وزیراعظم نے کورونا ویکسینیشن مہم کا باضابطہ آغاز کردیا

اپ ڈیٹ 03 فروری 2021
—فوٹو: اے ایف پی
—فوٹو: اے ایف پی
انہوں نے کہا کہ ویکسین تمام صوبوں میں شفاف طریقے سے تقسیم ہورہی ہے—فوٹو: ڈان نیوز
انہوں نے کہا کہ ویکسین تمام صوبوں میں شفاف طریقے سے تقسیم ہورہی ہے—فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان میں کورونا ویکسینیشن مہم کا باضابطہ آغاز کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کورونا ویکسین سب سے پہلے طبی عملے کو لگائی جائے گی۔

اسلام آباد میں کورونا ویکسین مہم کے آغاز سے متعلق ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا جس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ویکسین تمام صوبوں میں شفاف طریقے سے تقسیم ہورہی ہے۔

مزید پڑھیں: شاہ محمود قریشی نے چینی ویکسین کی پہلی کھیپ وصول کر لی

کورونا ویکسینیشن مہم کے آغاز پر وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل، وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواہد چوہدری اور وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر بھی موجود تھیں۔

اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ چین سمیت اپنی پوری ٹیم کو مبارکباد دیتا ہوں جنہوں نے بہت محنت کی۔

ان کا کہنا تھا کہ 'چین کی جانب سے 5 لاکھ ویکسین وصول ہوئی ہیں'۔

وزیر اعظم عمران خان نے زور دیا کہ 'سب سے پہلے کورونا ویکسین طبی عملے کو دی جائے گی'۔

انہوں نے کہا کہ دوسرے مرحلے میں ان افراد کو ویکسین دی جائے گی جنہیں کورونا سے متاثر ہونے کا زیادہ خدشہ ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا ویکسین کے جلد حصول کیلئے حکومت کے عالمی اداروں سے مذاکرات

عمران خان نے کہا کہ تمام صوبوں میں ویکسین کی تقسیم منصفانہ ہوگی، کوئی یہ نہ سمجھے کہ ہم نے ویکسین کسی ایک صوبے میں زیادہ تقسیم کی ہیں'۔

انہوں نے طبی عملے کو مخاطب کرکے کہا کہ 'آپ کے لیے ویکسین لینا بہت ضروری ہے کیونکہ رسک سب سے زیادہ طبی عملے کے لیے ہے'۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ 'میں تاکید کروں گا کہ کورونا سے متعلق ایس او پیز پر عمل کریں اور خاص طور پر ماسک کا استعمال یقینی بنائیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ کورونا کیسز میں بتدریج کمی آرہی ہے اور اسی وجہ سے اسکولوں کو کھول دیا گیا اور اگلے مرحلے میں دیگر اداروں کو بھی کھول دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ جس قدر احتیاط کریں گے اتنا ہی فائدہ ہوگا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ 'شعبہ خدمات میں کورونا سے متعلق پابندیاں تاحال نافذ ہیں لیکن تقریباً معیشت فعال ہے'۔

مزیدپڑھیں: کیا فائزر کی ویکسین پاکستان میں کورونا کی وبا روک سکے گی؟

انہوں نے دیگر یورپی اور مغربی ممالک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ادھر کورونا سے اموات کی تعداد لاکھوں میں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اللہ نے دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستان پر کرم کیا ہے ہمیں اس کا شکر ادا کرنا چاہیے۔

واضح رہے کہ یکم فروری کو چین سے کورونا وائرس کی ویکسین کی پہلی کھیپ پاکستان پہنچی تھی جسے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وصول کیا تھا۔

نور خان ایئربیس پر چین کی جانب سے عطیہ کی گئی کورونا وائرس ویکسین کی پہلی کھیپ یکم فروری کی سہ پہر کو پہنچی تھی۔

اس موقع پر وزیر خارجہ نے انکشاف کیا تھا کہ چین اور پاکستان نے مل کر ایک ویکسین کے تجربات کا آغاز کیا تھا، یہاں ٹرائل ہو رہے تھے جو مکمل ہو چکے ہیں، کینسائنو کے نام سے ویکسین، چین اور پاکستان مل کر آگے بڑھ رہے ہیں اور اس کی ابتدائی رپورٹس حوصلہ افزا ہیں، اگر اس میں ہمیں کامیابی ملتی ہے تو یہ پاکستان کے لوگوں اور فرنٹ لائن ڈاکٹرز کے لیے حوصلہ افزا خبر ہو گی۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے قومی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے چین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا تھا کہ چین سے کووڈ۔19 ویکسین کی پہلی کھیپ پاکستان پہنچ گئی ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ چین نے 5 لاکھ خوراکیں عطیہ کیں ہیں، سب سے پہلے فرنٹ لائن ہیلتھ کیئر ورکرز کو ویکسین دی جائے گی، ویکسین کے لیے 4 لاکھ سے زیادہ ہیلتھ ورکرز نے درخواست دی ہے۔

این سی او سی پوری ویکسینیشن مہم کے دوران نرو سینٹر کے طور پر کام کرے گا اور ویکسینیشن کے لیے صوبے، اضلاع اور تحصیل کی سطح پر بھی کور سینٹرز قائم کئے گئے ہیں۔

ویکسینیشن کا پورا عمل نیشنل امیونائزیشن مینجمنٹ سسٹم کے ساتھ کم سے کم انسانی مداخلت کے ساتھ کام کرے گا اور ویکسینیشن کا عمل ملک بھر میں 3 فروری سے شروع ہو گا۔

طریقہ کار

  • پہلا مرحلہ: تمام شہری بمعہ فرنٹ لائن ہیلتھ کیئر ورکرز ایس ایم ایس کے ذریعے ’1166‘ پر اپنا قومی شناختی کارڈ نمبر بھیجیں گے یا رجسٹریشن کے لیے نیشنل امیونائزیشن منیجمنٹ سسٹم کی ویب سائٹ کا استعمال کریں گے۔

  • دوسرا مرحلہ: تصدیق کے بعد موجودہ پتے کی بنیاد پر نامزد آڈلٹ ویکسین سینٹر اور پن کوڈ شہریوں کو بذریعہ ایس ایم ایس بھیجا جائے گا۔

  • تیسرا مرحلہ: اگر نامزد اے وی سی شہریوں کی موجودہ تحصیل سے باہر ہے تو شہری ایس ایم ایس موصول ہونے کے 5 دن کے اندر این آئی ایم ایس کی ویب پورٹل یا 1166 ہیلپ لائن پر کال کرکے اپنا اے وی سی تبدیل کرسکتا ہے۔

  • چوتھا مرحلہ: مقررہ ویکسین سینٹر پر ویکسین کی دستیابی پر اپائنمنٹ کی تاریخ سے قبل شہریوں کو ایس ایم ایس بھیجا جائے گا۔

  • پانچواں مرحلہ: کامیاب رجسٹریشن کے بعد شہری اپنا شناختی کارڈ اور موصول شدہ پن کوڈ (لازمی) کے ساتھ مقررہ تاریخ اور وقت پر اے وی سی آئیں گے۔

  • چھٹا مرحلہ: اے وی سی میں ویکسین اسٹاف شناختی کارڈ اور پن کوڈ کی تصدیق کرے گا۔

  • ساتواں مرحلہ: تصدیق کے بعد شہریوں کو ویکسین لگائی جائے گی اور انتظامیہ این آئی ایم ایس میں تفصیلات کا اندراج کرے گی اور شہری کو ایس ایم ایس کے ذریعے تصدیقی پیغام بھیجا جائے گا، مزید یہ ویکسین کے بعد 30 منٹ تک شہری کو نگرانی کے لیے وہاں موجود رہنا ہوگا۔

  • آٹھواں مرحلہ: اس طریقہ کار سے وفاقی، صوبائی اور ضلعی محکمہ صحت کیلئے ریئل ٹائم ڈیش بوڈ خود کار طریقے سے تیار ہوگا۔

تبصرے (0) بند ہیں