معمولی ورزش بھی کینسر سے محفوظ رکھنے میں مددگار

اپ ڈیٹ 19 فروری 2021
جسمانی طور پر متحرک رہنے سے انسان متعدد بیماریوں سے محفوظ رہ سکتا ہے، ماہرین—فائل فوٹو: اے ایف پی
جسمانی طور پر متحرک رہنے سے انسان متعدد بیماریوں سے محفوظ رہ سکتا ہے، ماہرین—فائل فوٹو: اے ایف پی

برطانوی ماہرینِ صحت کا کہنا ہے کہ عام افراد کی جانب سے معمولی ورزش اور ان کا جسمانی طور پر متحرک رہنا بھی انہیں کینسر کے مرض سے محفوظ رکھ سکتا ہے۔

برطانوی اخبار دی گارجین کے مطابق برطانوی ماہرین کے مطابق گزشتہ سال کورونا کی وجہ سے نافذ ہونے والے لاک ڈاؤن کے باعث لوگوں کے گھر تک محدود ہوجانے کی وجہ سے کینسر کے مرض میں اضافہ دیکھا گیا۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ گھر تک محدود رہنے سے لوگوں کا وزن بڑھ گیا، جس کی وجہ سے ان کے ٹشوز میں مسائل سمیت ان میں غدود (ٹیومر) کے پیدا ہونے کے امکانات بڑھ گئے۔

رپورٹ میں بتایا کہ چوں کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگ جسمانی طور پر متحرک نہیں رہے اور انہوں نے گھروں تک محدود رہنے کے باعث جنک فوڈز کا زیادہ استعمال کیا، جس کی وجہ سے لوگوں کے وزن میں اضافہ ہوا۔

ماہرین کے مطابق اضافی وزن سے کم از کم 12 اقسام کے کینسر ہو سکتے ہیں، جن میں عام طور پر ٹشوز بڑھ جانے اور کسی بھی جگہ غدود پیدا ہونے والے کینسر شامل ہیں۔

ماہرین نے بتایا کہ کورونا کی وجہ سے نافذ ہونے والے لاک ڈاؤن سے قبل لوگ جسمانی طور پر متحرک رہتے تھے اور وہ معمولی ورزش کرتے تھے تو وہ کینسر کا شکار کم ہوتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ورزش 13 اقسام کے کینسر سے بچائے

ماہرین نے تجویز دی کہ لوگوں کو صحت مند غذا کھانے سمیت معمولی ورزش کا اپنی یومیہ زندگی کا حصہ بنائیں اور جسمانی طور پر متحرک رہ کر کینسر کے شکار ہونے کے امکانات کو کم کریں۔

برطانوی ماہرین سے قبل امریکا اور برطانیہ میں ہونے والی بڑے پیمانے کی تحقیقات سے بھی یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ ورزش کو معمول کا حصہ بنانے والے افراد دیگر امراض سمیت کینسر سے بھی محفوظ رہتے ہیں۔

امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ جو لوگ جسمانی طور پر زیادہ متحرک رہتے ہیں ان میں 13 اقسام کے کینسر کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔

تحقیق کے مطابق ورزش کے نتیجے میں غذائی نالی کے کینسر کا خطرہ 42 فیصد، جگر کے کینسر کا 27 فیصد، پھیپھیڑوں کے کینسر کا 26 فیصد، گردوں کے کینسر کا 23 فیصد، معدے کے کینسر کا 22 فیصد، مادر رحم کے کینسر کا 21 فیصد، آنتوں کے کینسر کا 16 فیصد، گردن اور سر کے کینسر کا 15 فیصد، مثانے کے کینسر کا 13 فیصد اور بریسٹ کینسر کا خطرہ 10 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں