'اسمگل' ہونے والی 6 اشیا کی باضابطہ درآمدت میں 55 فیصد اضافہ

اپ ڈیٹ 07 فروری 2021
رواں مالی کے سال کے ابتدائی 7 ماہ میں ٹائرز کی درآمدی ویلیو 38 ارب 47 کروڑ روپے رہی —فائل فوٹو: اے ایف پی
رواں مالی کے سال کے ابتدائی 7 ماہ میں ٹائرز کی درآمدی ویلیو 38 ارب 47 کروڑ روپے رہی —فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: پاکستان کسٹمز کے رپورٹ کردہ اعداد و شمار وصول کی گئیں ڈیوٹیز اور ٹیکسز میں اضافہ ظاہر کرتے ہیں، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ملک میں مالی سال 21-2020 کے ابتدائی 7 ماہ میں اسمگل شدہ اشیا کے حجم میں ایک سال قبل کے مقابلے کمی آئی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق زیادہ اسمگل ہونے والی 6 اشیا سبز چائے، کالی چائے، ٹائرز، ٹیکسٹائل کی مصنوعات، برقی اشیا اور پام آئل کی باضابطہ درآمدات میں 55.51 فیصد اضافہ ہوا۔

پاکستان میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ (اے ٹی ٹی) کے تحت اشیا کی درآمدات میں اتار چڑھاؤ اور مسابقت کے قابل عرصے کے دوران درآمدات کے رجحان میں اضافے کے ذریعے غیر قانونی تجارت کی مقدار طے کی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اشیائے خورونوش کی اسمگلنگ کےخلاف ملک گیر کریک ڈاؤن کا فیصلہ

پاکستان کسٹمز کے مرتب کردہ سرکاری اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ مذکورہ بالا 6 اشیا کی درآمدی ویلیو رواں مالی سال کے جولائی تا جنوری کے عرصے میں 55.51 فیصد اضافے کے بعد 6 کھرب 59 ارب 93 کروڑ روپے تک جا پہنچی جو گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران 4 کھرب 24 ارب 35 کروڑ 40 لاکھ روپے تھی۔

اسی طرح رواں مالی سال کے ان اشیا سے حاصل ہونے والی ڈیوٹی اور ٹیکسز میں بھی 40.19 فیصد اضافہ ہوا اور یہ ایک کھرب 45 ارب 16 کروڑ روپے ہوگئی جو گزشتہ برس کے اسی عرصے میں ایک کھرب 38 ارب 95 کروڑ 60 لاکھ روپے تھی۔

اس کے علاوہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت ان اشیا کی درآمدی ویلیو 51 .15 فیصد کم ہو کر ایک کھرب 46 ارب 16 کروڑ روپے ہوگئی جو گزشتہ برس کے 7 ماہ کے دوران 2 کھرب 99 ارب 20 کروڑ 8 لاکھ روپے تھی۔

مزید پڑھیں:طورخم بارڈر پر اسمگلنگ میں ملوث 2افسران سمیت 7افراد معطل

کسٹمز کے مطابق یہ سب اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے اپنائی گئی مؤثر حکمت عملی کی بدولت ہوا، مزید برآں یہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تعاون سے سخت سرحدی انتظامات کا بھی نتیجہ ہے۔

پاکستان ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ ٹائرز کے سوا زیادہ تر اشیا میں منفی نمو ریکارڈ نہیں ہوسکی جس کا مطلب ہے کہ ان کی طلب درآمدات کے ذریعے پوری کی جارہی ہے۔

دوسری جانب پیٹرولیم مصنوعات اور آٹو پارٹس کی اسمگلنگ سے متعلق اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسمگلنگ روکنے کیلئے ایران، افغانستان سرحدوں پر 18 مارکیٹس کے قیام کا فیصلہ

رواں مالی کے سال کے ابتدائی 7 ماہ میں ٹائرز کی درآمدی ویلیو گزشتہ برس کی 9 ارب 68 کروڑ 10 لاکھ روپے کے مقابلے 38 ارب 47 کروڑ روپے رہی یعنی اس میں 297 فیصد اضافہ ہوا۔

اسی طرح چائے کی باضابطہ درآمدات بھی اس عرصے میں بڑھیں اور گزشتہ برس کے 41 ارب 30 کروڑ 30 لاکھ روپے کے مقابلے میں 27.62 فیصد بڑھ کر 52 ارب 71 کروڑ 40 لاکھ روپے رہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں