عالمی ادارہ صحت نے ایسٹرازینیکا/آکسفورڈ یونیورسٹی کی تیار کردہ کووڈ 19 ویکسین کو ہنگامی استعمال کے لیے استعمال کرنے کی منظوری دے دی ہے، تاکہ ترقی پذیر ممالک ممیں وبا کو کنٹرول کرنے کا عمل تیز کیا جاسکے۔

عالمی ادارہ صحت نے ویکسین کے 2 ورژن کے استعمال کی منظوری دی ہے جو جنوبی کوریا کی ایس کے بائیو سائنس کو اور بھارت کے سیرم انسٹیٹوٹ آف انڈیا کے تیار کردہ ہیں۔

ویکسین کے استعمال کی رسمنی منظوری ڈبلیو ایچ او کے اسٹرٹیجک ایڈوائزری گروپ کے ماہرین کی سفارش کے بعد دی گئی اور یہ 18 سال سے زائد عمر کے تمام بالغ افراد کو دی جاسکے گی۔

عالمی ادارہ صحت کی سفارشات کچھ یورپی ممالک سے مختلف ہے جہاں اس ویکسین کا استعمال معمر افراد کے لیے نہ کرنے کا کہا گیا ہے۔

متعدد ترقی پذیر ممالک کو تاحال ویکسینز کی خوراکیں نہیں مل سکی ہیں جبکہ امیر ممالک میں کروڑوں افراد کو ویکسین فراہم کی جاچکی ہے۔

دوسری جانب یہ خدشات بھی بڑھ رہے ہیں کہ وائرس کی نئی اقسام ویکسین کی افادیت کو متاثر کرسکتی ہیں۔

جنوبی افریقہ میں دریافت ہونے والی کورونا وائرس کی نئی قسم پر ایسٹرا زینیکا ویکسین کی افادیت بہت کم تھی، جس کے بعد وہاں اس ویکسین کے استعمال کو روک دیا گیا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے ویکسینیشن ڈویژن کی سربراہ کیٹ اوبرائن نے بتایا کہ ممالک ایسٹرازینیکا کی ویکسین کے حوالے سے پرجوش ہیں، مگر اس کے ساتھ ساتھ وہ متعلقہ سوالات بھی پوچھ رہے ہیں کہ شواہد سے کیا ثابت ہوتا ہے اور کیا ثابت نہیں ہوتا'۔

انہوں نے کہا کہ ایسی قابل قبول وجوہات موجود ہیں جن کو دیکھتے ہوئے ہمارا خیال ہے کہ یہ کووڈ کی سنگین شدت کی روک تھام کرسکتی ہے۔

اس ویکسین کے لیے عالمی ادارہ صحت کی منظوری کوویکس کی عالمی مہم کے لیے ضروری تھی تاکہ وہ اس ادارے میں شمولیت اختیار کرنے والے ممالک کو ویکسینز کی ترسیل کرسکے۔

اس ویکسین کو اس سے قبل یورپی یونین، برطانیہ، پاکستان، بھارت اور چند دیگر ممالک میں استعمال کے لیے منظوری دی جاچکی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کی منظوری کے بعد مارچ میں پاکستان کو ایسٹرا زینیکا ویکسین ملنے کا دروازہ بھی کھل گیا ہے۔

جنوری کے اختتام پر وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات اسد عمر نے بتایا تھا کہ پاکستان کو 'کوویکس' سے مارچ تک ایسٹرازینیکا ویکسین کی 60 لاکھ خوراکیں مل جائیں گی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں اسد عمر نے کہا کہ 'کورونا ویکسین کے حوالے سے خوشخبری ہے، سال 2021 کی ششماہی میں ایسٹرازینیکا کی ایک کروڑ 70 لاکھ خوراکیں مل جائیں گی'۔

انہوں نے کہا کہ 'ان میں سے 60 لاکھ خوراکیں مارچ تک مل جائیں گی جس کا آغاز فروری سے ہوگا'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں