'تانڈو' میں متنازع مواد دکھانے پر اسٹریمنگ سائٹ کی عہدیدار سے تفتیش

اپ ڈیٹ 24 فروری 2021
ویب سیریز سے متنازع سین ہٹا دیا گیا تھا — اسکرین شاٹ
ویب سیریز سے متنازع سین ہٹا دیا گیا تھا — اسکرین شاٹ

بھارتی پولیس نے اسٹریمنگ ویب سائٹ ’ایمیزون پرائم‘ کی اعلیٰ بھارتی عہدیدار سے حال ہی میں ریلیز کی گئی پولیٹیکل تھرلر ویب سیریز ’تانڈو‘ میں متنازع مواد دکھانے پر تقریبا 4 گھنٹے تک تفتیش کی۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق بھارتی ریاست اتر پردیش کی پولیس نے ایمیزون پرائم انڈیا کی اوریجنل کانٹینٹ ہیڈ اپرنا پروہت سے کم از کم 4 گھنٹے تک پولیس اسٹیشن میں تفتیش کی۔

اترپردیش پولیس نے اپرنا پروہت سے 23 فروری کو پولیس تھانے میں ’تانڈو‘ میں ہندو دیوتاؤں کی توہین سے متعلق معاملے پر تفتیش کی تاہم اس ضمن میں اسٹریمنگ ویب سائٹ ایمیزون پرائم نے کوئی وضاحت جاری نہیں کی۔

ویب سیریز کی عہدیدار سے 23 فروری کو تفتیش کی گئی—فائل فوٹو: رائٹرز
ویب سیریز کی عہدیدار سے 23 فروری کو تفتیش کی گئی—فائل فوٹو: رائٹرز

اپرنا پروہت نے بھی پولیس اسٹیشن میں بیانات ریکارڈ کروانے کے بعد صحافیوں سے کسی بھی معاملے پر بات کرنے سے معذرت کی تاہم ایک پولیس عہدیدار نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ایمیزون کی خاتون عہدیدار نے پولیس کو بتایا کہ متنازع مواد کو ویب سیریز سے ہٹایا جا چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ویب سیریز 'تانڈو' کو بی جے پی قانون سازوں کی تنقید کا سامنا

پولیس عہدیدار کے مطابق اپرنا پروہت نے بتایا کہ متنازع مواد پر احتجاج کے فوری بعد ہی ’تانڈو‘ کی ٹیم نے معافی نامہ جاری کیا تھا جب کہ جنوری میں ہی مذکورہ متنازع مواد کو ویب سیریز سے ہٹادیا گیا تھا۔

اس سے قبل ’تانڈو‘ میں شامل متنازع مواد پر حکمران جماعت ’بھارتیہ جنتا پارٹی‘ (بی جے پی) کے ارکان سمیت دیگر افراد نے ’تانڈو‘ کی ٹیم کے خلاف توہین مذہب کے تحت متعدد پولیس تھانوں میں درخواستیں دی تھیں۔

ویب سیریز کو گزشتہ ماہ ریلیز کیا گیا تھا—اسکریں شاٹ
ویب سیریز کو گزشتہ ماہ ریلیز کیا گیا تھا—اسکریں شاٹ

لوگوں کی جانب سے ’تانڈو‘ سیریز کے ایک سین پر اعتراض کرنے کے بعد ’تانڈو‘ کی ٹیم نے عوام سے معافی بھی مانگی تھی اور مذکورہ سین کو ہٹانے کا اعلان بھی کیا تھا۔

لوگوں نے ’تانڈو‘ کے ایک سین پر اعتراض کیا تھا، جس میں اداکار ذیشان ایوب کو اسٹیج پرفارمنس کے دوران ہندو دیوتا ’شیو‘ کے روپ میں دکھایا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: 'تانڈو' پر تنازع، فلم سازوں نے غیر مشروط معافی مانگ لی

مذکورہ سین میں اداکار نے ’شیو‘ بن کر کچھ نامناسب جملے ادا کیے تھے، جس پر ہندو مذہب کے پیروکاروں نے احتجاج کیا اور مذکورہ سین کو ہندو مذہب اور دیوتاؤن کی توہین قرار دیا تھا۔

’تانڈو‘ سے قبل بھی نیٹ فلیکس اور ایمیزون کی ویب سیریز یا فلموں سمیت بولی وڈ فلموں کے کچھ مناظر پر بھی بھارتی لوگ ہندو مذہب اور دیوتاؤں کی توہین کے الزامات لگا چکے ہیں۔

’تانڈو‘ کو گزشتہ ماہ جنوری میں ریلیز کیا گیا تھا، یہ سیریز پولیٹیکل تھرلر سیریز ہے، جس میں سیف علی خان، ذیشان ایوب اور ڈمپل کپاڈیا سمیت دیگر اداکاروں نے کردار ادا کیے تھے جب کہ اس کی ہدایات مسلمان ہدایت کار علی عباس ظفر نے دی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں