باجوڑ: افغان سرحد پار سے داغے گئے راکٹوں سے 5 سالہ بچی جاں بحق

12 فروری 2021
مہمند میں 7 بچے زخمی بھی ہوئے—فائل/فوٹو: اے ایف پی
مہمند میں 7 بچے زخمی بھی ہوئے—فائل/فوٹو: اے ایف پی

خیبرپختونخوا (کے پی) کے قبائلی علاقے باجوڑ میں افغانستان کے اندر سے دہشت گردوں کی جانب سے داغے گئے راکٹوں کے باعث 5 سالہ بچی جاں بحق اور 7 بچے زخمی ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 'افغانستان کے اندر سے لگاڑئی سیکٹر اور اور باجوڑ میں سراکائی کے علاقے میں دہشت گردوں نے 5 راکٹ داغے'۔

بیان میں کہا گیا کہ 'باجوڑ کے علاقے مہمند سے تعلق رکھنے والی 5 سالہ بچی جاں بحق اور ایک لڑکی سمیت 7 بچے زخمی ہوگئے'۔

مزید پڑھیں: پاکستان کے خلاف دہشت گردی کیلئے افغان سرزمین کے استعمال کی مذمت

یاد رہے کہ 6 جنوری 2020 کو افغانستان سے دہشت گردوں کی جانب سے خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع مہمند میں فوجی چیک پوسٹ پر فائرنگ سے فرنٹیئر کور (ایف سی) کا ایک اہلکار شہید ہوگیا تھا۔

آئی ایس پی آر نے بیان میں کہا تھا کہ افغانستان کے اندر سے دہشت گردوں نے ضلع مہمند میں فوجی چیک پوسٹ پر فائرنگ کی، جس پر پاک فوج کے جوانوں نے دہشت گردوں کی فائرنگ کا مؤثر و فوری جواب دیا۔

بعد ازاں ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے مذمتی بیان میں کہا تھا کہ پاکستان، دہشت گردوں کی جانب سے اس کی زمین کے خلاف کارروائیوں کے لیے افغان سرزمین کے استعمال کی شدید مذمت کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں موجود دہشت گردوں نے بین الاقوامی سرحد پار سے ضلع مہمند میں عسکری پوسٹ پر حملہ کیا۔

گزشتہ سال 14 اکتوبر کو قبائلی علاقے باجوڑ میں پاک افغان سرحد پر سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر سرحد پار سے دہشت گردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کا ایک جوان شہید جبکہ دوسرا زخمی ہوگیا تھا۔

قبل ازیں 22 ستمبر کو پاک افغان سرحد پر سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر سرحد پار سے کی گئی فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کا جوان شہید ہوگیا تھا۔

مزید پڑھیں: سرحد پار سے سیکیورٹی فورسز کی چوکی پر فائرنگ، پاک فوج کا سپاہی شہید

اس سے قبل 5 اگست کو سرحد پار سے دہشت گردوں اور افغان بارڈر پولیس کی جانب سے سیکیورٹی فورسز کی چوکیوں پر حملوں کے مختلف واقعات میں فرنٹیئر کور کا ایک جوان شہید اور دو زخمی ہوگئے تھے۔

پاک فوج کی جانب سے سرحدی علاقوں میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی بھی جاری ہیں اور رواں ماہ (2 فروری) سیکیورٹی فورسز نے پاک-افغان سرحد کے قریب لوئر دیر میں کارروائی کے دوران 3 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ 'سیکیورٹی فورسز نے پاک-افغان سرحد میں لوئر دیر پر خفیہ اطلاع کی بنیاد پر دہشت گردوں کی مداخلت کی کوشش کو ناکام بنانے کے لیے کارروائی کی'۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ 'کارروائی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں تین دہشت گرد ہلاک ہوگئے، جن کی شناخت سوات سے تعلق رکھنے والے عابد اور یوسف خان اور مردان سے تعلق رکھنے والے عبدالستار کے نام سے ہوئی'۔

آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ 'بڑی مقدار میں اسلحہ، بارود اور گرینیڈ بھی برآمد کرلیا گیا'۔

سیکیورٹی فورسز نے 24 جنوری کو بھی قبائلی ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے میرعلی او خیسور میں کارروائی کرکے دو اہم کمانڈروں سمیت 5 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پاک-افغان سرحد پر سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 3 دہشت گرد ہلاک

اس سے قبل سیکیورٹی فورسز نے 18 جنوری کو ضلع جنوبی وزیرستان میں آپریشن کے دوران 2 دہشت گردوں کو ہلاک جبکہ ایک کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا تھا۔

آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے ضلع جنوبی وزیرستان کے علاقے نارگوسا میں خفیہ اطلاع کی بنیاد پر آپریشن کیا اور شدید فائرنگ کے تبادلے میں 2 دہشت گرد عثمان علی اور وحید لشتئی ہلاک ہوگئے جبکہ ایک اور دہشت گرد کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ ہلاک دہشت گرد ٹی ٹی پی سجنا گروپ کے سرگرم اراکین اور آئی ای ڈی ماہر، دہشت گردوں کے ٹرینر، موٹی ویٹر تھے اور سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں