چین: جاسوسی کے الزام میں آسٹریلوی صحافی گرفتار

09 فروری 2021
چینی حکام نے چینگ لئی کی گرفتاری کی تصدیق کی—قوٹو: بی بی سی
چینی حکام نے چینگ لئی کی گرفتاری کی تصدیق کی—قوٹو: بی بی سی

چین میں کئی مہینوں کی نظربندی کے بعد آسٹریلوی خاتون صحافی کو سرکاری راز کی جاسوسی کے الزام میں باضابطہ طور پر گرفتار کرلیا گیا۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق چینگ لئی کو چین کی جاسوس کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔

مزیدپڑھیں: سنگاپور کے شہری کا امریکا میں چین کیلئے جاسوسی کا اعتراف

ان کی نظر بندی سے قبل چینی نژاد آسٹریلوی صحافی چین کے سرکاری نشریاتی ادارے سی جی ٹی این کے لیے ٹی وی پر میزبان تھیں۔

چینی حکام نے چینگ لئی کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے مزید کہا کہ ان کے قانونی حقوق کی ضمانت دی جائے گی۔

چینگ لئی کو اگست میں حراست میں لیا گیا تھا اور گزشتہ روز ان پر الزام عائد کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: چین نے 3 امریکی اداروں کے صحافیوں پر پابندی لگادی

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ایک پریس بریفنگ میں چینی وزارت خارجہ کی ترجمان وانگ وین بین نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ آسٹریلیا اس معاملے میں چین کے داخلی معاملات میں مداخلت نہیں کرے گا۔

آسٹریلیا کے وزیر برائے امور خارجہ ماریس پاین نے کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ بین الاقوامی اصولوں کے مطابق انصاف کے بنیادی معیار، انصاف پسندانہ اور انسانی سلوک کو مد نظر رکھا جائےگا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے جذبات اس مشکل وقت میں چینگ لئی اور ان کے خاندان کے ساتھ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایران: روسی صحافی اسرائیل کیلئے جاسوسی کے الزام میں گرفتار

اس سے قبل مارچ میں چین نے 3 امریکی اداروں کے صحافیوں کو اپنے ملک میں کام کرنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا۔

مئی میں رپورٹ سامنے آئی تھی کہ عدالتی دستاویزات کے مطابق چین کے سب سے طاقتور پروپیگنڈا اداروں میں کام کرنے والے صحافی کو حکمران کمیونسٹ پارٹی پر تنقید کرنے کے الزام میں 15 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

چن جیرن کو سنائی جانے والی یہ سزا صدر شی جن پنگ کی سربراہی میں چین کی حکومت کی آزادانہ تقریر کے خلاف ابھی تک کی ایک سخت ترین سزا ہے، جس نے صحافت کو مضطرب کردیا ہے اور چینی میڈیا کو حکمران کمیونسٹ پارٹی کے مفادات کی خدمت کا حکم دیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں