پاکستان میں کورونا وائرس ویکسین لگانے کیلئے جامع پلان مرتب

اپ ڈیٹ 28 جنوری 2021
حکومت نے مکمل طریقہ کار وضع کردیا ہے—فائل فوٹو: رائٹرز
حکومت نے مکمل طریقہ کار وضع کردیا ہے—فائل فوٹو: رائٹرز

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے کورونا وائرس ویکسین لگانے کے لیے ایک جامع پلان مرتب کرلیا۔

اس سلسلے میں جاری ایک اعلامیے میں بتایا گیا کہ این سی او سی کا اجلاس وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی اسد عمر کے ساتھ ساتھ نیشنل کورآرڈینیٹر این سی او سی لیفٹیننٹ جنرل حمود الزماں خان کی سربراہی میں ہوا۔

اس دوران وزیر تعلیم شفقت محمود، سندھ کی وزیر صحت اور تمام وفاقی اکائیوں کے چیف سیکریٹریز نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی، مذکورہ اجلاس میں ویکسین لگانے کی حکمت عملی، تعلیمی اداروں کے کھولنے پر غور کیا گیا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ملک بھر میں ویکسینیشن سینٹرز قائم کیے گئے ہیں جبکہ کووڈ 19 ویکیسن لگانے کی تیاری کے لیے اسٹاف کی تربیت اور دیگر انتظامات مکمل ہوگئے ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان کو پہلی سہ ماہی میں مفت کورونا ویکسین ملنے کا امکان

ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا کہ ویکسین حکمت عملی پلان کو وفاق نے تمام صوبوں اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے بعد مرتب کیا ہے جبکہ یہ پلان بہترین مروجہ عالمی اصولوں اور صحت کی گائڈلائنز کو مدنظر رکھتے ہوئے ترتیب دیا گیا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ ویکسین اسٹریٹجی کا مقصد صحت مند ماحول اور حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق ایک مربوط نظام کے تحت لوگوں کو ویکسین لگانا ہے۔

ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا کہ نیشنل امیونائزیشن منیجمنٹ سسٹم (این آئی ایم ایس) کو قومی سطح پر نیشنل ویکسین ایڈمنسٹریشن اینڈ کوآرڈینیشن سیل (این وی اے سی سی) کے ذریعے چلایا جائے جو این سی او سی میں قائم کیا گیا ہے۔

مزید یہ کہ این وی اے سی سی کی معاونت کے لیے صوبائی اور ضلعی ویکسینیشن انتظامیہ اور کورآڈینیشن سیلز (پی وی اے سی سی سی اور ڈی وی اے سی سی) کے علاوہ ملک بھر میں آڈلٹ ویکسین سینٹر (اے وی سی) قائم کیے گئے ہیں۔

این سی او سی نے بتایا کہ این آئی ایم ایس کا نظام ڈیجیٹل ہے اور اس کو شفاف رکھنے کے لیے انسانی عمل دخل بہت محدود ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت نے روسی کورونا ویکسین کے ‘ہنگامی استعمال’ کی اجازت دے دی

اس نظام کی مزید تفصیلات سے متعلق یہ بتایا گیا کہ مذکورہ نظام کو مخصوص پتا (ایڈریس) کی بنیاد پر رجسٹرڈ شہریوں کو مقررہ اے وی سی اور اپائنمنٹ کی تفصیلات خود بخود بھیجنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

این سی او سی نے بتایا کہ جب عوام کو آگاہ کیا جائے گا تو انہیں ویکسینیشن کے لیے 8 طریقہ کار پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔

طریقہ کار

  • پہلا مرحلہ: تمام شہری بمعہ فرنٹ لائن ہیلتھ کیئر ورکرز ایس ایم ایس کے ذریعے ’1166‘ پر اپنا قومی شناختی کارڈ نمبر بھیجیں گے یا رجسٹریشن کے لیے نیشنل امیونائزیشن منیجمنٹ سسٹم کی ویب سائٹ کا استعمال کریں گے۔

  • دوسرا مرحلہ: تصدیق کے بعد موجودہ پتے کی بنیاد پر نامزد آڈلٹ ویکسین سینٹر اور پن کوڈ شہریوں کو بذریعہ ایس ایم ایس بھیجا جائے گا۔

  • تیسرا مرحلہ: اگر نامزد اے وی سی شہریوں کی موجودہ تحصیل سے باہر ہے تو شہری ایس ایم ایس موصول ہونے کے 5 دن کے اندر این آئی ایم ایس کی ویب پورٹل یا 1166 ہیلپ لائن پر کال کرکے اپنا اے وی سی تبدیل کرسکتا ہے۔

  • چوتھا مرحلہ: مقررہ ویکسین سینٹر پر ویکسین کی دستیابی پر اپائنمنٹ کی تاریخ سے قبل شہریوں کو ایس ایم ایس بھیجا جائے گا۔

  • پانجواں مرحلہ: کامیاب رجسٹریشن کے بعد شہری اپنا شناختی کارڈ اور موصول شدہ پن کوڈ (لازمی) کے ساتھ مقررہ تاریخ اور وقت پر اے وی سی آئیں گے۔

  • چھٹا مرحلہ: اے وی سی میں ویکسین اسٹاف شناختی کارڈ اور پن کوڈ کی تصدیق کرے گا۔

  • ساتواں مرحلہ: تصدیق کے بعد شہریوں کو ویکسین لگائی جائے گی اور انتظامیہ این آئی ایم ایس میں تفصیلات کا اندراج کرے گی اور شہری کو ایس ایم ایس کے ذریعے تصدیقی پیغام بھیجا جائے گا، مزید یہ ویکسین کے بعد 30 منٹ تک شہری کو نگرانی کے لیے وہاں موجود رہنا ہوگا۔

  • آٹھواں مرحلہ: اس طریقہ کار سے وفاقی، صوبائی اور ضلعی محکمہ صحت کیلئے ریئل ٹائم ڈیش بوڈ خود کار طریقے سے تیار ہوگا۔

پاکستان کو ویکسین کی فراہمی کے بعد رجسٹریشن کا باقاعدہ عمل شروع کیا جائے گا تاہم اس حوالے سے حکومت کی جانب سے کوئی واضح تاریخ نہیں بتائی گئی۔

تعلیمی اداروں سے متعلق اجلاس میں غور کیا گیا اور یکم فروری سے جامعات اور پرائمری اور مڈل اسکولز کھولنے کے فیصلے کی توثیق کی گئی۔

تاہم یہ کہا گیا کہ پاکستان کے 4 بڑے شہروں کراچی، حیدرآباد، لاہور اور پشاور میں تعلیمی اداروں میں متبادل بنیادوں پر 50 فیصد طلبہ شریک ہوں گے۔

واضح رہے کہ پاکستان میں اس وقت برطانیہ، چین اور روس کی تیار کردہ کورونا وائرس ویکسین کے ہنگامی استعمال کی منظوری دی جاچکی ہے تاہم ویکسین کا حصول ابھی تک ممکن نہیں ہوسکا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں