اسرائیلی وزیر اعظم جمعرات کو متحدہ عرب امارات کا پہلا سرکاری دورہ کریں گے

11 مارچ 2021
بینجمن نیتن یاہو کا یہ دورہ ایسے وقت میں ہورہا ہے جب اسرائیلی انتخابات میں 2 ہفتے سے بھی کم وقت رہ گیا ہے — فائل فوٹو / اے پی
بینجمن نیتن یاہو کا یہ دورہ ایسے وقت میں ہورہا ہے جب اسرائیلی انتخابات میں 2 ہفتے سے بھی کم وقت رہ گیا ہے — فائل فوٹو / اے پی

اسرائیل کے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو دوطرفہ تعلقات کے قیام کے بعد جمعرات کو متحدہ عرب امارات کا پہلا سرکاری دورہ کریں گے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق نیتن یاہو کے دفتر کے سینیئر عہدیدار نے اسرائیلی پبلک ریڈیو، ہارِتز اخبار اور دیگر میڈیا اداروں کی اس حوالے سے رپورٹس پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا۔

بینجمن نیتن یاہو کا یہ دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب انہیں اگلے انتخابات کا سامنا کرنے میں دو ہفتے سے بھی کم وقت رہ گیا ہے، یہ دو سال سے بھی کم عرصے میں اسرائیل کے چوتھے انتخابات ہوں گے۔

انہوں نے 2009 سے اقتدار میں رہتے ہوئے بطور تجربہ کار وزیر اعظم اپنی انتخابی مہم میں اسرائیل کے اعلیٰ سیاستدان کی حیثیت سے اپنی کامیابیوں کو اجاگر کرنے کی کوشش کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل سے تعلقات کے بعد متحدہ عرب امارات پر سائبر حملے

اسرائیلی رپورٹس کے مطابق بینجمن نیتن یاہو، متحدہ عرب امارات کے رہنما شیخ محمد بن زاید النہیان سے ابوظہبی ایئرپورٹ پر ملاقات کریں گے۔

اس کے بعد وہ یروشلم روانہ ہوجائیں گے جہاں وہ ہنگری کے وزیر اعظم وِکٹر اوربان سے کورونا ویکسین نیشن کے حوالے سے مذاکرات کریں گے۔

بینجمن نیتن یاہو کا پہلے فروری میں یو اے ای اور بحرین کا دورہ شیڈول تھا، لیکن کورونا وبا کی روک تھام کے لیے اسرائیل کی جانب سے سفری پابندیوں کے باعث ان کا دورہ موخر ہوگیا تھا۔

یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات نے گزشتہ برس اگست میں اسرائیل سے تعلقات قائم کیے تھے اور دہائیوں سے جاری عرب ممالک کی پالیسیوں کے برعکس اپنا فیصلہ سنایا تھا جبکہ فلسطینیوں سمیت دیگر مسلم ممالک اور اداروں کی جانب سے شدید غصے کا اظہار کیا تھا۔

مزید پڑھیں: متحدہ عرب امارات کی پہلی مسافر پرواز اسرائیل پہنچ گئی

اسرائیل اور متحدہ عرب امارات نے اگست میں اعلان کیا تھا کہ وہ تعلقات کو معمول پر لائیں گے جبکہ حکومتی سطح پر بینکنگ، کاروباری معاہدوں کے ذریعے متحدہ عرب امارات کی جانب سے اسرائیل کے خلاف طویل مدت سے جاری بائیکاٹ کو ختم کریں گے۔

بعد ازاں قریبی ملک بحرین نے بھی 15 ستمبر کو وائٹ ہاؤس میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے یو اے ای کے ساتھ مل کر معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

متحدہ عرب امارات اور بحرین وہ تیسرے اور چوتھے عرب ممالک ہیں جنہوں نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کیے ہیں جبکہ مصر اور اردن بالترتیب 1979 اور 1994 میں اسرائیل کے ساتھ امن معاہدات پر دستخط کرچکے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں