلہ کیا گیا ہے کہ جب تک ان کا علاج مکمل نہیں ہوتا ان کی حالت درست نہیں ہوتی اس کو وقت انہیں محفوظ رکھا جائے۔

مفتی عبدالقوی کے چچا نے کہا کہ یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا کہ ان کے اس بے اعتدلانہ رویے سے جہاں خاندان کو حفاظت ملے وہاں علمِ دین کے حوالے سے مفتیان کو جو نام بدنام ہورہا ہو اس سے بھی بچا جائے۔

ٓ

تبصرے (1) بند ہیں

عثمان ارشد ملک Jan 23, 2021 04:47am
دیر آید درست آید- یہ حضرت مفتی کہلوانے کے قابل نہیں رہے ۔ ان کی وجہ سے السلام کا مذاق بن چکا ہے ۔