کیا آپ کسی ایسے طیارے میں سفر کرنا پسند کریں گے جو آپ کو کراچی سے امریکی شہر نیویارک محض 3 گھنٹوں میں پہنچا دے؟

جی ہاں واقعی سپر سونک طیارہ تیار کیا جارہا ہے جو لندن سے نیویارک کا فاصلہ محض 90 منٹ میں طے کرسکے گا۔

اس طیارے کو بنانے والی کمپنی نے اس کی جھلک پیش کرتے ہوئے بتایا ہے کہ مسافروں کو اس پرواز میں کیسا تجربہ ہوگا۔

فوٹو بشکریہ اسپائیک ایرو اسپیس
فوٹو بشکریہ اسپائیک ایرو اسپیس

اسپائیک ایس 512 سپرسونک جیٹ میں 18 مسافر سفر کرسکیں گے، جن کے لیے بیڈ اور کھانے کا ایریا بھی ہوگا جبکہ فلیٹ اسکرین ٹی وی بھی طیارے کا حصہ ہوں گے۔

مگر اس طیارے میں کوئی کیبن ونڈو نہیں ہوگی تاکہ ایندھن کی بچت ہوسکے جبکہ اس سے وزن کم رکھنے میں بھی مدد مل سکے گی۔

کھڑکیوں کی بجائے کیبن کی سائیڈز میں بڑی اسکرینیں ہوں گی تاکہ طیارے کے باہر لگے ویڈیو کیمرے کی رئیل ٹائم پینورامک اسٹریم کا نظارہ کیا جاسکے، یعنی باہر کا نظارہ ممکن ہوگا۔

فوٹو بشکریہ اسپائیک ایرو اسپیس
فوٹو بشکریہ اسپائیک ایرو اسپیس

اسپائیک ایرواسپیس کے بانی اور سی ای او وک کاچوریا کے مطابق کھڑکیوں کی عدم موجودگی سے کیبن میں بہت زیادہ خاموشی ہوگی۔

انہوں نے بتایا کہ کنکورڈیا طیارے بہت زیادہ پرشور تھے'۔

طیارے کی نشستیں کنورٹ ایبل ہوں گی تو انہیں سونے، بیٹھنے یا کانفرنس کے لیے بھی استعمال کیا جاسکے گا۔

فوٹو بشکریہ اسپائیک ایرو اسپیس
فوٹو بشکریہ اسپائیک ایرو اسپیس

اس کے علاوہ کافی مشین، بلٹ ان سنک، بڑا فریج اور بھی بہت کچھ اس طیارے میں موجود ہوگا۔

کمپنی کے سی ای او نے بتایا کہ اگرہ پرواز سستی نہیں ہوگی مگر بتدریج اس کی قیمت دیگر کمپنیوں کے بزنس کلاس ٹکٹوں کے برابر آجائے گی۔

آغاز میں اس طیارے کی رفتار 1975 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوگی، تاہم کمپنی کو توقع ہے کہ ایک دہائی میں یہ رفتار 3951 کلومیٹر فی گھنٹہ تک بڑھ جائے گی، اس طرح یہ کراچی سے نیویارک کا فاصلہ 3 گھنٹے میں طے کرسکے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں