'دل ناامید تو نہیں' کو پیمرا کے نوٹس پر عمیر رانا کا ردعمل

27 فروری 2021
یہ ڈراما انسانی اسمگلنگ، جسم فروشی کے موضوعات پر مبنی ہے
— اسکرین شاٹ
یہ ڈراما انسانی اسمگلنگ، جسم فروشی کے موضوعات پر مبنی ہے — اسکرین شاٹ

پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے چند روز قبل ڈراما سیریل 'دل ناامید تو نہیں' میں نشر کیا جانے والے مواد کو ضابطہ اخلاق کے مطابق بنانے کی ہدایت کی تھی۔

پیمرا سے جاری مختصر اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ اتھارٹی نے نجی چینل ٹی وی کو ڈراما سیریل 'دل ناامید تو نہیں' میں نشر کیا جانے والے مواد کے حوالے سے مراسلہ جاری کردیا۔

پیمرا نے کہا تھا کہ نجی ٹی وی چینل کو سینسر کا معیار پیمرا قوانین کے عین مطابق کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ٹی وی ون کی انتظامیہ کو 5 دن میں ڈراما سیریل کا مواد ضابطہ اخلاق کے مطابق بنانے اور ایڈیٹوریل بورڈ سے متعلق تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی گئی تھی۔

جس کے بعد ڈرامے میں اہم کردار ادا کرنے والے اداکار عمیر رانا نے اس ڈرامے کو نوٹس دیے جانے پر ٹوئٹس کی صورت میں ردعمل دیا ہے۔

مزید پڑھیں: پیمرا کی ڈراما سیریل 'دل ناامید تو نہیں' کا مواد ضابطہ اخلاق کے مطابق بنانے کی ہدایت

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کی گئی مختلف ٹوئٹس میں عمیر رانا نے پہلے، پاکستان میں انسانی اسمگلنگ سے نمٹنے کے لیے وفاقی تحقیقاتی ادارے(ایف آئی اے) کی کوششوں کو سراہا۔

عمیر رانا نے کہا کہ ایف آئی اے بہاردی سے انسانی اسمگلنگ کے خلاف کام کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری عاجزانہ کوشش یہ ہے کہ ان کے اس کاز میں عوام کو ہمارے روزمرہ کے عمل سے آگاہی دے کر مدد کریں، جو غلامی کی اس جدید تجارت کو کہیں نہ کہیں بڑھاسکتے ہیں۔

عمیر رانا نے سوال کیا کہ 'کیا یہ برا ہے؟ بالکل ہے تمام برائیاں ہوتی ہیں'۔

اداکار نے مزید کہا کہ میں پیمرا کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ کریں جو صحیح، مقبول نہیں، اس جہاد میں ہمارا ساتھ دیں اور ہمارے پیارے ملک پاکستان کو معاشرے میں ایسے گھناؤنے عناصر سے پاک کرنے میں ہماری مدد کریں'۔

یہ بھی پڑھیں: انسانی اسمگلنگ جیسے موضوع پر بنا ڈراما 'دل نا امید تو نہیں'

دوسری جانب سینئر اداکارہ سیمی راحیل نے بھی ڈراما 'دل نا امید تو نہیں' کا دفاع کیا۔

انہوں نے انسٹاگرام پر جاری پوسٹ میں لکھا کہ حکومتی ہدایات اس بہترین مواد کو کس میں تبدیل کرنا چاہتہ ہیں؟

سیمی راحیل نے مزید کہا کہ وہ گھریلو تنازع، کالا جادو، خاندان کے افراد کے مابین ناجائز تعلقات، نوجوان لڑکیوں کو کسی بھی طریقے سے مادی فوائد حاصل کرتے ہیں دیکھنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے مزید لکھا کہ حکومتی ہدایات بغیر کسی ہدایات کے ٹاک شوز چاہتی ہیں!

سیمی راحیل نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مزید لکھا کہ 'جی، جی، کہانی سنانے والوں کو گولی مارو، اچھی داستانوں کو اسکرین سے ہٹائیں، مستقبل کے میڈیا پیشہ ور افراد کو یاد دلائیں کہ ہمیں منفی خرافاتی جگہ لی لی پٹ میں رہنے کی ضرورت ہے'۔

سینئر اداکارہ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے طنزیہ انداز میں لکھا کہ 'برائے کرم ان رہنما اصولوں پر عمل کریں، سماجی برائیوں، انسانی اسمگلنگ اور ان تمام گھناؤنے طریقوں کو نہ دکھائیں جو ہم جاری رکھے ہوئے ہیں۔

خیال رہے کہ یہ ڈراما انسانی اسمگلنگ، جسم فروشی اور بچوں کے استحصال سمیت خواتین پر ڈھائے جانے والے ناروا سلوک جیسے موضوعات پر مبنی ہے۔

'دل نا امید تو نہیں' میں یاسرہ رضوی اور یمنیٰ زیدی سمیت سامعہ ممتاز، نعمان اعجاز، وہاج علی اور عمیر رانا جیسے اداکار بھی ایکشن میں دکھائی دے رہے ہیں۔

اس ڈرامے کی کہانی آمنہ مفتی نے لکھی ہے جسے کشف فاؤنڈیشن کے اشتراک سے ٹی وی ون پر نشر کیا جارہا ہے جبکہ اس ڈرامے کی ہدایات کاشف ناصر نے دی ہیں۔

'دل نا امید تو نہیں' کے حوالے سے ڈرامے کی مرکزی اداکارہ یاسر رضوی نے قبل ازیں ڈان امیجز سے بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ وہ اور یمنیٰ زیدی اعلیٰ درجے پر جسم فروشی کا کام کرنے والی خواتین کا کردار ادا کرتی دکھائی دیں گی۔

یاسرہ رضوی نے بتایا تھا کہ وہ اور یمنیٰ زیدی پیسوں کے عوض پرتعیش پارٹیوں کی رونق بڑھانے کا کام سر انجام دیتی دکھائی دیں گی، تاہم اس کے علاوہ بھی ان کے کرداروں کے ذریعے سماجی مسائل کو اجاگر کیا جائے گا۔

انہوں نے جہاں ڈرامے کی کہانی کو منفرد قرار دیا تھا، وہیں انہوں نے یمنیٰ زیدی کی بھی تعریف کی اور ساتھ ہی 'دل نا امید تو نہیں' کے ہدایت کار کاشف نثار اور دوسری ٹیم کو بھی سراہا۔

—فوٹو:انسٹاگرام
—فوٹو:انسٹاگرام

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں