حکومت کا اوپن بیلٹ کے ذریعے سینیٹ انتخابات کیلئے آرڈیننس لانے کا منصوبہ

06 فروری 2021
حکومت پارلیمنٹ کے ایوان بالا کے انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانا چاہتی ہے—فائل فوٹو: اے پی پی
حکومت پارلیمنٹ کے ایوان بالا کے انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانا چاہتی ہے—فائل فوٹو: اے پی پی

اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے سینیٹ انتخابات اوپن ووٹ کے ذریعے کروانے کے لیے الیکشن ایکٹ 2017 میں ایک ترمیم کے لیے صدارتی آرڈیننس نافذ کرنے کے حکومتی قدم کی منظوری دے دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ آرڈیننس آئندہ کچھ روز میں جاری کیے جانے کا امکان ہے۔

وفاقی کابینہ میں موجود ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ صدارتی آرڈیننس متعارف کرانے کے لیے جمعہ کو ایک سمری سرکولیشن کے ذریعے کابینہ اراکین نے منظور کی۔

صدارتی آرڈیننس متعارف کروانے کا فیصلہ جمعرات کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے احتجاج اور اوپن بیلٹ کے ذریعے سینیٹ انتخابات کرانے کے لیے حکومت کے پیش کردہ آئینی ترمیمی بل کی منظوری میں رکاوٹ کے بعد لیا گیا۔

مزید پڑھیں: سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعے کروانے کا بل قومی اسمبلی میں پیش

وفاقی کابینہ کے رکن کا کہنا تھا کہ آرڈیننس کے ذریعے حکومت الیشکن ایکٹ 2017 میں کچھ ترامیم کرے گی کیونکہ آرڈیننس آئین میں ترمیم نہیں کرسکتا۔

رکن کا کہنا تھا کہ حکومت سینیٹ انتخابات کے لیے الیکشن شیڈول کے اعلان سے قبل آرڈیننس نافذ کرنا چاہتی ہے، شیڈول کا اعلان 11 فروری کو متوقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’ہمارے پاس آئین میں ترمیم کے لیے بہت کم وقت ہے اور اسی وجہ سے آرڈیننس نافذ کیا جارہا ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی: حکومتی اراکین کے الزامات پر اپوزیشن کا احتجاج، آئینی ترمیم پر آج بھی بحث نہ ہوسکی

کابینہ کے ایک اور رکن نے اس بات کی تصدیق کی کہ جلد آرڈیننس متعارف کروا دیا جائے گا لیکن انہیں اس بارے میں یقین نہیں تھا کہ آیا ترمیم الیکشن ایکٹ 2017 کے لیے کی جائیں گی یا آئین کے لیے ہو گی۔

واضح رہے کہ حکومت نے جمعرات کو قومی اسمبلی میں ایک آئینی ترمیمی بل پیش کیا تھا تاکہ اوپن ووٹ کے ذریعے سینیٹ انتخابات منعقد کرائے جائیں تاہم اپوزیشن نے اس بل کو مسترد کرتے ہوئے شور شرابا شروع کردیا اور یہ بل ایوان سے منظور نہیں ہوسکا تھا، مزید یہ کہ ہنگامہ آرائی نے اسپیکر کو قومی اسمبلی اجلاس ملتوی کرنے پر مجبور کردیا تھا۔

قومی اسمبلی سے بل منظور ہونے کی کوشش ناکام ہونے کے بعد اب حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ صدارتی آرڈیننس کے ذریعے اپنا فیصلہ نافذ کرے گی۔


یہ خبر 6 فروری 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں