ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کا جھوٹا دعویٰ، بھارتی کوہ پیماؤں پر پابندی

اپ ڈیٹ 11 فروری 2021
بھارتی کوہ پیما اپنی کامیابی کا کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکے —فائل فوٹو: رائٹرز
بھارتی کوہ پیما اپنی کامیابی کا کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکے —فائل فوٹو: رائٹرز

نیپال نے 2016 میں دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کا جھوٹا دعویٰ کرنے والے دو بھارتی کوہ پیماؤں کے ایورسٹ سمٹ سرٹیفکیٹ منسوخ کر کے پابندی عائد کردی۔

غیرملکی خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق نیپالی حکام نے کوہ پیماؤں اور ان کی ٹیم کے لیڈر کو ملک میں کوہ پیمائی پر 6 سال کے لیے پابندی بھی عائد کردی۔

مزیدپڑھیں: نیپالی کوہ پیما نے 14 بلند ترین پہاڑ سر کرلیے

نریندر سنگھ یادو اور سیما رانی گوسوامی نے کہا کہ وہ 2016 کے موسم بہار میں دنیا کے سب سے اونچے پہاڑ کی چوٹی پر پہنچ گئے تھے اور نیپال کے محکمہ سیاحت نے اس وقت ان کے دعوے کی تصدیق کردی تھی۔

لیکن گزشتہ برس نریندر سنگھ یادو کو تینزنگ نورگی ایڈونچر ایوارڈ میں شامل کرنے کے بعد بھارتی کوہ پیماؤں میں غم و غصہ پھیل گیا تھا جس سے تحقیقات کا آغاز ہوا۔

وزارت سیاحت کی ترجمان تارا ناتھ ادھیکاری نے اپنی تحقیقات اور دوسرے کوہ پیماؤں سے پوچھ گچھ کے بعد انکشاف کیا کہ دونوں 'کبھی بھی اس چوٹی پر نہیں پہنچے'۔

یہ بھی پڑھیں: مشہور کوہ پیما محمد علی سدپارہ نے دنیا کی پانچویں بلند ترین چوٹی سر کرلی

انہوں نے کہا کہ وہ اپنی کامیابی کا کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکے وہ یہاں تک کہ وہ قابل اعتماد تصاویر سربراہی اجلاس میں پیش کرنے میں ناکام رہے۔

ان دو کوہ پیماؤں اور ان کی ٹیم کے رہنما نبا کمار فوکون پر 6 سال تک نیپال کے پہاڑوں پر چڑھنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے جس کا آغاز مئی 2016 سے ہوا تھا۔

مہم کا اہتمام کرنے والی کمپنی سیون سمٹ ٹریکس نے دونوں بھارتی پیماؤں پر فی کس 50 ہزار روپے اور ان کی مدد کرنے والی شیرپا پر 10 ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا۔

مزیدپڑھیں: بھارتی میڈیا کو پاکستان میں ’خانہ جنگی‘ کے جھوٹے دعوؤں پر منہ کی کھانا پڑگئی

2016 میں ایک اور بھارتی جوڑی پر جعلی دعویٰ کی بنیاد پر 10 سال کے لیے پابندی عائد کردی گئی تھی۔

نیپال کی جانب سے اعلان کے بعد پابندی کی زد میں آنے والے بھارتی کوہ پیماؤں نے تاحال عوامی سطح پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

سیون سمٹ ٹریکس سے تعلق رکھنے والی منگما شیرپا نے کہا کہ یہ حکومت کی طرف سے ایک اچھا فیصلہ ہے اور دوسروں کے لیے انتباہ بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت سب نے یہ ہی کہا تھا انہوں نے چوٹی سر کرلی لہذا ہم نے اس کی اطلاع دی لیکن کوہ پیما صنعت اعتماد پر مبنی ہے اور ہمارے لیے لازمی کہ اسے برقرار رکھیں۔

خیال رہے کہ ایورسٹ دنیا کا بلند ترین پہاڑ ہے جبکہ کے ٹو جس کو کوہ پیما اطالوی پہاڑ کا نام بھی دیتے ہیں اس کے بعد بلند ترین ہے اس پہاڑ کو 31جولائی 1954 کو اٹلی کے ایچلے کمپینن اور لینو ایکیڈلی نام کوہ پیمائوں نے پہلی بار سر کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Salman Feb 12, 2021 07:14am
I think, the punishment is rather harsh. Their prime minister and the government, does it rouinely. And nobody cares. Why these climbers ? Remember, surgical strikes ? Remember Galwan ? ,,, Our prime minister does it too. Wh bother.