وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کراچی کو اپنا نہیں سمجھتے، اسد عمر

اپ ڈیٹ 31 جنوری 2021
انہوں نے کہا کہ اختیارات مقامی اداروں تک منتقلی کا مسئلہ تحریک انصاف کی اعلیٰ قیادت ذاتی طور پر تسلیم کرتی ہے—فوٹو: ڈان نیوز
انہوں نے کہا کہ اختیارات مقامی اداروں تک منتقلی کا مسئلہ تحریک انصاف کی اعلیٰ قیادت ذاتی طور پر تسلیم کرتی ہے—فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقیات اور خصوصی اقدامات اسد عمر نے حکومت سندھ کے اس دعوے کی تردید کی ہے کہ وفاق، صوبے کے ترقیاتی منصوبوں میں مشکلات پیدا کرتا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ خود کراچی کو اپنا نہیں سمجھتے۔

کراچی میں مقامی تقریب سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ صوبائی وزرا اور وزیر اعلیٰ حامی بھر لیتے ہیں لیکن اختیارات دینے سے گریزاں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی سرکلر ریلوے کا معاملہ: سپریم کورٹ کا وزیراعلیٰ سندھ کو توہین عدالت کا نوٹس

اسد عمر نے کہا کہ یہ بالکل ٹھیک بات ہے کہ بعض منصوبے صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے لیکن سندھ کے اندر مقامی حکومت کا نظام آئین کی روح پر پورا نہیں اترتا کیونکہ سندھ میں موجودہ نظام سیاسی، مالی اور انتظامی طور پر بااختیار نہیں ہے۔

انہوں نے سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کراچی کو اپنا نہیں سمجھتے لیکن اس کے باوجود ہم تمام ترقیاتی منصوبے جاری رکھیں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے اتفاق کیا تھا کہ کراچی شہر کے انتظامی، سیاسی اور مالی انتظامات کو شہر کی انتظامیہ کے سپرد کردیا جائے گا لیکن انہوں نے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ: کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری رکھنے کا حکم

اسد عمر نے کہا کہ کراچی کے معاملات اور اختیارات کی ضلعی اداروں کو منتقلی سے متعلق متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پٹیشن فائل کی۔

انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ تحریک انصاف کی اعلیٰ قیادت ذاتی طور پر تسلیم کرتے ہیں اور یقیناً اس ضمن میں سپریم کورٹ جلد از جلد فیصلہ سنائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام سے بڑھ کر کوئی احتساب نہیں کرسکتا، اختیار عوام کے پاس ہوگا چند گھرانوں کے پاس نہیں۔

مزیدپڑھیں: کے سی آر منصوبے میں التوا پر سپریم کورٹ نے توہین عدالت کی کارروائی کا آغاز کردیا

واضح رہے کہ دو روز قبل وزیر اطلاعات ناصر حسین نے کہا تھا وفاقی وزرا کی تمام سیاسی پوائٹ اسکورنگ ہمارے لیے ہیں لیکن کابینہ کے اجلاس میں ہمارے صوبے کی بات نہیں کرتے، یہاں کے مسائل کو زیر بحث نہیں لاتے۔

تبصرے (0) بند ہیں