چونیاں کے سرکاری ہسپتال کے ٹوائلٹ میں خاتون نے بچے کو جنم دے دیا

اپ ڈیٹ 15 فروری 2021
ٹوائلٹ میں بچے کو جنم دینے والی خاتون کے رشتے داروں نے گائناکولوجسٹ پر غفلت کا الزام عائد کیا ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی
ٹوائلٹ میں بچے کو جنم دینے والی خاتون کے رشتے داروں نے گائناکولوجسٹ پر غفلت کا الزام عائد کیا ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی

قصور: چونیاں تحصیل ہیڈکوارٹرز ہسپتال کے ٹوائلٹ میں بچے کو جنم دینے والی خاتون کے رشتے داروں نے گائناکولوجسٹ پر غفلت کا الزام عائد کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق خاتون کے رشتے دار قربان علی کے مطاق کندو کھارا گاؤں کے رہائشی اکرم کی 23 سالہ حاملہ اہلیہ پروین کو واقعے سے 2 روز قبل تحصیل ہیڈکوارٹرز ہسپتال داخل کرایا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں ڈیوٹی پر موجود گائناکولوجسٹ نے اہلخانہ کو بتایا تھا کہ خاتون کا سیزرین سیکشن ہونے کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا کے باعث کوما میں جانے والی خاتون کے ہاں بچے کی پیدائش

قربان علی نے الزام عائد کیا کہ خاتون کا آپریشن تاخیر کا شکار ہوا جس کے بعد انہوں نے ہسپتال کے ٹوائلٹ میں بچے کو جنم دیا۔

خاتون کے اہلخانہ نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے معاملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

خیال رہے کہ مذکورہ واقعہ چند روز قبل پیش آیا تھا لیکن اتوار (14 فروری)کو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: 68 سالہ خاتون کے ہاں جڑواں بچوں کی پیدائش

چیف ایگزیکٹو آفیسر (صحت) ڈاکٹر جاوید اقبال نے مذکورہ واقعے سے لاعلمی کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ معاملے کا جائزہ لیں گے۔

دوسری جانب ایم ایس ڈاکٹر اکرم ریحان نے متعدد مرتبہ کالز اور میسیجز باوجود فون کال پر بات نہیں کی۔


یہ خبر 15 فروری 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں