روس کی گمراہ کن معلومات کا اصل ہدف جرمنی ہے، یورپی یونین

اپ ڈیٹ 10 مارچ 2021
روس اور جرمنی کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں — فائل فوٹو: رائٹرز
روس اور جرمنی کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں — فائل فوٹو: رائٹرز

یورپی یونین نے کہا ہے کہ روس کی ڈس انفارمیشن مہم کا اصل ہدف جرمنی ہے کیونکہ الیکسی نیوالنی کو جیل بھیجنے اور زہر دینے کے معاملے پر مغرب سے روس کے تعلقات کشیدہ ہیں۔

خبر ایجنسی 'رائٹرز' کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کی ایکسٹرنل ایکشن سروس کے تحت چلنے والے ڈس انفارمیشن سے متعلق ادارے کا کہنا تھا کہ رپورٹ میں 700 کیسز شامل ہیں جو قصداً جعلی یا گمراہ کن رپورٹنگ پر مشتمل ہیں اور اس کا مقصد جرمنی کے حوالے سے غلط خبریں پھیلانا تھا۔

رپورٹ کے مطابق یہ دستاویزات 2015 سے اب تک حاصل کی گئی ہیں۔

مزید پڑھیں: امریکا اور یورپی یونین کی روس پر نئی پابندیاں

ادارے کا کہنا تھا کہ فرانس کے حوالے سے 300 کیسز، اٹلی سے متعلق 170 سے زائد اور اسپین کے خلاف 40 کیسز تھے۔

یورپی یونین کی رپورٹ میں کہا گیا کہ 2014 میں ماسکو کے ساتھ یوکرین سے کریمیا کے جڑنے کے بعد ڈس انفارمیشن سے متعلق تحقیقات کے لیے ادارہ تشکیل دیا گیا اور اس کا مقصد روس سے ہونے والی مہم کا جواب دینا ہے۔

یورپی یونین کے ڈس انفو سے متعلق ادارے کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کی رکن ریاستوں میں جرمنی کو روس نے الگ کر کے اپنا مرکزی ہدف بنایا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کریملن کوشش کر رہا ہے کہ جرمنی کو 'غیر منطقی طور پر روسوفوبیا' کا شکار ملک کے طور پر پیش کیا جائے اور روس میں ہونے والی انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹائی جائے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ روس کا رویہ غیر یقینی پھیلانے کا موجب ہے اور روس کا دوہرا معیار جرمنی سمیت یورپی ممالک کے مذاکرات کے عمل کو دھندلانے کا باعث ہے۔

خیال رہے کہ جرمنی، یورپ کے ان چند ممالک میں سرفہرست ہے جو روس کے اپوزیشن لیڈر نیوالنی کے معاملے پر روس پر سخت پابندیاں عائد کرنے پر زور دے رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: یوکرین میں 'جارحیت': امریکا، یورپی ممالک کی روس پر نئی پابندیاں

نیوالنی کو روس میں زہر دیے جانے کے بعد علاج کے لیے جرمنی منتقل کردیا گیا تھا، تاہم مکمل صحت یابی کے بعد وہ واپس روس چلے گئے۔

روس کے اپوزیشن لیڈر اور دیگر اداروں کا کہنا تھا کہ ان پر حملے کے پیچھے روسی حکومت تھی جبکہ ماسکو ان الزامات کو مسلسل مسترد کرتا ہے۔

نیوالنی کو علاج کے بعد روس واپسی پر رواں برس جنوری میں پھر گرفتار کیا گیا اور جیل میں موجود ہیں جہاں وہ عدالت سے دی گئی سزا کاٹ رہے ہیں۔

یورپی یونین نے گزشتہ ماہ نیوالنی کے معاملے پر روس کے چار عہدیداروں پر پابندی عائد کرنے پر اتفاق کیا تھا، اس کے علاوہ روس پر پہلے ہی معاشی پابندیاں عائد کی جا چکی ہیں۔

ڈس انفو سے متعلق ادارے کا کہنا تھا کہ روس سمجھتا ہے کہ ان پر پابندیاں عائد کرنے کے لیے جرمنی بنیادی محرک ہے جو یورپی یونین کے اعلیٰ سفارت کار جوزف بوریل کے ماسکو کے دورے کے بعد تجویز کی گئی ہیں۔

جرمن چانسلر انجیلا مرکل بھی روس میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر شدید تنقید کرتی رہی ہیں۔

یورپی یونین کی قیادت 25 اور 26 مارچ کو سربراہی کانفرنس میں روس سے کشیدہ تعلقات پر تبادلہ خیال کرے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں