دو سال تک ٹیکسی ڈرائیور کی ہراسانی برداشت کی، جمائما گولڈ اسمتھ

اپ ڈیٹ 12 مارچ 2021
جمائما کے مطابق وہ دو سال تک خوف برداشت کرتی رہیں—فائل فوٹو: فیس بک
جمائما کے مطابق وہ دو سال تک خوف برداشت کرتی رہیں—فائل فوٹو: فیس بک

وزیر اعظم عمران خان کی سابق اور پہلی اہلیہ جمائما گولڈ اسمتھ المعروف جمائما خان نے ایک بار پھر اپنے ساتھ ہونے والے ہراسانی کے واقعے کو بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے دو سال تک ہراسانی کا ’خوف‘ برداشت کیا۔

برطانوی نژاد لکھاری، فلم ساز و صحافی جمائما گولڈ اسمتھ نے کینیڈین نژاد خاتون لکھاری کی ٹوئٹ پر کمنٹس کرتے ہوئے اپنے ساتھ ہونے والے پرانے واقعے کو دہرایا۔

جمائما گولڈ اسمتھ نے لکھاری جوجو موئس کی ٹوئٹ پر کمنٹ کیا کہ وہ دو سال تک ٹیکسی ڈرائیور کی جانب سے ہراسانی کا نشانہ بنائے جانے کے خوف کو برداشت کرتی رہیں۔

جوجو موئس نے ٹوئٹ کی کہ شاید ہی دنیا کا ایسا مرد ہو جو یہ سمجھ پائے کہ خواتین بچپن سے ہی اپنے ساتھ ہونے والے واقعات کو چھپا کر کس قدر خوف کی زندگی گزارتی ہیں۔

مذکورہ لکھاری کی ٹوئٹ پر کمنٹس کرتے ہوئے جمائما گولڈ اسمتھ نے لکھا کہ ’بلکل‘ اور وہ خواتین خوش نصیب ہیں، جو پیدل چلنے کے خوف سے بچنے کے لیے ’اوبر‘ جیسی سفری سہولیات کا استعمال کرتی ہیں۔

جمائما گولڈ اسمتھ نے مزید لکھا کہ تاہم ’اوبر‘ میں سفر کرنے سے بھی خاتون کے محفوظ رہنے کی کوئی ضمانت نہیں، ساتھ ہی انہوں نے سوال بھی اٹھایا کہ کتنی خواتین ایسی ہیں، جنہیں سفر کے دوران مرد ٹیکسی ڈرائیور کی ہراسانی کا سامنا کیا؟

یہ بھی پڑھیں: کیا جمائما اب بھی عمران خان سے محبت کرتی ہیں؟

ساتھ ہی جمائما گولڈ اسمتھ نے اپنے ساتھ ہونے والے پرانے واقعے کا ذکر کیا اور بتایا کہ وہ دو سال تک مرد ٹیکسی ڈرائیور کی ہراسانی کے خوف کو برداشت کرتی رہیں۔

عمران خان اور جمائما کی شادی 1995 میں ہوئی تھی— فائل فوٹو:رائٹرز
عمران خان اور جمائما کی شادی 1995 میں ہوئی تھی— فائل فوٹو:رائٹرز

جمائما گولڈ اسمتھ کا اشارہ دراصل 2016 میں پاکستانی نژاد ٹیکسی ڈرائیور حسن محمود کی جانب سے ہراسانی کا نشانہ بنائے جانے کے واقعے کی طرف تھا۔

جمائما گولڈ اسمتھ نے حسن محمود کی جانب سے آن لائن ہراسانی کا نشانہ بنائے جانے پر پولیس میں شکایت درج کروائی تھی اور پاکستانی ٹیکسی ڈرائیورکے خلاف لندن کی عدالت میں مقدمہ بھی چلا اور انہیں جیل کی سزا بھی سنائی گئی۔

مذکورہ مقدمے کی عدالتی کارروائی کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ جمائما گولڈ اسمتھ نے 16 جون 2016 کو پاکستانی ڈرائیور کی ٹیکسی پر سفر کیا اور سفر کے اختتام پر جمائما نے ڈرائیور کے ساتھ سیلفی بھی لی، جس کے بعد ڈرائیور نے ان کا نمبر ٹیکسی بک کروائے جانے کے ریکارڈ سے حاصل کیا اور انہیں تنگ کرنا شروع کیا۔

مزید پڑھیں: جمائما کی عمران خان سے متعلق ٹوئٹ ’تونے کیسا جادو کیا‘؟ ٹاپ ٹرینڈ

عدالتی کارروائی کے دوران انکشاف ہوا تھا کہ حسن محمود نے جمائما گولڈ اسمتھ کو ہراساں کرنے کے لیے 18 مختلف موبائل فونز استعمال کیے اور جمائما کو انہوں نے 200 سے زائد پیغامات اور ایک ہزار سے زائد فون کالز اور واٹس ایپ پیغامات بھیجے۔

عدالتی کارروائی کے مطابق حسن محمود نے جمائما گولڈ اسمتھ پر دوستی کے لیے دباؤ ڈالا اور ان سے سوالات کیے کہ آخر وہ کیوں دوست نہیں بن سکتے؟

عدالتی کارروائی کے دوران حسن محمود نے جمائما گولڈ اسمتھ کو ہراساں کرنے کا اعتراف بھی کیا تھا اور بتایا تھا کہ چوں کہ جمائما سابق پاکستانی کرکٹر عمران خان کی سابق اہلیہ تھیں، اس وجہ سے وہ جنونی بن گئے اور انہیں ہراساں کرنا شروع کیا۔

عدالت نے اکتوبر 2017 میں حسن محمود کو 18 ماہ قید کی سزا سنائی تھی مگر چوں کہ ان کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں تھا، اس وجہ سے ان کی سزا 8 ہفتوں تک محدود کردی گئی تھی اور انہیں سزا مکمل کرنے کے بعد آزاد کردیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ جمائما گولڈ اسمتھ اور عمران خان کی شادی 1995 میں ہوئی تھی اور ان کے 2 بیٹے سلیمان اور قاسم ہیں، جو زیادہ تر برطانیہ میں والدہ کے پاس رہتے ہیں۔

جمائما گولڈ اسمتھ اور عمران خان کے درمیان 2004 میں طلاق ہوگئی تھی تاہم تاحال بچوں کی وجہ سے دونوں کے درمیان اچھے تعلقات ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں