عمران خان کو ووٹ دینے کیلئے اراکین کو ایجنسیوں کے ہاتھوں مجبور کیا گیا، مریم نواز

اپ ڈیٹ 07 مارچ 2021
مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے بات کی—فوٹو: ڈان نیوز
مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے بات کی—فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان کو ووٹ دینے کے لیے ایجنسیوں کے ہاتھوں اراکین قومی اسمبلی کو مجبور کیا گیا جبکہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت پر ہونے والے حملے کی قیمت چکانی پڑے گی۔

اسلام آباد میں مسلم لیگ (ن) کے اجلاس کے بعد دیگر رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ اجلاس میں لانگ مارچ، ڈسکہ انتخاب، گزشتہ روز پارٹی رہنماؤں کے ساتھ ہونے والے سلوک، کراچی میں خالی ہونے والی نشست سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

مزید پڑھیں: تحریک اعتماد: ووٹنگ کے روز اراکین اسمبلی کے لاپتا ہونے پر شور مچا ہوا تھا، شیخ رشید

ان کا کہنا تھا کہ کل شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، مریم اورنگ زیب، مصدق ملک، جاوید عباسی اور خرم دستگیر سمیت دیگر کے ساتھ اٹھائے طوفان بدتمیزی پر پارٹی میں غصے کا اظہار کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اس کو آسان نہیں لے گی، مسلم لیگ (ن) کو اخلاق اور تہذیب کا بھاشن دینے والے مشورہ اپنے پاس رکھیں، کسی طرح بھی سینئر قیادت کی اس طرح کی تذلیل برداشت نہیں کی جائے گی۔

مریم نواز نے کہا کہ 'جس طرح شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، مریم اورنگ زیب اور مصدق ملک پر حملہ کیا گیا اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی اور دو تھپڑ ماریں گے تو اہم آپ کو 10 تھپڑ ماریں گے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'مسلم لیگ (ن) کی قیادت کے ساتھ جو بدمعاشی کی گئی اور خصوصاً مریم اورنگ زیب کے ساتھ جو ہوا وہ ہر مسلم لیگ (ن) کے شیر پر قرض ہے، جس کو ادا کرنا مسلم لیگ (ن) اچھی طرح جانتی ہے'۔

'اعتماد کے ووٹ کیلئے ایجنسیوں کو استعمال کیا گیا'

انہوں نے کہا کہ اجلاس میں اعتماد کا جعلی ووٹ لینے کے بعد جو سیاسی حالات بنے ہیں اس پر تفصیلی بات ہوئی اور اس پر سب کا اتفاق تھا کہ کل دھونس، جبر اور غنڈہ گردی سے اعتماد کا ووٹ لیا گیا۔

نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ پاکستان کی ایجنسیوں اور اداروں کو استعمال کرکے جس طرح کل اعتماد کا ووٹ زبردستی اور اپنے اراکین کی گردنوں پر تلواریں رکھ کر ووٹ لیا گیا، اس کی کوئی قانونی، سیاسی اور اخلاقی حیثیت نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جن اراکین نے یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دیا لیکن صرف دو دن میں ایسا کیا ہوگیا کہ انہوں نے اپنا فیصلہ بدل دیا، فیصلہ بدلا نہیں، فیصلہ تبدیل کرایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کو ریس میں اکیلے ہونے کے باوجود دھاندلی کرنی پڑی، بلاول بھٹو

انہوں نے کہا کہ جس مضحکہ خیز انداز میں فیصلہ تبدیل کرایا گیا ہے کہ پوری پارلیمنٹ لاجز کو بنکر بنایا ہوا تھا، ایسا لگ رہا تھا جیسے شمالی وزیرستان کا کوئی علاقہ ہے۔

وزیراعظم پر تنقید کرتےہوئے انہوں نے کہا کہ آپ پوری رات سولی پر لٹک کر اپنے اراکین اسمبلی کو گنتے رہے، ڈرون کیمروں کے ذریعے ایک، ایک رکن کی نگرانی کی۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلی مرتبہ ہوا کہ کسی جماعت کے سربراہ کے خلاف اپنی جماعت نے عدم اعتماد کر دیا ہو اور وہ حکومت میں ہو، یہ اس کے علاوہ ہے جو چاروں صوبوں سے عوام کی جانب سے نہ صرف عدم اعتماد بلکہ غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح ایجنسیوں کو ملوث کیا گیا، ان کی مدد لی گئی اور انہوں نے اراکین کو غائب کیا۔

مریم نواز نے کہا کہ 'ان کے اراکین اسمبلی ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں اور ہماری ذاتی علم میں آیا ہے کہ دو اراکین قومی اسمبلی کو جو ان کو ووٹ دینے کے لیے آخری وقت تک راضی نہیں ہو رہے تھے، ان کو گولڑہ میں ایک ادارے کے کمپاؤنڈ میں لے جایا گیا اور وہاں پر 4 گھنٹے ایک کنٹینر میں رکھا گیا اور ایجنسیوں کے لوگوں کے ہاتھوں انہیں مجبور کیا گیا کہ وہ عمران خان کو ووٹ دیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اس کو اتنی شرم ناک شکست کے بعد، یہ صرف شکست نہیں بلکہ آپ نے پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں کو جس طرح استعمال کیا یہ بڑی قابل شرم بات ہے، کیا پاکستان میں ایجنسیاں اسی لیے رہ گئی ہیں'۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان پر ایوان کا اعتماد برقرار، 178 ووٹ حاصل کرلیے

انہوں نے کہا کہ 'کیا یہی ان کا کردار ہوگا کہ جس شخص کو عوام دھتکار رہے ہیں، جو عوام کا مجرم ہے، جس نے ان کی زندگی اجیرن بنا دی ہے، آپ اس شخص کو بچانے کے لیے اپنے ادارے کو سیاست میں جھونک دیں، اس کا جواب پاکستانی قوم اورمسلم لیگ (ن) کو چاہیے اور آپ کو اس کا جواب دینا پڑے گا'۔

مریم نواز نے کہا کہ کہاں اس شخص کی عزت اور غیرت کہاں ہے، جو کہنے کو وزیر اعظم کی کرسی پر بیٹھا ہے لیکن ایجنسیوں اور ان کے سربراہوں سے کہتا ہے کہ میرے ارکان سے زبردستی ووٹ لا کر مجھے دو۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کو یہ بھی نہیں کہہ سکتے ہیں یہ اپنے آپ کو جھوٹی یا طفل تسلی دے رہا، یہ خود طفل تسلی نہیں دے سکتا کیونکہ اس کو پتہ ہے کہ اس نے کس طرح یہ اعتماد کا ووٹ لیا ہے، اس کو پتہ ہے کہ اس کو خود سے کوئی ووٹ نہیں پڑتا، اگر ایجنسیاں اس کی مدد نہ کرتیں اور اس کے کردار مدد نہ کرتے تو وہ بری طرح ناکام ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ ایک ہارے ہوئے، نالائق، نااہل شخص اور قوم کے مجرم کو بچانا، آپ کو دینا پڑے گا اور قوم آپ سے اس کا جواب مانگے گی۔

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر نے کہا کہ اعتماد کا ووٹ ایجنسیوں کو استعمال کرکے، گردنوں پر تلوار رکھ کر، اپنے ہی اراکین کو حبس بے جا رکھ کر زبردستی لیا جائے تو اس کا مطلب ہے کہ عمران خان آپ جانتے ہیں کہ آپ کو وقت پورا ہوگیا ہے۔

'مفتاح اسمٰعیل این اے-249 سے امیدوار ہوں گے'

پی ٹی آئی کے نومنتخب سینیٹر فیصل واڈا کی جانب سے کراچی سے خالی کی گئی قومی اسمبلی کے ضمنی انتخاب کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے مفتاح اسمٰعیل کو این اے-249 کے لیے مسلم لیگ (ن) کا امیدوار اعلان کیا ہے اورپارٹی کے صدر ان کا ٹکٹ جاری کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: کب، کہاں اور کس کےخلاف عدم اعتماد ہوگا یہ فیصلہ پی ڈی ایم کرے گی، بلاول بھٹو

سینیٹ میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے مسلم لیگ (ن) کا ایک مؤقف ہے اور اس پر پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے اجلاس میں تفصیلی بات ہوگی۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ کل انہوں نے الیکشن کمیشن کے حوالے سے جو بدتمیزی کی، اس پر مجھے تو وہ وقت یاد آیا کہ جب ہمیں اداروں پر تنقید کا بھاشن دیا کرتے تھے، ان کے غنڈوں نے کل جو پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے شاید وہ آپ لوگوں نہیں دیکھے، جس میں الیکشن کمشنر کے لیے ننگی گالیاں لکھی ہوئی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ عوام ان کا چہرہ دیکھیں، ہم نے اگر کوئی بات کی ہے تو ہم نے فیصلے مانے اور تنقید کی جو ہمارا حق ہے، اداروں پر نہیں بلکہ کرداروں پر تہذیب کے دائرے میں رہ کر تنقید کی لیکن اب آپ کو پتہ چلا کہ بدتمیز، مافیا، سسلین مافیا اور غنڈہ گردی کس کو کہتےہیں، پلے کارڈز کے اوپر الیکشن کمیشن کے لیے گالیاں لکھی ہوئی تھی کیا باقی اداروں کو یہ نظر نہیں آرہا ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ ایجنسیوں کو لے پالک بیٹا ہے اور بیٹا بچاؤ مہم ہم نے کل دیکھی، اس کے لیے میدان خالی تھا وہ اکیلا دوڑ رہا تھا اور ریس میں اکیلا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں