غیر سرکاری غیر حتمی نتیجہ: ملیر سے ضمنی انتخاب میں پیپلز پارٹی کے اُمیدوار کامیاب

اپ ڈیٹ 17 فروری 2021
تحریک لبیک پاکستان کے سید کاشف علی شاہ 6 ہزار 99 ووٹس لے کر دوسرے نمبر پر رہے—فائل فوٹو: ڈان
تحریک لبیک پاکستان کے سید کاشف علی شاہ 6 ہزار 99 ووٹس لے کر دوسرے نمبر پر رہے—فائل فوٹو: ڈان

کراچی میں سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس-88 کے ضمنی انتخاب میں غیر سرکاری نتیجے کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے محمد یوسف بلوچ 24 ہزار 621 ووٹس لے کر کامیاب ہوگئے۔

ڈان نیوز کو موصول ہونے والے غیر حتمی نتائج کے مطابق تحریک لبیک پاکستان کے سید کاشف علی شاہ 6 ہزار 99 ووٹس لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز ہوئے ضمنی انتخاب کے دوران اس حلقے کے کچھ پولنگ اسٹیشنز پی پی پی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنان کے میدانِ جنگ بنے رہے اور اس سلسلے میں صوبائی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کو گرفتار بھی کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:ملیر ضمنی انتخاب: 'ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی' پر پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ زیر حراست

تاہم پی ٹی آئی کے اُمیدوار جان شیر جونیجو محض 4 ہزار 870 ووٹس ہی حاصل کرسکے۔

پی ایس-88 سے 20 اُمیدواروں نے ضمنی انتخاب میں حصہ لیا تھا، اس موقع پر ٹرن آؤٹ 27.44 فیصد رہا اور ایک لاکھ 45 ہزار 627 رجسٹرڈ ووٹرز میں سے 39 ہزار 965 نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔

ڈالے گئے ووٹس میں سے 600 ووٹ مسترد ہوئے اور بقیہ 39 ہزار 366 میں سے 61 فیصد ووٹس پیپلز پارٹی کے اُمیدوار حاصل کر کے کامیاب رہے۔

خیال رہے کہ ملک میں 3 مارچ کو سینیٹ کے انتخابات ہونے جارہے ہیں چنانچہ الیکٹورل کالج ہونے کی حیثیت سے صوبائی اسمبلیوں کی خالی نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات انتہائی اہم ہوچکے ہیں۔

مزید پڑھیں:ضمنی انتخابات، سانگھڑ میں پی پی پی امیدوار کامیاب، غیر حتمی نتیجہ

گزشتہ روز کراچی کے حلقے پی ایس-88 کے علاوہ سانگھڑ سے صوبائی اسمبلی کے حلقے پی ایس -43 پر بھی ضمنی انتخاب ہوا تھا اور دونوں کے غیر سرکاری نتائج میں پیپلز پارٹی کے اُمیدوار فاتح ٹھہرے۔

کراچی میں الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی اطلاعات موصول ہوئیں اور حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے وزرا نے اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کے خلاف مقامی تھانے میں شکایت بھی درج کرائی۔

حلیم عادل شیخ کی جانب سے اسلحے کی نمائش کے معاملے پر پی پی پی سینٹرل الیکشن سیل نے الیکشن کمیشن کو تحریری شکایات بھی کی۔

تحریری شکایت میں کہا گیا کہ حلیم عادل شیخ مسلح افراد کے ہمراہ پی ایس 88 میں ووٹرز کو ہراساں کررہے ہیں، ووٹروں کو پی ٹی آئی کے افراد ایک دفتر میں لے جا کر ان کی احساس پروگرام کی پرچیاں بھی بنوا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن کا خالی نشستوں پر اچانک ضمنی انتخابات کروانے کا فیصلہ

بعدازاں ریجنل الیکشن کمشنر سید ندیم حیدر نے ایس پی ملیر کو خط لکھ کر حکم دیا تھا کہ وہ انتخابی عمل کی تکمیل تک منتخب رکن صوبائی اسمبلی کو کراچی شرقی کے حلقے پی ایس-99 سے نکال دیں۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ پی ایس-88 میں انتخابات کے دوران کسی بھی جماعت کے سینیٹر، وزرا، اراکین قومی یا صوبائی اسمبلی کو حلقے کا دورہ کرنے کی اجازت نہیں ہو گی، چوں کہ حلیم عادل شیخ نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی جس کی وجہ سے پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا۔

وزیراعلیٰ سندھ کی کامیاب اُمیدواروں کو مبارکباد

دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر کامیاب ہونے والے دونوں پی پی پی اُمیدواروں کو مبارکباد دی۔

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ سانگھڑ پی ایس-43 میں پیپلز پارٹی کے جام شبیر علی خان کی کامیابی عوام کے اعتماد کا مظہر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سازشوں کے باوجود عوام نے اپنا مینڈیٹ چوری نہیں ہونے دیا، سندھ کے عوام نے ثابت کردیا کہ وہ صرف پیپلزپارٹی کے ساتھ ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ ملیر پیپلز پارٹی کا قلعہ ہے، پی ایس-88 کے عوام نے تیر پر مہر لگا کر پارٹی قیادت پر اعنماد کا اظہار کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں