کے ٹو سر کرنے کے خواہشمند بلغارین کوہ پیما گر کر ہلاک

اپ ڈیٹ 06 فروری 2021
اتاناس گیورگیو 24ہزار 700 فٹ پر واقع کیمپ 3 سے حفاظتی رسی ٹوٹنے کے سبب گر گئے تھے— فوٹو بشکریہ اتاناس اسکاتوو
اتاناس گیورگیو 24ہزار 700 فٹ پر واقع کیمپ 3 سے حفاظتی رسی ٹوٹنے کے سبب گر گئے تھے— فوٹو بشکریہ اتاناس اسکاتوو

موسم سرما میں دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو سر کرنے کے خواہشمند بلغارین کوہ پیما رسی ٹوٹنے کے سبب گر کر ہلاک ہو گئے۔

19 دسمبر 2020 کو موسم سرما میں کے ٹو سر کرنے کی مہم کے سلسلے میں غیرملکی کوہ پیما پاکستان آئے تھے اور 29 دسمبر 2020 کو کے ٹو بیس کیمپ پہنچے تھے۔

مزید پڑھیں: موسمِ سرما میں پہلی مرتبہ کے-ٹو سَر کرنے کی مہم کا آغاز

5 فروری 2021 کو بلغاریہ سے تعلق رکھنے والے اتاناس گیورگیو 24ہزار 700 فٹ پر واقع کیمپ 3 سے حفاظتی رسی ٹوٹنے کے سبب گر گئے تھے۔

ان کی لاش آرمی ہیلی کاپٹر نے اگلے بیس کیمپ سے برآمد کر لی اور 5 فروری 2021 کو شام 4 بجے ان کی لاش اسکردو منتقل کردی گئی۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے کوہ پیما کی ہلاکت پر بلغاریہ کی حکومت اور ان کے لواحقین سے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

واضح رہے کہ 26 بین الاقوامی کوہ پیما آج کے ٹو سر کرنے والے ہیں اور آج تک کبھی بھی موسم سرما میں کے ٹو سر نہیں کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی کوہ پیما نے دنیا کی پانچویں بلند ترین چوٹی سر کرلی

اس سے قبل جمعرات کو بیمار پڑنی والی پولینڈ کی کوہ پیما کو اسکردو میں واقع ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔

کے ٹو سر کرنے کی خواہشمند 28سالہ پولش کوہ پیما میگڈالینا گورزکاؤسکا پیٹ میں تکلیف اور الٹیوں کے سبب بیمار پڑ گئیں اور آرمی ایوی ایشن ہیلی کاپٹر نے انہیں وہاں سے نکال کر اسکردو منتقل کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں