کابینہ کمیٹیوں نے 46 آئی پی پیز کو 403 ارب روپے کی ادائیگی کی منظوری دے دی

اپ ڈیٹ 09 فروری 2021
سی سی او ای نے تقریبا 50 میگاواٹ کے تین شمسی توانائی کے منصوبوں کے قیام کے لیے بھی گرین سگنل دے دیا، رپورٹ - اے ایف پی:فائل فوٹو
سی سی او ای نے تقریبا 50 میگاواٹ کے تین شمسی توانائی کے منصوبوں کے قیام کے لیے بھی گرین سگنل دے دیا، رپورٹ - اے ایف پی:فائل فوٹو

اسلام آباد: وفاقی کابینہ کی دو مختلف کمیٹیوں نے دوبارہ مذاکرات کے بعد معاہدے کے تحت 46 انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کو دو قسطوں میں 403 ارب روپے کی ادائیگی کی منظوری دے دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اب 47 آئی پی پیز میں سے صرف ایک، ترکی کے زورلو اینرجی اس میں پیچھے رہ گیا جس نے گزشتہ سال اگست میں حکومت کی ایک مذاکراتی ٹیم کے ساتھ مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے تھے تاکہ ان کے بجلی کی خریداری کے اصل معاہدوں (پی پی اے) کے خلاف کچھ چھوٹ حاصل ہو۔

کابینہ کے ایک ممبر نے ڈان کو بتایا کہ ترک ادارے کی 30 نومبر 2020 تک واجب الادا رقم تقریباً ایک ارب 50 کروڑ روپے تھا اور اس کے ایگزیکٹوز لاجسٹک وجوہات کی بنا پر دستیاب نہیں تھے۔

مزید پڑھیں: وزارت خزانہ آئی پی پیز کو 2 اقساط میں واجبات ادا کرنے پر رضامند

انہوں نے کہا کہ 'اُمید ہے کہ 12 فروری سے پہلے زورلو بھی اس میں شامل ہو جائے گا ورنہ بعد میں یہ معاملہ اٹھایا جاسکتا ہے'۔

سینئر سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ ادائیگی کے طریقہ کار کی نظر ثانی شدہ شرائط کی کابینہ کمیٹی برائے توانائی (سی سی او ای) اور اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کی منظوری کے بعد وفاقی کابینہ سے منگل کے روز اس کی توثیق ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اس سے ایک ماہ کے اندر پہلی قسط کا 40 فیصد (161 ارب روپے سے تھوڑا زیادہ) کی ادائیگی کا راستہ ہموار ہوگا اور اس کے بعد 6 ماہ میں باقی 60 فیصد رہ جائے گا۔

403 ارب روپے میں سے تقریبا 100 ارب روپے کا سب سے بڑا حصہ کوٹ ادو پاور کمپنی کو جائے گا، اس کے بعد حبکو گروپ کو 75 ارب، منشا گروپ کو 60 ارب اور اس کے بعد چھوٹی کمپنیوں کو 15 سے 16 ارب روپے اور اس سے کم کا حصہ ملے گا۔

یہ بھی پڑھیں: واجبات کی ادائیگی، آئی پی پیز نے حکومت کا پیش کردہ منصوبہ مسترد کردیا

ایک سرکاری بیان کے مطابق ای سی سی نے مذاکرات اور عمل درآمد کمیٹیوں کے ممبران کی کوششوں کو پاور ڈویژن کے سیکریٹری کی جانب سے 46 آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں میں تبادلہ کرنے اور 30 نومبر 2020 تک کے بقایاجات کی ادائیگیوں کو کلیئر کرنے کے لیے ادائیگی کا طریقہ کار وضع کرنے کے لیے پاور ڈویژن کے سیکریٹری کی پیش کردہ تفصیلی رپورٹ کو دیکھ کر سراہا۔

اس سے ان پراجیکٹس کی اوسط عمر تک پاکستان کی حکومت کو بتدریج 836 ارب روپے کی بچت ہوگی۔

ایک اور بیان میں کہا گیا کہ سی سی او ای نے سفارشات کے ساتھ سمری کی منظوری دی تاکہ مزید منظوری کے لیے کابینہ کو بھیجا جاسکے۔

سی سی او ای نے تقریبا 50 میگاواٹ کے تین شمسی توانائی کے منصوبوں، ایچ این ڈی ایس پاور، ہیلیئس پاور اور میریڈیئن انرجی، کے قیام کے لیے بھی گرین سگنل دیا کیونکہ ان کے پاس منظور شدہ ٹیرف سمیت جائز اجازت نامے تھے۔

یہ پلانٹس مبینہ طور پر 2019 کے سی سی او ای فیصلوں کی ’غلط رپورٹنگ‘ کی وجہ سے روک دیے گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں