جون 2020 میں بھارت میں ٹک ٹاک پر پابندی کے فوری بعد انسٹاگرام نے مقبول چینی ایپ کی نقل پر مبنی فیچر ریلز کو متعارف کرایا اور عالمی سطح پر کچھ ماہ بعد پیش کیا۔

اب انسٹاگرام کی ملکیت رکھنے والی کمپنی فیس بک نے ریلز کو بلیو ایپ کا حصہ بنالیا ہے۔

فیس بک کی جانب سے اس فیچر کی آزمائش بھارت میں صارفین کی محدود تعداد میں کی جارہی ہے، جو مختصر ویڈیو کو انسٹاگرام اور فیس بک دونوں میں شیئر کرسکتے ہیں۔

اگر وہ مختصر ویڈیو شیئر کرتے ہیں تو ان کے انسٹاگرام اکاؤنٹ بھی اس کے ساتھ منسلک ہوں گے۔

مزید براں یہ صارفین فیس بک کے اپنے ٹولز استعمال کرکے بھی مختصر ویڈیوز بناسکتے ہیں۔

فیس بک کی جانب سے یہ فیچر دنیا بھر میں رواں سال کسی وقت متعارف کرائے جانے کا امکان ہے اور اس کی 2 وجوہات ہیں۔

ایک تو بھارت میں ٹک ٹاک پر پابندی سے فائدہ اٹھا کر اس کے صارفین کو انسٹاگرام اور فیس بک کا حصہ بنانا۔

دوسری وجہ یہ ہے کہ عالمی سطح پر ٹک ٹاک اب بھی مختصر ویڈیوز کے شعبے میں سب سے زیادہ اہمیت رکھتی ہے، مگر کراس شیئرنگ فیچر سے بڑے کریٹئیرز کو فیس بک اپنیی جانب کھینچ سکے گی۔

اس نئے فیچر سے لوگ اپنی انسٹاگرام ریلز کو فیس بک پر بھی ریکومینڈ کرسکیں گے اور اس طرح زیزادہ افراد تک رسائی حاصل کرسکیں گے۔

فیس بک نے اس حوالے سے ایک بیان میں بتایا کہ وہ مین ایپ میں ریلز کا اپنے ورژن کو بھی متعارف کرائے گی۔

فیس بک کی ایک ترجمان نے رائٹرز کو بتایا کہ بھارت میں ہم اس فیچر کی آزمائش کررہے ہیں تاکہ وہ انسٹاگرام کے ساتھ فیس بک پر بھی نئے لوگوں تک رسائی حاصل کرسکیں اور لوگوں کو زیادہ تفریحی مواد میسر آسکے۔

ٹک ٹاک کی مقبولیت کے بعد صرف فیس بک ہی نہیں بلکہ گوگل، یوٹیوب، اسنیپ چیٹ اورر نیٹ فلیکس نے بھی مختصر ویڈیو سروسز کو اپنے پلیٹ فارمز کا حصہ بنایا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں