ٹک ٹاک سمیت تمام سوشل میڈیا ایپس پر پابندی کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست

23 جنوری 2021
درخواست میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا ایپلی کیشنز نوجوانوں کو خود غرضی کی طرف مائل کر رہی ہیں — فوٹو: شٹر اسٹاک
درخواست میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا ایپلی کیشنز نوجوانوں کو خود غرضی کی طرف مائل کر رہی ہیں — فوٹو: شٹر اسٹاک

لاہور ہائی کورٹ میں بیگو، ٹک ٹاک اور لائیکی سمیت تمام سوشل میڈیا ایپلی کیشنز پر پابندی کے لیے درخواست دائر کردی گئی۔

ہائی کورٹ میں درخواست وقاص انور گجر ایڈووکیٹ نے درخواست دائر کی جس میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے)، وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے)، بیگو، ٹک ٹاک اور لائیکی کے مالکان سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ بیگو، ٹک ٹاک، لائیکی اور دیگر سوشل میڈیا ایپلی کیشنز کے ذریعے نوجوان اپنا وقت ضائع کر رہے ہیں، جبکہ بیگو سمیت تمام سوشل میڈیا ایپلی کیشنز کے ذریعے بیہودگی، عریانیت اور غیر اخلاقی حرکات کو فروغ دیا جارہا ہے۔

درخواست گزار کا کہنا ہے کہ پاکستان ایکس اسلامی ملک ہے اور ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ اسلامی شعائر کو فروغ دے، سوشل میڈیا ایپلی کیشنز نوجوانوں کو خود غرضی کی طرف مائل کر رہی ہیں، جبکہ بیگو اور دیگر سوشل میڈیا ایپلی کیشنز ہم جنس پرستی کو بھی فروغ دے رہی ہیں۔

مزید پڑھیں: ٹیکنالوجی کمپنیوں نے سوشل میڈیا قواعد میں اہم تبدیلیوں کیلئے وزیراعظم سے مدد مانگ لی

ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ گزشتہ 2 برس کے دوران ٹک ٹاک کے لیے ویڈیوز بناتے ہوئے کئی نوجوان ہلاک ہو چکے ہیں، لائیکی، بیگو، ٹک ٹاک پر پابندی کے لیے پی ٹی اے سمیت دیگر محکموں کو درخواستیں دی گئیں مگر کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ بیگو، لائیکی، ٹک ٹاک سمیت تمام سوشل میڈیا ایپ پر پابندی عائد کی جائے، سوشل میڈیا ایپلی کیشنز کی مانیٹرنگ کے لیے قانون سازی کا حکم دیا جائے۔

واضح رہے کہ ماضی میں بھی سوشل میڈیا ایپلی کیشنز بالخصوص ٹک ٹاک پر پابندی کے لیے مختلف پلیٹ فارمز پر درخواستیں دائر کی جاچکی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ٹک ٹاک پر پابندی کیلئے عدالت میں درخواست دائر

گزشتہ سال دسمبر کے اوائل میں ٹیکنالوجی کمپنیوں نے وزیراعظم پاکستان عمران خان کو لکھے گئے ایک خط میں نومنظور شدہ سوشل میڈیا قواعد میں اہم تبدیلیوں کو یقینی بنانے کے لیے ان سے مدد مانگی تھی، جن کی وجہ سے ان سوشل میڈیا کمپنیوں کا پاکستان میں اپنی خدمات اور پلیٹ فارم جاری رکھنا 'سخت مشکل' ہوگیا ہے۔

'ریموول اینڈ بلاکنگ اَن لا فل آن لائن کانٹینٹ (پروسیجر، اوور سائٹ اینڈ سیف گارڈز) رولز 2020 ' پریوینشن آف الیکٹرونک کرائم 2016 (پیکا) کے تحت سرکاری گزیٹ میں شائع ہوئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں