لاہور: الیکشن کمیشن پاکستان (ای سی پی) نے قومی اسمبلی کے حلقہ 75 سیالکوٹ کے لیے ضمنی انتخاب کے دوران ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری پر جرمانہ عائد کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ای سی پی ترجمان کے جاری بیان میں کہا گیا کہ ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر (سیالکوٹ) نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر قاسم سوری پر 30 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا۔

مزید پڑھیں: قاسم سوری قومی اسمبلی کی رکنیت سے ڈی نوٹیفائی

واضح رہے کہ 11 فروری کو ڈپٹی اسپییکر کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ انہیں این اے 75 میں ضمنی انتخاب کے لیے پی ٹی آئی کے امیدوار علی اسجد ملہی کے ساتھ ڈسکہ شہر کے مختلف حصوں کا دورہ کرتے ہوئے اور الیکشن کے لیے مہم چلاتے ہوئے دیکھا گیا۔

اس میں کہا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن نے 21 دسمبر 2020 کو کہا تھا کہ صدر، وزیراعظم، چیئرمین/ڈپٹی چیئرمین سینیٹ، اسپیکر/ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی، کسی بھی اسمبلی کے منتخب اراکین، وفاقی و صوبائی کابینہ کے اراکین، گورنرز، وزرائے اعلیٰ، میئرز/ چیئرمین بلدیاتی حکومتوں اور/ یا ان کے ڈپٹیز اور دیگر عوامی عہدہ رکھنے والے انتخابی مہم میں حصہ نہیں لیں گے۔

ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر کی جانب سے قاسم سوری کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ12 فروری کو ڈی ایم او کے دفتر میں ذاتی حیثیت میں یا اپنے وکیل کے ذریعے پیش ہوں اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر وضاحت دیں۔

یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع

علاوہ ازیں ڈی ایم او ابرار احمد نے ایم پی ایز عادل بخش چٹھہ، حنا پرویز بٹ اور مرزا محمد جاوید، ایم این ایز خرم دستگیرز، ڈاکٹر ناصر احمد چیما اور مریم اورنگزیب کو بھی 15 فروری کو حلقے میں سیاسی ریلی نکالنے پر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نوٹسز جاری کردیے۔

ان تمام لوگوں کو کہا گیا ہے کہ وہ 2 دن میں اپنے جواب جمع کروائیں یا یہ معاملہ مزید کارروائی کے لیے ای سی پی کے پاس بھیج دیا جائے گا۔


یہ خبر 17 فروری 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں