ہاؤسنگ قرضوں کے لیے تیسرے فریق کی ضمانت کی اجازت

اپ ڈیٹ 16 فروری 2021
یہ ضمانت زیادہ سے زیادہ ایک سال کی مدت کے لیے موزوں رہے گی، اسٹیٹ بینک - فائل فوٹو:اے ایف پی
یہ ضمانت زیادہ سے زیادہ ایک سال کی مدت کے لیے موزوں رہے گی، اسٹیٹ بینک - فائل فوٹو:اے ایف پی

کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے بینکوں کو حکومت کی سبسڈی والی اسکیم کے تحت کم لاگت والے ہاؤسنگ قرضوں میں قرض دینے کے لیے تیسرے فریق کی ضمانت قبول کرنے کی اجازت دے دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق فی الحال درخواست دہندگان کو ہاؤسنگ فنانس کے حصول میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، خاص طور پر کم لاگت والے مکانات کے لیے، کیونکہ بینک مکان مکمل نہ ہونے یا دستاویزات کی تکمیل کا خطرہ مول لینے سے گریزاں ہیں۔

واضح رہے کہ ہاؤسنگ یونٹ کی تکمیل اور مورٹگیج کی تخلیق میں وقت درکار ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں: اسٹیٹ بینک نے پینشن اخراجات پر خطرے کی گھنٹی بجادی

سرکلر میں کہا گیا ہے کہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک نے زیادہ سے زیادہ ایک سال تک کی مدت کے لیے تیسرے فریق کی ضمانت قبول کرنے کی اجازت دی ہے۔

کم لاگت ہاؤسنگ فنانس میں توسیع میں بینکوں کو سہولت فراہم کرنے کے مقصد کے ساتھ اسٹیٹ بینک نے انہیں ہاؤسنگ یونٹ تکمیل تک اور مورٹگیج مکمل ہونے تک تیسرے فریق کی ذاتی ضمانت قبول کرنے کی اجازت دی ہے۔

اسٹیٹ بینک نے کہا کہ 'یہ ضمانت زیادہ سے زیادہ ایک سال کی مدت کے لیے موزوں رہے گی'۔

یہ بھی پڑھیں: اسٹیٹ بینک پالیسی مسودے میں بینکاری میں صنفی مساوات پر توجہ مرکوز

ان کا کہنا تھا کہ اس اقدام سے اسٹیٹ بینک کی جانب سے 12 اکتوبر 2020 کو جاری کی گئی گورنمنٹ مارک اپ سبسڈی اسکیم کے تحت ہاؤسنگ فنانس حاصل کرنے کے خواہشمند قرض دہندگان کے گھر کی ملکیت کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔

اسٹیٹ بینک نے کہا کہ 'تیسرے فریق کی ضمانت قرض کی تقسیم سے لے کر تعمیراتی کام مکمل ہونے تک اور اس کے بعد جو رسک کوریج پاکستان مارگیج ری فنانس کمپنی کے ذریعے دستیاب ہو گا، اس پر محیط ہوگا'۔

مزید کہا گیا کہ تیسرے فریق کی ذاتی ضمانت کی قبولیت سے بینکوں کو کم لاگت ہاؤسنگ فنانس میں توسیع کے لیے اضافی فائدہ حاصل ہوگا جس میں بینک اپنی کاروباری صلاحیت کے لیے گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں